"بارہ امام اور بارہ خلیفے" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 24: سطر 24:
حضرت عیسیٰ(ع) کا آخری زمانہ میں امام مہدی (ع) کے پیچھے نماز پڑھنے کے لیے آنا اسلام کی تائید اور تصدیق کی خاطر ہے ،نہ کہ اپنی نبوت اور مسیحت کو بیان کرنے کے لیے اور خدا وند متعال حضرت عیسیٰ(ع) کو امام مہدی (ع) کے پیچھے نماز پڑھواکر رسول اکرم (ص)کے احترام میں اس امت کو  قابل افتخار بنانا چاہتا ہے  <ref>الا صابة جلد4،عیسی المسیح بن مریم الصدیقة بنت عمران ، ص638</ref>۔
حضرت عیسیٰ(ع) کا آخری زمانہ میں امام مہدی (ع) کے پیچھے نماز پڑھنے کے لیے آنا اسلام کی تائید اور تصدیق کی خاطر ہے ،نہ کہ اپنی نبوت اور مسیحت کو بیان کرنے کے لیے اور خدا وند متعال حضرت عیسیٰ(ع) کو امام مہدی (ع) کے پیچھے نماز پڑھواکر رسول اکرم (ص)کے احترام میں اس امت کو  قابل افتخار بنانا چاہتا ہے  <ref>الا صابة جلد4،عیسی المسیح بن مریم الصدیقة بنت عمران ، ص638</ref>۔
== بارہ خلیفہ کے مصادیق ==
== بارہ خلیفہ کے مصادیق ==
حدیث باره خلیفہ کے متن میں ان بارہ خلفا کا نام نہیں آیا ہے۔ ابن جوزی کہتے ہیں: میں نے اس حدیث کے بارے میں بہت زیادہ تحقیق اور جستجو کی اور اس سے متعلق سوال کیا لیکن میں نے کسی شخص کو نہیں پایا جو اس حدیث کے مصداق کو جانتا ہو۔ <ref>کشف المشکل من حدیث الصحیحین، عبد الرحمن بن الجوزی، تحقیق علی حسین البواب، ریاض، دار الوطن، ۱۴۱۸ق، ج۱، ص۴۴۹</ref> اہل سنت کے بعض علماء نے اس حدیث کے مصادیق یعنی بارہ خلفاء کو مشخص کرنے کی بہت زیادہ کوشش کی ہے۔ عبداللہ بن عمر سے منقول ہے کہ ان کی نظر میں بارہ خلیفہ سے مراد: [[ابوبکر]]، [[عمر]]، [[عثمان بن عفان|عثمان]]، معاویہ، یزید، سفاح، منصور، جابر، امین، سلام، مہدی اور امیر العصب ہیں۔ <ref>تاریخ الخلفاء، ص۲۱۰</ref>
حدیث باره خلیفہ کے متن میں ان بارہ خلفا کا نام نہیں آیا ہے۔ ابن جوزی کہتے ہیں: میں نے اس حدیث کے بارے میں بہت زیادہ تحقیق اور جستجو کی اور اس سے متعلق سوال کیا لیکن میں نے کسی شخص کو نہیں پایا جو اس حدیث کے مصداق کو جانتا ہو۔ <ref>کشف المشکل من حدیث الصحیحین، عبد الرحمن بن الجوزی، تحقیق علی حسین البواب، ریاض، دار الوطن، ۱۴۱۸ق، ج۱، ص۴۴۹</ref> اہل سنت کے بعض علماء نے اس حدیث کے مصادیق یعنی بارہ خلفاء کو مشخص کرنے کی حد درجہ کوشش کی ہے۔ عبداللہ بن عمر سے منقول ہے کہ ان کی نظر میں بارہ خلیفہ سے مراد: [[ابوبکر]]، [[عمر]]، [[عثمان بن عفان|عثمان]]، معاویہ، یزید، سفاح، منصور، جابر، امین، سلام، مہدی اور امیر العصب ہیں۔ <ref>تاریخ الخلفاء، ص۲۱۰</ref>


سیوطی نے بھی ان کو یوں معرفی کیا ہے: ابوبکر، عمر، عثمان، علی، حسن بن علی، معاویۃ بن ابی سفیان، عبداللہ بن زبیر اور عمر بن عبدالعزیز۔ اس کے بعد سیوطی نے یہ احتمال دیا ہے کہ ان بارہ خلیفہ میں سے دو نفر شاید بنی عباس کے دو حکمران المہتدی" اور الظاہر ہوں کیونکہ سیوطی کی نظر میں یہ دو عادل شخص تھے۔ سیوطی آگے چل کر لکھتے ہیں: اس کے بعد دو نفر باقی بچتے ہیں ہمیں ان کا انتظار کرنا چاہئے جن میں سے ایک "مہدی" جو حضرت محمد ؐ کے اہل بیت میں سے ہیں۔ سیوطی نے دوسرے شخص کا نام نہیں لیا ہے  <ref>تاریخ الخلفاء، ص۱۰- ۱۲</ref>
سیوطی نے بھی ان کا یوں تعارف کرایا ہے: ابوبکر، عمر، عثمان، علی، حسن بن علی، معاویہ  ابن ابو سفیان، عبداللہ بن زبیر اور عمر بن عبدالعزیز۔ اس کے بعد سیوطی نے یہ احتمال دیا ہے کہ ان بارہ خلیفہ میں سے دو نفر شاید بنی عباس کے دو حکمران المہتدی اور الظاہر ہوں کیونکہ سیوطی کی نظر میں یہ دو عادل شخص تھے۔ سیوطی آگے چل کر لکھتے ہیں: اس کے بعد دو نفر باقی بچتے ہیں ہمیں ان کا انتظار کرنا چاہئے جن میں سے ایک "مہدی" جو حضرت محمد ؐ کے اہل بیت میں سے ہیں۔ سیوطی نے دوسرے شخص کا نام نہیں لیا ہے  <ref>تاریخ الخلفاء، ص۱۰- ۱۲</ref>


== شیعوں کے بارہ امام ==
== شیعوں کے بارہ امام ==
confirmed
821

ترامیم