سید ابراہیم رئیسی
سید ابراہیم رئیسی جمہوری اسلامیہ ایران کے موجودہ صدر اور سابق چیف جسٹس ہیں۔
سوانح عمری
آپ دسمبر 1339 ہجری میں مشہد اور نوغان کے محلوں میں ایک روحانی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد حجت الاسلام سید حاجی رئیس الساداتی اور ان کی والدہ سیدہ عصمت خداداد حسینی بھی سادات حسینی کے نسب سے ہیں اور ان کا رشتہ دونوں طرف سے حضرت زید بن علی بن الحسین علیہ السلام سے جا ملتا ہے۔ انہوں نے اپنے والد کو چھوٹی عمر میں کھو دیا جب وہ 5 سال کے تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم جوادیہ اسکول میں مکمل کی اور دینی تعلیم نواب اسکول اور پھر آیت اللہ موسوی نژاد اسکول سے شروع کی۔ 1354 میں آپ اپنی تعلیم کو جاری رکھنے کے لیے قم کے حوزہ علمیہ اور آیت اللہ بروجردی کے مدرسہ گئے اور کچھ عرصے تک امام خمینی کی نگرانی میں آیت اللہ پسندیدہ کے زیر انتظام حوزہ میں تعلیم حاصل کی۔
ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کی ہارڈ لینڈنگ
ایران کے صدر حجۃُ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو ورزقان کے علاقے میں حادثہ پیش آیا ہے اور مشرقی آذربائیجان، اردبیل اور زنجان کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں جائے حادثہ کی طرف روانہ کردی گئی ہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر حجۃُ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو ورزقان کے علاقے میں حادثہ پیش آیا ہے اور مشرقی آذربائیجان، اردبیل اور زنجان کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں جائے حادثہ کی طرف روانہ کردی گئی ہیں۔ اس ہیلی کاپٹر کے مسافروں میں حجۃ الاسلام رئیسی، تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ آل ھاشم، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی اور دیگر کئی اعلی عہدیدار موجود تھے۔
ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ کی جانب روانہ ہیں
قم المقدسہ اور مشہد مقدس سمیت پورے ایران میں ایرانی صدر کی سلامتی کے لئے دعائیں کی جا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حادثے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد امدادی ٹیمیں روانہ ہو گئیں اور اور سرچ آپریشن جاری ہے، 16 ریسکیو ٹیمیں علاقے میں روانہ کر دی گئی ہیں لیکن علاقے کی ناگفتہ بہ حالت اور خراب موسم بالخصوص شدید کہرے کی وجہ سے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں وقت لگ سکتا ہے۔
ایران کے وزیر داخلہ نے بتایا کہ ریسکیو ٹیمیں تاحال جائے وقوعہ پر نہیں پہنچیں، خراب موسم اور شدید کہرے کے باعث ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو ہارڈ لینڈنگ کرنا پڑی، صدر ایران کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو جس جگہ لینڈنگ کرنی پڑی وہ جگہ اس قدر کہرے سے ڈھکی ہوئی ہے کہ مشکل سے 50 میٹر دور تک دیکھا جا سکتا ہے، یہ علاقہ گاڑیوں کے لیے مناسب نہیں ہے اور راستے ہموار نہیں ہیں، اس لئے فوج پیدل ہی علاقے میں سرچ آپریشن کر رہی ہے[1]۔
ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو حادثہ
حادثہ موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو حادثہ/ حادثہ موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا صدر رئیسی آذربائیجان کا دورہ کر رہے تھے۔ صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان کے ساتھ ایران کی سرحد پر ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آرہے تھے۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غیر مصدقہ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو راستے میں حادثہ پیش آیا۔
ہیلی کاپٹر میں صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان سمیت اعلیٰ حکام آذربائیجان سے واپس ایران آرہے تھے۔ حادثہ ایران کے مشرقی صوبے آذربائیجان میں پیش آیا۔ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد سے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ عوام سے صدر کے لیے دعاؤں کی اپیل ہے۔ ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر، عالم دین حجتہ اللہ آل ہاشم سمیت دیگر مقامی حکام بھی سوار تھے۔ صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر میں صوبہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر آیت اللہ الہاشم اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان بھی موجود ہیں۔
حادثہ موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا
صدر مملکت کا ہیلی کاپٹر موسم کی خرابی کے باعث کریش ہوا، کسی کے زخمی یا شہادت کی خبر کی تصدیق نہیں کی جاسکتی۔ ایرانی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثے کی خبر کے بعد امدادی ٹیمیں جائے حادثہ کے نزدیک پہنچی ہیں۔ اب تک کسی کے زخمی یا شہید ہونے کی خبر قابل تصدیق نہیں ہے۔
صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ، 20 رکنی امدادی ٹیم روانہ
صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آنے کے بعد 20 رکنی ٹیم جائے حادثہ کی طرف روانہ کردی گئی ہے۔ صوبہ مشرقی آذربائیجان سے واپسی کے دوران آب و ہوا گرد آلود ہونے کی وجہ سے صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا ہے۔ صدر رئیسی کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں وزیر خارجہ عبداللہیان، تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ آل ہاشم اور صوبائی گورنر رحمتی بھی سوار ہیں۔
ایرانی وزیر داخلہ کی وضاحت
ایرانی وزیر داخلہ نے خبر ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، وزیر داخلہ "احمد وحیدی" نے خبر ٹی وی چینل کو صدر رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کے ہوائی حادثے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "خدافرین ڈیم اور قیز قلعہ سی ڈیم کے افتتاح کے بعد صدر کو لے آنے والے ہیلی کاپٹر کو دھند کے باعث ہارڈ لینڈنگ کرنا پڑی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ریسکیو ٹیمیں علاقے کی جانب بڑھ رہی ہیں، لیکن دھند اور خراب موسم کی وجہ سے علاقے تک پہنچنے میں وقت لگ سکتا ہے۔ تاہم ریسکیو ٹیمیں تیزی سے کام کر رہی ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ جائے وقوعہ پر جلد پہنچ جائیں گی۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ہم اپنے ساتھیوں کے ساتھ رابط قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ دیکھتے ہوئے کہ علاقہ انتہائی پیچیدہ ہے اور رابطہ قائم کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ امدادی ٹیمیں جلد ہی جائے وقوعہ پر پہنچ جائیں گی اور ہمیں مزید معلومات فراہم کریں گی۔"
کوہ پیما ریسکیو ٹیم میں شامل ہو گئے
ایرانی کوہ پیما ریسکیو ٹیم میں شامل ہو گئے ہیں اور ریسکو جاری ہے۔ جائے حادثے پر ریسکیو آپریشن جاری جس علاقے میں صدر کا ہیلی کاپٹر کریش ہوا ہے وہاں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ امدادی کارکن ورزگان کے علاقے میں سونگن تانبے کی کان کے داخلی علاقے میں موجود ہیں۔
ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے پر پاکستانی صدر اور وزیراعظم کا بیان
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایرانی صدر، وزیرخارجہ اور دیگر لوگوں کے ہیلی کاپٹر سے متعلق خبر پر گہری تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر رئیسی کی صحت و سلامتی کے لیے دل سے دعا گو ہوں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے متعلق افسوسناک خبر سنی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بے چینی سے اچھی خبر کا انتظار ہے کہ سب ٹھیک ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہماری نیک خواہشات ایرانی صدر اور قوم کے ساتھ ہیں[2]۔
رہبر انقلاب اسلامی ہم صدر اور ان کے ساتھیوں کی سلامتی کے لیے دعاگو ہیں
رہبر انقلاب اسلامی امام سید علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ہم ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کی سلامتی کے لیے دعاگو ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ وطن کی آغوش میں بحفاظت واپس لوٹیں گے۔ ہم ایرانی عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور ملک کی ترقی اور کام میں کوئی رکاوٹ یا خلل نہیں آئے گا۔
دشمن نا امیدی پھیلانے کے درپے ہے، میڈیا کارکن امید افزائی کو فروغ دیں
دشمن نا امیدی پھیلانے کے درپے ہے، میڈیا کارکن امید افزائی کو فروغ دیں، ایرانی وزیر ثقافت اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر ثقافت مہدی اسماعیلی کا کہنا ہے کہ دشمنوں کی جانب سے ایرانیوں کی امید اور یقین کو نشانہ بنانے کی کوششوں کے درمیان میڈیا کے کارکنوں کو آنے والے دنوں کے لیے امید اور یقین کے فروغ کے لئے کوشش کرنی چاہیے۔
مہر نیوز کے مطابق، ایرانی وزیر ثقافت مہدی اسماعیلی نے تہران میں ہونے والے پہلے نیشنل ہوپ میڈیا کپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: دشمنوں نے ایرانیوں کے ایمان اور امید کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں اور صحافیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ موجودہ حکومت پر تنقید کے لئے رپورٹس قلم بند کریں۔
انہوں نے صیہونی حکومت پر ایران کے حالیہ میزائل اور ڈرون حملے کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم جوابی کاروائی سے مکمل طور پر متفق ہے جس کا اظہار عوامی پولنگ سروے میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کا اصل منصوبہ جھوٹی تشہیر یا افواہ سازی ہے جسے وہ پروپیگنڈے کا نام دیتے ہیں۔اس کا مقابلہ جہاد تبیین کے ذریعے ہی ممکن ہے جیساکہ رہبر معظم انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ سچائی کو مختلف لوگوں کے ذریعے، مختلف آوازوں کے ساتھ، مختلف تشریحات کے ساتھ اور نئی شکلوں کے ذریعے کھول کر بیان کرنا چاہیے۔ جہاد تبیین کو مدارس، یونیورسٹیوں اور خاص طور پر ریڈیو اور ٹیلی ویژن اور پرنٹ میڈیا میں سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب دشمنوں کے منصوبے کے مقابلے میں ایلیٹ کلاس اور ماہرین کا فرض سمجھتے ہیں کہ وہ جہاد تبیین میں حصہ لیں اور بدخواہوں کے پیدا کردہ شکوک و شبہات اور غیر یقینی صورتحال کو ختم کریں۔ ایران میں پہلا قومی میڈیا "جام امید" پروگرام ہفتے کے روز دارالحکومت تہران میں آج اختتام پذیر ہو گا۔ اس نشست میں ملک بھر کے نامہ نگاروں اور صحافیوں نے اعلیٰ سرکاری حکام اور ماہرین کی طرف سے مختلف موضوعات پر کی گئی تقاریر کو کوریج دی [3]۔
صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ، عالمی تنظیموں اور ممالک کا ردعمل
صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثے کے بعد عالمی سطح پر مختلف اداروں اور ممالک نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صوبہ مشرقی آذربائجان سے واپسی کے دوران صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا ہے۔ ذرائع ابلاغ میں حادثے کے بارے میں خبریں منتشر ہونے کے بعد عالمی سطح پر مختلف اداروں اور ممالک نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر رئیسی کی سلامتی کی دعا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
سربراہ یورپی کونسل شارل میشل نے کہا ہے کہ صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کی خبر کے بعد حالات کا نزدیک سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارو نے کہا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ صدر رئیسی اور ان کے ہمراہ افراد سلامتی کے ساتھ واپس آئیں گے۔ ترکی کے صدر اردگان نے کہا ہے کہ صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے ساتھ حادثے پر انتہائی افسوس ہوا۔
فلسطینی مقاومتی تنظیم تحریک جہاد کے اعلی رہنما علی ابوشاہین نے اس موقع پر ایران کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے صدر رئیسی اور ان کی ٹیم کی سلامتی کی دعا کی ہے۔ پاکستانی صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ صدر رئیسی اور وزیرخارجہ کے ساتھ پیش آنے والے حادثے پر شدید تشویش ہے۔ انہوں نے صدر رئیسی کی سلامتی کی آرزو کی ہے۔ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے ایک پیغام میں صدر رئیسی اور ان کی ٹیم کی سلامتی کے دعا کی ہے۔ فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما عزت الرشق نے بھی صدر رئیسی اور ان کی ٹیم کی سلامتی کی دعا کی ہے [4]۔
- ↑ ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کی ہارڈ لینڈنگ/ پورے ایران میں کی جا رہی ہیں سلامتی کی دعائیں- ur.hawzahnews.com-شائع شدہ از: 19مئی 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 20مئی 2024ء۔
- ↑ ایرانی صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو حادثہ/ دعا کی اپیل/ ایران، امام رضاؑ کا ملک ہے، رہبر معظم-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 19مئی 2024ء- 20 مئی 2024ء۔
- ↑ دشمن نا امیدی پھیلانے کے درپے ہے، میڈیا کارکن امید افزائی کو فروغ دیں، ایرانی وزیر ثقافت-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 19مئی 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 20 مئی 2024ء۔
- ↑ صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ، عالمی تنظیموں اور ممالک کا ردعمل- ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 19مئی 2024ء- اخذ شدہ 20مئی 2024ء