صلاح الدین ابوعرفه
| صلاح الدین ابوعرفه | |
|---|---|
| پورا نام | صلاح الدین ابو عرفہ |
| دوسرے نام | صلاح الدین ابراہیم ابوعرفہ |
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش | 1344 ش، 1966 ء، 1384 ق |
| پیدائش کی جگہ | فلسطین قدس |
| مذہب | اسلام، سنی |
| اثرات | امام جماعت اور مدرس مسجد الاقصی |
صلاح الدین ابو عرفہ، جو صلاح ابو عرفہ کے نام سے مشہور ہیں، ایک میڈیا اور مذہبی شخصیت ہیں۔ انہوں نے لندن میں ایڈورٹائزنگ اور میڈیا کے شعبے میں تعلیم حاصل کی اور خود سے کتابوں کا مطالعہ کیا۔ صلاح الدین کا دعویٰ ہے کہ ان کا کوئی استاد نہیں تھا اور وہ درحقیقت مسجد الاقصی کے امام نہیں ہیں۔
سوانح حیات
صلاح ابراہیم ابو عرفہ 1966 ءمیں یروشلم (قدس) میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 2008 ءمیں مسجد اقصیٰ میں تدریسی حلقے منعقد کرنا شروع کیے، لیکن 2013 ءمیں بشار الاسد کے نظام کی حمایت کرنے اور کئی مسلمان علماء پر تنقید کرنے کی وجہ سے انہیں وہاں سے نکال دیا گیا۔
مسجد الاقصی کی امامت سے بی دخلی
25 مئی 2013 کو مسجد اقصیٰ میں ایک تقریر کے بعد جس میں انہوں نے بشار الاسد حکومت کی حمایت کی تھی، ان کے خلاف مسجد میں مظاہرہ کیا گیا۔ اس تقریر کے بعد، کچھ نمازیوں نے احتجاج کیا اور انہیں مسجد سے نکال دیا۔ اس کارروائی کے ردعمل میں، مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر نے عجلت میں ایک بیان دیتے ہوئے ابو عرفہ کی امامت اور اس مقام پر ان کی تدریس سے انکار کیا۔
== صلاح الدین ابوعرفہ کے نظریات==
وہ اعتقادی مسائل میں معتزلہ مکتب فکر کے پابند ہیں۔ اس کے علاوہ، بعض اہل سنت علماء کا دعویٰ ہے کہ وہ مرجئہ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں اور قبور کی زیارت کرنے والوں کو کافر قرار نہیں دیتے بلکہ اس عمل کو جائز سمجھتے ہیں۔ فقہ میں وہ ظاہری مذہب کے اصول و فروع پر یقین رکھتے ہیں، تاہم وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ کسی خاص مذہب سے وابستہ نہیں ہیں۔ صلاح الدین ابوعرفہ ایک متنازعہ میڈیا شخصیت اور مذہبی اسکالر ہیں اور ان کے نظریات کو مسلم معاشرے میں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ان تمام باتوں کے باوجود، انہوں نے 1402 ہجری شمسی میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ اور اصحاب کساء سے معافی مانگی، اور امام حسین (علیہ السلام) کے قیام کے بارے میں 2013 عیسوی میں دیے گئے اپنے سابقہ غلط نظریات سے دستبردار ہوتے ہوئے اظہار ندامت کیا۔
متعلقہ تلاشیں
فلسطین شام مسجد الاقصی بشار اسد