3,751
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 6: | سطر 6: | ||
فلسطین کا ملک بحیرہ روم کے مشرقی کنارے پر واقع ہے۔ اس ملک کی سرحد مشرق میں شام اور اردن ، شمال میں لبنان اور شام کا کچھ حصہ اور جنوب میں مصر سے ملتی ہے۔ | فلسطین کا ملک بحیرہ روم کے مشرقی کنارے پر واقع ہے۔ اس ملک کی سرحد مشرق میں شام اور اردن ، شمال میں لبنان اور شام کا کچھ حصہ اور جنوب میں مصر سے ملتی ہے۔ | ||
1917 میں انگریزوں کے فلسطین پر قبضے سے پہلے شام کے جنوب مغربی علاقہ فلسطین کہلاتا تھا۔ اس کے علاوہ، ماضی میں، سرزمین فلسطین کو شام کا حصہ سمجھا جاتا تھا ، اس لیے عربوں میں اسے "جنوبی شام" کہا جاتا تھا۔ فلسطین کا رقبہ 27 ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ | 1917 میں انگریزوں کے فلسطین پر قبضے سے پہلے شام کے جنوب مغربی علاقہ فلسطین کہلاتا تھا۔ اس کے علاوہ، ماضی میں، سرزمین فلسطین کو شام کا حصہ سمجھا جاتا تھا ، اس لیے عربوں میں اسے "جنوبی شام" کہا جاتا تھا۔ فلسطین کا رقبہ 27 ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ | ||
== عالم اسلام میں فلسطین کا مقام == | |||
فلسطین کی سرزمین مسلمانوں کے درمیان مختلف وجوہات کی بنا پر ایک خاص مقام رکھتی ہے، بشمول اس ملک میں مسجد اقصیٰ (مسلمانوں کا قبلہ اول) کا وجود، سرزمین فلسطین کو [[قرآن]] میں "مقدس سرزمین" اور "مبارک سرزمین" کہا گیا ہے۔ | |||
فلسطین بہت سے انبیاء کی تدفین کی جگہ ہے۔ مثال کے طور پر، حضرت مریم کو ناصرہ کے شہر میں، اور حضرت یحیی کو سامریہ کے شہر میں اور ابراہیم شہر حبرون میں دفن کیا گیا ہے بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت، وہ جگہ بھی تھی جہاں سے یہودیت اور عیسائیت کا ظہور ہوا ۔ حضرت نبی کی قبر، مقام حضرت موسیٰ، مسجد اقصیٰ، مسجد صخرہ اسی شہر میں واقع ہیں۔ | |||
اریحا اور [[غزہ]] کا شمار دنیا کے قدیم ترین شہروں میں ہوتا ہے۔ | |||
محمد بن ادریس شافعی، چار سنی فقہاء میں سے ایک، فلسطین کے شہر غزہ میں پیدا ہوئے۔ |