احمد ناجی غندور
| اسماعیل ہنیہ | |
|---|---|
| دوسرے نام | ابو انس |
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش | 1963 ء، 1341 ش، 1382 ق |
| پیدائش کی جگہ | یافا فلسطین |
| یوم وفات | طوفان الاقصی |
| مذہب | اسلام، سنی |
| مناصب | غزہ کی پٹی ، فوجی کونسل اور غزہ نارتھ بریگیڈ کے ممبر |
احمد ناجی غندور، جسے ابو انس کے نام سے جانا جاتا ہے ، غزہ کی پٹی ، فوجی کونسل اور غزہ نارتھ بریگیڈ کے ممبر ، اور «ریم الریاشی»، «اقتحام ميناء أسدود» کی شہادت طلبانہ کی کارروائیوں کے ڈیزائنر ، غزہ کی پٹی کے ممبر ، عز الدین القسام برگیڈز کی پہلی ٹیم کے ممبر تھے ،آپ شمالی غزہ کی پٹی میں امریکی محکمہ خارجہ کے لئے 2017ء میں دہشت گردی کی فہرست میں شامل تھا ، اور بالآخر ایمن نوفل کے بعد ، 2023 میں حماس کے دوسرے کمانڈر کی حیثیت سے شہید ہوگیا۔
سوانح عمری
احمد غندور 1967ء میں فلسطین کے شہر یافا شہر میں پیدا ہوئے تھے۔
جہادی سرگرمیاں
غندور نے 1984ء میں پہلی فوجی کور کی تشکیل کے ساتھ غاصب اسرائیلی فوجوں کے خلاف اپنی پہلی جہادی سرگرمی کا آغاز کیا ، اور اس تحریک کے سب سے قدیم رہنما اور اس کے تیسرے شخص، کمانڈرمحمد الضیف اس کے نائب مروان عیسیٰ کے بعد، اور اس کے ایک ممبر فوجی کونسل اور غزہ کی پٹی کے بریگیڈ کا کمانڈر تھے۔
اشتہادی کارروائیوں کا ڈیزائنر
سن 2000ء میں دوسری انتفاضہ میں شہادت کی کارروائیوں کے ڈیزائن میں آپ "ریم الریاشی" و عملیات "اقتحام ميناء أسدود" سمیت ، جو فروری 2003 میں روڈ بمباری کے محمود سالم و نبیل مسعود نے انجام دیا تھا ، جس میں چار فوجیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ 2006ء میں کرم شالوم بارڈر کراسنگ کے ایک فوجی چھاونی پر حملہ ہوا ، جس میں اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا گیا ، اور اسرائیلی فوجی گیلعاد شلیط کی گرفتاری، وفاء الاحرار کا معاہدہ ، قیدیوں کے تبادلے کا منصوبہ اور 2011ء میں مصری ثالثی کے ساتھ صیہونی حکومت کے مابین معاہدہ ، گیلعاد شلیط حوالگی میں اہم کردار ادا کیا۔