"بارہ امام اور بارہ خلیفے" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 30: سطر 30:
== شیعوں کے بارہ امام ==
== شیعوں کے بارہ امام ==
[[فائل:12 خلیفه.png|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل:12 خلیفه.png|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
'''قندوزی حنفی''' اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد بعض محققین کے نظریات کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو کہتے ہیں: جب ہم ان احادیث پر غور و فکر کرتے ہیں، جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ رسول اکرم(ص) کے بعد بارہ خلیفے ہوں گے، تو اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ ان احادیث میں رسول اکرم کی مراد [[شیعہ|اہل تشیع]] کے بارہ امام ہیں جو سب کے سب پیغمبر اکرم کی اہل بیت میں سے ہیں۔ کیونکہ اس کے بقول اس حدیث کو کسی طرح بھی خلفائے راشدین پر تطبیق کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ ان کی تعداد بارہ سے کم ہیں، اسی طرح اسے بنی امیہ یا بنی عباس کے سلاطین پر بھی تطبیق نہیں کی جا سکتی کیونکہ ان دو سلسلوں میں سے ہر ایک میں بارہ سے زیادہ حکمران رہ چکے ہیں، اس کے علاوہ ان میں بعض افراد نہایت ہی ظالم اور سفاک قسم کے لوگ تھے اور بعض تو بالکل اسلامی احکام کے پابند بھی نہیں تھے سوائے عمر بن عبدالعزیز کے، اس کے علاوہ بنی امیہ، بنی ہاشم میں سے بھی نہیں ہیں جبکہ پیغبر اکرم(ص) نے ان احادیث میں ان سب کے قبیلہ بنی ہاشم میں سے ہونے پر تاکید فرمائی ہیں۔
'''قندوزی حنفی''' اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد بعض محققین کے نظریات کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو کہتے ہیں: جب ہم ان احادیث کے متعلق غور و فکر کرتے ہیں، جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ رسول اکرم(ص) کے بعد بارہ خلفاء ہوں گے، تو اس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ ان احادیث میں رسول اکرم(ص) کی مراد [[شیعہ|اہل تشیع]] کے بارہ امام ہیں جو سب کے سب پیغمبر اکرم کے اہل بیت میں سے ہیں۔ کیونکہ ان کے بقول اس حدیث کو کسی طرح بھی خلفائے راشدین پر منطبق کرنا ممکن نہیں ہے اس لئے کہ ان کی تعداد بارہ سے کم ہے، اسی طرح اسے بنی امیہ یا بنی عباس کے سلاطین پر بھی منطبق نہیں کیا جا سکتا کیونکہ ان دو سلسلوں میں سے ہر ایک میں بارہ سے زیادہ حکمران رہ چکے ہیں، اس کے علاوہ ان میں بعض افراد نہایت ہی ظالم اور سفاک قسم کے لوگ تھے اور بعض تو بالکل اسلامی احکام کے پابند نہیں تھے سوائے عمر بن عبدالعزیز کے۔علاوہ  از ایں  بنی امیہ، بنی ہاشم میں سے بھی نہیں ہیں جبکہ پیغبر اکرم(ص) نے ان احادیث میں ان سب کے قبیلہ بنی ہاشم میں سے ہونے پر تاکید فرمائی ہیں۔


پس ناچار اس حدیث کو شیعوں کے بارہ اماموں پر تطبیق کرنا پڑے گا جو سب کے سب پیغمبر اکرم(ص) کی اہل بیت میں سے ہیں کیونکہ یہ اشخاص اپنے زمانے کے سب سے زیادہ دین سے آشنا اور علم و آگاہی میں کوئی بھی ان کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتے اور فضل و کرم اور تقوی و پرہیزگاری میں میں یہ ہستیاں ہر زمانے میں زبان زد عام و خاص تھے۔ اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ کہ ان ہستیوں کو یہ علوم اپنے نانا پیغمبر اکرم(ص) سے ورثہ میں ملی ہے۔ اسی طرح [[حدیث ثقلین]] اور اس طرح کی دوسری احادیث اس نظریے کی تائید کرتی ہیں <ref>نابیع المودۃ، ج2، ص535</ref>
پس ناچار اس حدیث کو شیعوں کے بارہ اماموں پر منطبق کرنا پڑے گا جو سب کے سب پیغمبر اکرم(ص) کے اہل بیت میں سے ہیں کیونکہ یہ اشخاص اپنے زمانے کے سب سے زیادہ دین سے آشنا تھےاور علم و آگاہی میں کوئی بھی ان کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتا اور فضل و کرم اور تقوی و پرہیزگاری میں یہ ہستیاں ہر زمانے میں زبان زد عام و خاص تھیں۔ اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ کہ ان ہستیوں کو یہ کمالات اپنے نانا پیغمبر اکرم(ص) سے ورثہ میں ملے ہیں۔ اسی طرح [[حدیث ثقلین]] اور اس طرح کی دوسری احادیث اس نظریے کی تائید کرتی ہیں <ref>نابیع المودۃ، ج2، ص535</ref>


شیعہ احادیث میں ایک ہی موضوع کو دو طرح سے منعکس اور داخل کیا گیا ہے:
شیعہ احادیث میں ایک ہی موضوع کو دو طرح سے منعکس اور داخل کیا گیا ہے:
confirmed
821

ترامیم