"بارہ امام اور بارہ خلیفے" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''بارہ امام اور بارہ خلیفے''' سے منقول ایک حدیث ہے جس میں آپ نے اپنے بعد کے خلفاء کو بارہ کی عدد میں منحصر کیا ہے جو سب کے سب قریش سے ہونگے۔ یہ حدیث مختلف صورتوں سے نقل ہوئی ہے اور اہل سنت کے علم حدیث کے ماہرین کے مطابق یہ حدیث، صحیح احادیث میں سے ہے۔ [[شیعہ]] اس حدیث کو اپنے بارہ اماموں کی امامت پر دلیل سمجھتے ہیں۔ [[اہل سنت]] علماء کے درمیان اس حدیث کے مصادیق میں ایک واضح اور معین نقطہ نظر دیکھنے میں نہیں آتا ہے۔
'''بارہ امام اور بارہ خلیفے''' سے منقول ایک حدیث ہے جس میں آپ نے اپنے بعد کے خلفاء کو بارہ کی عدد میں منحصر کیا ہے جو سب کے سب قریش سے ہونگے۔ یہ حدیث مختلف صورتوں سے نقل ہوئی ہے اور اہل سنت کے علم حدیث کے ماہرین کے مطابق یہ حدیث، صحیح احادیث میں سے ہے۔ [[شیعہ]] اس حدیث کو اپنے بارہ اماموں کی امامت پر دلیل سمجھتے ہیں۔ [[اہل سنت]] علماء کے درمیان اس حدیث کے مصادیق میں ایک واضح اور معین نقطہ نظر دیکھنے میں نہیں آتا ہے۔
== بارہ خلیفے ==
مسلمانوں کی بہت ساری کتب میں بار خلفا کا ذکر موجود ہے کہ رسولﷲ کے بعد بارہ جانشین ہوں گے۔نقبائے بنی اسرائیل کی طرح میری امت کے بھی بارہ خلیفہ ہوں گے۔
عن عبد الملک؛ سمعت جابر بن سمرة ؛قال: سمعت النبی(ص)یقول: یکون اثنیٰ عشرامیرا، فقال کلمة، لم اسمعها،فقال ابی: انه قال: کلهم من قریش-عبد الملک نے جابر بن سمرہ سے نقل کیا ہے:
میں نے رسول خدا(ص) سے سنا : آپ نے فرمایا: (میرے بعد میرے) بارہ امیر و خلیفہ ہوں گے، جابر کھتے ہیں : دوسرا کلمہ میں نے ٹھیک سے نہیں سنا جس میں آنحضرت(ص) نے ان بارہ خلفاء کے بارے میں بتلایا تھا کہ وہ کس قبیلہ سے ہوں گے، لیکن بعد میں میرے پدر بزگوار نے مجھ سے کھا: وہ جملہ جو تم نے نہیں سنا وہ یہ تھا کہ وہ تمام خلفاء قریش سے ہوں گے۔ <ref>صحیح بخاری ج9، کتاب الاحکام، باب(52)”استخلاف“ حدیث6796۔ صحیح مسلم ج6، کتاب الامارة، باب(11) الناس تبع القریش و الخلافة فی قریش،،حدیث 1821</ref>
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:اسلامی تصورات]]
[[زمرہ:اسلامی تصورات]]