"اسلامی فرقے" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 74: سطر 74:
اس فرقے سے تعلق رکھنے والوں کا خیال تھا کہ سورۂ یوسف قرآن مجید کا حصہ نہیں ہے کیونکہ اس میں عشق کہانی ہے۔
اس فرقے سے تعلق رکھنے والوں کا خیال تھا کہ سورۂ یوسف قرآن مجید کا حصہ نہیں ہے کیونکہ اس میں عشق کہانی ہے۔


شیعہ کی ابتدائی تاریخ میں بہت سے شیعہ فرقے رونما ہوئے مثلاً سبائیہ، الحقیہ ، میمیہ، علی الہیہ، ہاشمیہ، عباسیہ، مسلمیه ، بیانیه، زیدیہ، منصوریہ، خطابیہ، غزابیہ، جعفریہ، سمعیہ، قرامطہ، نصیریہ اور امامیہ۔ یہ سب فرقے شیعہ ہی کے نام سے مشہور ہیں ان تمام شیعہ فرقوں کے بارے میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ ان کے عقائد و نظریات دوسرے تمام مسلمانوں فرقوں سے بالکل مختلف ہیں ان کا عقیدہ ہے کہ خلافت یا امامت کے حقدار صرف
شیعہ کی ابتدائی تاریخ میں بہت سے شیعہ فرقے رونما ہوئے مثلاً سبائیہ، الحقیہ ، میمیہ، علی الہیہ، ہاشمیہ، عباسیہ، مسلمیه ، بیانیه، زیدیہ، منصوریہ، خطابیہ، غزابیہ، جعفریہ، سمعیہ، قرامطہ، نصیریہ اور امامیہ۔ یہ سب فرقے شیعہ ہی کے نام سے مشہور ہیں ان تمام شیعہ فرقوں کے بارے میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ ان کے عقائد و نظریات دوسرے تمام مسلمانوں فرقوں سے بالکل مختلف ہیں ان کا عقیدہ ہے کہ خلافت یا امامت کے حقدار صرف حضرت علی ہیں اور ان کے بعد بھی ان کی اولاد میں منتقل ہوتا رہا شیعہ فرقے حضرت علی کی اولاد میں سے کسی نے کسی کو امام مانتے ہیں اور پھر ان کی وفات اختلاف ہو جاتا ہے تو پھر ایک نیا شیعہ فرقہ جنم لے لیتا تھا۔ بیشتر شیعہ حضرت علی کو امام اور خدا کا اوتار مانتے ہیں یعنی حلول اور تناسخ ارواح کے قائل ہیں اس میں شیعہ کا اتفاق ہے کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضور]] نے حضرت علی کو اپنا جانشین مقر رکیا اور وہ دینی امامت کے مستحق ہیں اور جو ( خلفائے ثلاثہ، بنوامیہ اور بنو عباس ) وہ سب غاصب تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ حضرت علی کے مخالفین سے مراد ہے حضرت ابوبکر، حضرت عمر اور حضرت عثمان، انہوں نے قرآن میں تحریف کی اور ان آیتوں کو حذف کر دیا جو حضرت علی کی امامت سے متعلق تھیں۔ موجودہ شیعہ بہت سی باتوں کو مثلا حلول اللہ کی الوہیت تناسخ ارواح وغیرہ کو نہیں مانتے۔
== تناسخ ==
اردو لغت میں ایک صورت سے دوسری صورت اختیار کرنا روح کا ایک قالب سے دوسرے قالب میں جانا ۔ ۲- آواگون۔
لفظ تناسخ: تناسخ کے یہ معنی ہیں کہ روح کا اس جسد کے تعلق سے پہلے کسی اور جسد کے ساتھ جو اس جسد کے مخالف اور مغائیر ہے تعلق ہو۔ بعض لوگ نقل ارواح کے قائل ہیں اور کہتے ہیں کہ روح کو کمال کے بعد اس قسم کی قدرت حاصل ہو جاتی ہے کہ اپنے بدن کو چھوڑ کر دوسرے بدن میں داخل ہو سکتی ہے مثلاً ایک بزرگ کو یہ کمال اور قدرت تھی کہ اس کے پڑوس میں ایک جوان مر گیا۔ اس بزرگ نے اپنے بدن کو جو بڑھاپے تک پہنچ چکا تھا چھوڑ دیا اور اس جو ان کے بدن میں داخل ہو گیا حتی کہ بدن اول مردہ ہو گیا اور دوسرا بدن زندہ اس بات سے تناسخ لازم آتا ہے کیونکہ بدن تعلق ثانی کا تعلق اس بدن کی حیات کے لئے ہے وہ لوگ جو نقل روح کے قائل ہیں روح کو کامل خیال کرتے ہیں اور کمال روح کے بعد نقل کو ثابت کرتے ہیں۔ تناسخ کہ سنسکرت میں آواگون کہتے ہیں تناسخ آواگون کی ایک قسم ہے جس کو اسلام میں سب نے غلط مانا ہے۔ تناسخ روح کے ایک جسم سے دوسرے جسم میں جانے کو کہتے ہیں۔ تناسخ کے ماننے والے اس کے یہ معنی بتاتے ہیں گناہوں اور نیکیوں کے باعث بار بار جنم لینا اور مرنا۔ انسان کے مرنے کے بعد روح کا کیا حشر ہوگا اس کی تین صورتیں ہیں۔
جسم کے ساتھ روح بھی ہمیشہ کیلئے فنا ہو جائے گی۔
 
اپنے اپنے اعمال کے مطابق جزاوسزادی جائے گی۔
 
اپنے اپنے اعمال کے مطابق روح کو مختلف روپ بدلنا پڑیں گے۔
 
پہلا خیال ماوئین کا، دوسرا یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کا، تیسرا ہندوؤں اور بعض دیگر اقوام کا ہے۔
عقیدہ تناسخ اصول ارتقاء کے خلاف ہے حلول و تناسخ و آسمانی حق مورثی حکومت وغیرہ کے عقیدوں کو [[ایران]] میں جیسی مقبولیت ہوئی ویسی مغرب، مصر اور عرب میں نہ ہوسکی۔ یہی وجہ ہے کہ شیعہ فرقوں کے اکثر بانی ایرانی ہوئے اسماعیلیوں میں چند داعیوں کے سوا اکثر بڑے بڑے داعی ایرانی تھے۔
== اہل تشیع کا آغاز ==
جب حضرت عثمان جذبہ انتقام کا شکار ہوئے تو پھر ملت اسلامی کے تین ٹکڑے ہو گئے۔
 
(1) ایک جماعت حضرت علی کی تقلید وحمایت پر قائم رہی اور یہی جماعت بعد میں شیعہ کے نام سے موسوم ہوئی ۔
 
(۲) دوسری جماعت میں ایسے لوگ شامل ہو گئے جنہوں نے امیر المومنین کی مخالفت اور موافقت دونوں چیزوں سے گریز کیا۔
 
(۳) تیسرا فرقہ حضرت علی کی خلافت کا مخالف تھا تو مسلمانوں کی غالب اکثریت اسی جماعت میں شامل ہوگئی یہی گروہ بعد میں [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت و جماعت]] کی بنیاد بن گیا۔ شیعہ فرقوں کا شمار ان کے عقائد و اختلاف ایک نہایت مشکل اور پیچیدہ معمہ ہے ان عقائد میں سے بعض اعتدال بعض میں غلو کا میلان رکھتے تھے۔ غلو کا مطلب کسی انسان کا کسی انسان کے مطلق یہ عقیدہ رکھنا کہ وہ ایسی کرامات یا معجزات یا خارق عادت غیر معمولی امور پر قادر ہے جنہیں عام لوگ نہیں کرسکتے۔ دوسرا یہ اعتقاد رکھنا کہ کوئی انسان (زندہ یا مردہ ) دوسروں کی زندگی کے متعلق دنیا اور آخرت میں اچھے اور بُرے تصرف کی طاقت رکھتا ہے غلو بڑے مذاہب میں سے ایک ہے۔
 
(1) نظریاتی غلوروایات واحادیث کی کتابوں میں موجود ہے۔
 
(۲) عملی غلو اولیاء اور مشائخ کے مقبروں پر نذر و نیاز اور براہ راست امداد طلب کرنے کا سبب بنا۔ غلو کے اہم ترین موضوع عظمت و علم لدنی، الهام، منجزات، غیب کی خبریں کرامات و معجزات، قبروں کو بوسہ دینا اور ان سے باجات طلب کرنا۔
== شیعہ زیدیہ ==
یہ فرقہ زید بن علی کی طرف منسوب ہے جو ہشام بن عبد الملک کے زمانہ میں علم مخالفت بلند کرنے کی وجہ سے شہید کر دئیے گئے اس فرقہ کے سب سے بڑے داعی اور مصنف حسن بن علی الحسن بن زید بن عمر ہوئے ہیں۔
زیدیہ حضرت علی کے بعد [[حسن بن علی|امام حسن]] اور [[حسین بن علی|امام حسین]] پھر ان کے بعد [[علی بن حسین|علی زین العابدین]] کو پھر کے بیٹے  زید کو امام مانتے ہیں۔ زیدیہ فرقے کے نزدیک امام کا فاطمی ہونا شرط ہے۔ خلفائے راشدین کے بارے میں ان کا عقیدہ و عمل متوازن و معتدل ہے یہ ان کی خلافت کو برحق مانتے ہیں کیونکہ زیدیہ کے نزدیک افضل کی موجودگی میں دوسروں کی امامت جائز ہے۔ فرقہ زیدیہ کی ایک مشہور معتبر کتاب سیر کے اندر لکھا ہے کہ زیدیہ کے نزدیک امامت کا طریق شرع ہے۔ زیدیہ کہتے ہیں کہ جس شخص میں علم، زید شجاعت اور اولاد فاطمہ زہرا سے ہو چتی ہو حقیقی ہو اور لوگوں کو اپنی ندامت کی طرف بلائے کتاب الا ز ہار میں مذکور ہے کہ کوئی آدہی نہ ات سے ماہرین سکتا ہے کہ امام مقرر کے جانے سے جب تک اس میں اقامت کی ا موجود نہ ہوں۔ زیدیہ کی رائے یہ بھی ہے کہ نام کا مقرر کرتا اللہ پر واجب ہے اور اکثر زیدیہ کے ترسد یک دلیل سکتی ہے اور اُن کے ترسو یک امام کا معصوم ہوتا وراب لنگہ اس طرح مزید یہ علامت کے بارے میں اہل سنت و جماعت کے قریب مین کے زید یہ ان کے بیٹے بیٹی کو نام والے ہیں ۔ اہل سنت اور معتزلہ اور زید یہ اور خوارج کے ترسو ایک نام کا معصوم ہونا واجب نہیں۔ اسماعیلیہ اور اثنا عشریہ کے ار کو ایک نام کا معصوم ہوا جو اب ہے زید یہ فرقہ امامت کو صرف حضرت علی کی اولاد کو اقدار تصور کرتے ہیں۔ نیز یہ امر بھی تو نا خاطر رہنا چاہئے کہ بعد آکہ زیدیہ کا سلسلہ منقطع نہیں ہو گیا وہ آج بھی موجود ہے اور یمن میں اس فرقے کا نام و جاہت دیتی اور حکومت دونوں سے متاع ہے زید یہ زیادہ تر یمن میں ہیں۔ جہاں اُن کی تعداد ۳۰ اکھ سے زائد ہے۔ زید یہ امامیہ کے نام سے بھی موسوم ہیں، ان میں امامت کی۔
confirmed
2,360

ترامیم