"احمدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
 
(2 صارفین 6 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 2: سطر 2:
| عنوان = احمدیہ
| عنوان = احمدیہ
| تصویر =  
| تصویر =  
[[فائل:میرزا غلام احمد.jpg|200px|بدون_چوکھٹا|وسط]]
| تصویر کی وضاحت = بانی مرزا غلام احمد
| نام = احمدیہ
| نام = احمدیہ
| عام نام =  
| عام نام =  
| تشکیل کا سال = 1835
| تشکیل کا سال = 1835 ء
| بانی = مرزاغلام احمد
| تشکیل کی تاریخ =
| نظریہ =   
| بانی = مرزاغلام احمد
| نظریہ =  اعلان نبوت دعوی
}}
}}
'''احمدیہ'''، تحریک احمدیہ کے بانی مرزاغلام احمد  تھے۔ والد کا نام غلام مرتضی، دادا کا نام عطا محمد،  پردادا کا نام گل محمد اور ان کی قوم مغل بر لاس تھی ۔ برلاس خاندان مشہور مغل بادشاہ امیر تیمور کے چابر لاس کی نسل سے ہے۔ لفظ مرزا امیر زادہ کا مخفف ہے اور عموما معزز لوگوں کے لئے بطور لقب استعمال ہواہے۔  خصوصاً قوم ترک اور مغل لوگوں کے نام کے ساتھ بولا اور لکھا جاتا ہے۔ آج کل احمدی جماعت کے سربراہ [[لندن]] میں رہتے ہیں اور وہاں پر ہر سال جولائی کے آخر میں جلسہ ہوتا ہے اور دُنیا بھر سے احمدی افراد شامل ہوتے ہیں۔ احمدی جماعت کا دعویٰ ہے کہ اب وہ 189 ملکوں میں پھیل چکے ہیں اور ان سارے ملکوں میں ان  کا الگ الگ انتظام ہے تاہم عالمی مرکز ربوہ [[پاکستان]] ہے۔ اپنی تعداد کروڑوں میں بیان کرتے ہیں۔  64 سے زیادہ زبانوں میں پورا یا جزوی طور پر [[قرآن]] کا ترجمہ کر چکے ہیں۔
'''احمدیہ'''، تحریک احمدیہ کے بانی مرزاغلام احمد  تھے۔ والد کا نام غلام مرتضی، دادا کا نام عطا محمد،  پردادا کا نام گل محمد اور ان کی قوم مغل بر لاس تھی ۔ برلاس خاندان مشہور مغل بادشاہ امیر تیمور کے چابر لاس کی نسل سے ہے۔ لفظ مرزا امیر زادہ کا مخفف ہے اور عموما معزز لوگوں کے لئے بطور لقب استعمال ہواہے۔  خصوصاً قوم ترک اور مغل لوگوں کے نام کے ساتھ بولا اور لکھا جاتا ہے۔ آج کل احمدی جماعت کے سربراہ [[لندن]] میں رہتے ہیں اور وہاں پر ہر سال جولائی کے آخر میں جلسہ ہوتا ہے اور دُنیا بھر سے احمدی افراد شامل ہوتے ہیں۔ احمدی جماعت کا دعویٰ ہے کہ اب وہ 189 ملکوں میں پھیل چکے ہیں اور ان سارے ملکوں میں ان  کا الگ الگ انتظام ہے تاہم عالمی مرکز ربوہ [[پاکستان]] ہے۔ اپنی تعداد کروڑوں میں بیان کرتے ہیں۔  64 سے زیادہ زبانوں میں پورا یا جزوی طور پر [[قرآن]] کا ترجمہ کر چکے ہیں۔
سطر 18: سطر 21:


== دوسرا نظریہ ==
== دوسرا نظریہ ==
مرزا غلام احمد کہتے ہیں ( کہ جو دوسرے لوگ یہ کہتے ہیں ) کہ عیسی ابن مریم آسمان پر اٹھائے گئے ہیں اور وہ زندہ ہیں مرزا  لکھتے ہیں کہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب عزیز [[قرآن|قرآن کریم]] میں ان کو متوفیوں کی جماعت میں داخل کر چکا ہے اور سارے قرآن میں ایک دفعہ بھی اُن کی خارق عادت زندگی اور اُن کے دوبارہ آنے کا ذکر نہیں کیا بلکہ اُن کو صرف فوت شدہ کہکر چُپ ہو گیا لہذا اُن کا زندہ ہونا اور پھر دوبارہ کسی وقت دنیا میں آنا نہ صرف اپنے ہی الہام کی رُو سے خلاف واقع سمجھتا ہوں بلکہ اس خیال حیات مسیح کو قرآن کی رو سے لغو اور باطل جانتا ہو۔  
مرزا غلام احمد کہتے ہیں ( کہ جو دوسرے لوگ یہ کہتے ہیں ) کہ عیسی ابن مریم آسمان پر اٹھائے گئے ہیں اور وہ زندہ ہیں مرزا  لکھتے ہیں کہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب عزیز [[قرآن|قرآن کریم]] میں ان کو متوفیوں کی جماعت میں داخل کر چکا ہے اور سارے قرآن میں ایک دفعہ بھی اُن کی خارق عادت زندگی اور اُن کے دوبارہ آنے کا ذکر نہیں کیا بلکہ اُن کو صرف فوت شدہ کہہ کر چُپ ہو گیا لہذا اُن کا زندہ ہونا اور پھر دوبارہ کسی وقت دنیا میں آنا نہ صرف اپنے ہی الہام کی رُو سے خلاف واقع سمجھتا ہوں بلکہ اس خیال حیات مسیح کو قرآن کی رو سے لغو اور باطل جانتا ہو۔  
== تسیرا انظریہ ==
== تیسرا انظریہ ==
مرزا کہتے ہیں کہ سچے عیسی کو صلیبی موت سے بچالیا مگر یہودی اپنی حماقت سے سمجھتے رہے کہ صیح صلیب پر مر گئے حالانکہ حضرت عیسی بخیر و عافیت اپنے حواریوں کے پاس آئے اور ان کو مبارک باد دی کہ میں خُدا کے فضل سے بدستور اب تک زندہ ہوں۔ حضرت عیسیٰ کو جو زخم کیاوں کے آئے تھے۔ چالیس دن تک اُن کے زخموں کا اُس مرہم کے ساتھ علاج ہوتا رہا جس کو قرابا دنیوں میں مرہم عیسی یا مرہم مرسل یا مرہم حوار بین کے نام سے بھی موسوم کرتے ہیں۔
مرزا کہتے ہیں کہ سچے عیسی کو صلیبی موت سے بچالیا مگر یہودی اپنی حماقت سے سمجھتے رہے کہ مسیح صلیب پر مر گئے حالانکہ حضرت عیسی بخیر و عافیت اپنے حواریوں کے پاس آئے اور ان کو مبارک باد دی کہ میں خُدا کے فضل سے بدستور اب تک زندہ ہوں۔ حضرت عیسیٰ کو جو زخم آئے تھے۔ چالیس دن تک اُن کے زخموں کا اُس مرہم کے ساتھ علاج ہوتا رہا جس کو قرابا دنیوں میں مرہم عیسی یا مرہم مرسل یا مرہم حوار بین کے نام سے بھی موسوم کرتے ہیں۔
== چوتھا نظریہ ==  
== چوتھا نظریہ ==  
حضرت عیسی افغانستان پہنچے اس کے بعد ہندوستان بنارس نیپال میں پہنچے چونکہ حضرت عیسی سرد ملک کے رہنے والے تھے ۔ اس لئے اُس ملک کی شدت گرمی کا عمل نہیں کر سکے اس لئے کشمیر چلے گئے اور کوہ سلیمان پر ایک مدت تک عبادت کرتے رہے اور وہیں پر موت واقع ہوئی اُن کی یادگار کا کتبہ ابھی تک کوہ سلیمان پر موجود ہے حضرت عیسی ایک سو پچیس برس کی عمر میں فوت ہوئے اور محلہ خان یار ( سری نگر ) میں دفن کئے گئے اور اب تک وہ قبر یوز آصف نبی کی قبر اور شہزادہ نبی کی قبر اور عیسی نبی کی قبر کہلاتی ہے اور اس مزار کا زمان تخمینا دو ہزار برس بتلاتے ہیں۔  
حضرت عیسی افغانستان پہنچے اس کے بعد ہندوستان بنارس نیپال میں پہنچے چونکہ حضرت عیسی سرد ملک کے رہنے والے تھے ۔ اس لئے اُس ملک کی شدت گرمی تحمل نہیں کر سکے اس لئے کشمیر چلے گئے اور کوہ سلیمان پر ایک مدت تک عبادت کرتے رہے اور وہیں پر موت واقع ہوئی اُن کی یادگار کا کتبہ ابھی تک کوہ سلیمان پر موجود ہے۔ حضرت عیسی ایک سو پچیس برس کی عمر میں فوت ہوئے اور محلہ خان یار ( سری نگر ) میں دفن کئے گئے اور اب تک وہ قبر یوز آصف نبی کی قبر اور شہزادہ نبی کی قبر اور عیسی نبی کی قبر کہلاتی ہے اور اس مزار کا زمان تخمینا دو ہزار برس بتلاتے ہیں۔  
== مرزا کا انکشاف ==
== مرزا کا انکشاف ==
مرزا غلام احمد کہتے ہیں کہ میں نے متعدد ثبوتوں کے ذریعہ سے حضرت عیسیٰ کی وفات کو ثابت کر دیا ہے اور ان کی جائے وفات اور قبر کا پتہ دے دیا ہے۔ میں اس لئے آیا ہوں کہ لوگوں کو دُنیا کے گندے حال میں جو مبتلا ہیں اُن پر صدق و راستی کے دروازے کھول دوں میں اس لئے آیا ہوں کہ موجودہ دنیا کے خط سے بھی کچھ کم کر کے خُدا تعالیٰ کی طرف کھینچوں ۔ مرزا  نے البدر مورخہ 19 جولائی 1906ء میں شائع کرایا تھا کہ میرا کام یہی ہے کہ میں عیسی پرستی کے ستون کو توڑدوں اور بجائے تثلیث کے توحید کو پھیلا دوں۔
مرزا غلام احمد کہتے ہیں کہ میں نے متعدد ثبوتوں کے ذریعہ سے حضرت عیسیٰ کی وفات کو ثابت کر دیا ہے اور ان کی جائے وفات اور قبر کا پتہ دے دیا ہے۔ میں اس لئے آیا ہوں کہ لوگوں کو دُنیا کے گندے حال میں جو مبتلا ہیں اُن پر صدق و راستی کے دروازے کھول دوں میں اس لئے آیا ہوں کہ موجودہ دنیا کے خط سے بھی کچھ کم کر کے خُدا تعالیٰ کی طرف کھینچوں ۔ مرزا  نے البدر مورخہ 19 جولائی 1906ء میں شائع کرایا تھا کہ میرا کام یہی ہے کہ میں عیسی پرستی کے ستون کو توڑدوں اور بجائے تثلیث کے توحید کو پھیلا دوں۔
سطر 85: سطر 88:
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{مذاہب اور فرقے}}
[[زمرہ:مذاہب اور فرقے]]
[[زمرہ:مذاہب اور فرقے]]