"احمدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

177 بائٹ کا اضافہ ،  22 نومبر 2023ء
سطر 4: سطر 4:


== نظریہ مجدد ==  
== نظریہ مجدد ==  
حدیث سنن ابو داؤد کی ایک حدیث میں مجدد کا نظریہ یہ ہے کہ ہر سو سال بعد دنیا میں ایک مجدد آتا ہے جو دین [[اسلام]] کی شمع کو روشن اور زندہ کرتا ہے احمدی مزرا غلام احمد کو ۱۴ ( چودھویں ) صدی کا مجد د تصور کرتے ہیں۔ احمدی عقیدے کے مطابق جب تیرھویں صدی کا اخیر ہوا اور چودھویں صدی کا ظہور ہونے لگا تو اللہ تعالیٰ نے مرزاغلام احمد کو الہام کے ذریعہ سے خبر دی کہ تو اس صدی کا مجدد ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ الہام ہوا۔ اُن کو کہدے کہ میں مامور من اللہ اور اول المومنین ہوں اس کے بعد مرزا صاحب نے مسیح موعود کادعوی بھی کیا۔ ( نوٹ : فرقہ احمد یہ کے ماننے والے مرزاغلام احمد کی نبوت کو قرآن وحدیث کے مطابق قرار دیتے ہیں اسی طرح انہیں چودھویں صدی کا مجدد اور موعود اقوام عالم مانتے ہیں۔
حدیث سنن ابو داؤد کی ایک حدیث میں مجدد کا نظریہ یہ ہے کہ ہر سو سال بعد دنیا میں ایک مجدد آتا ہے جو دین [[اسلام]] کی شمع کو روشن اور زندہ کرتا ہے احمدی مزرا غلام احمد کو ۱۴ ( چودھویں ) صدی کا مجد د تصور کرتے ہیں۔ احمدی عقیدے کے مطابق جب تیرھویں صدی کا اخیر ہوا اور چودھویں صدی کا ظہور ہونے لگا تو اللہ تعالیٰ نے مرزاغلام احمد کو الہام کے ذریعہ سے خبر دی کہ تو اس صدی کا مجدد ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ الہام ہوا۔ اُن کو کہدے کہ میں مامور من اللہ اور اول المومنین ہوں اس کے بعد مرزا صاحب نے مسیح موعود کادعوی بھی کیا۔ ( نوٹ : فرقہ احمد یہ کے ماننے والے مرزاغلام احمد کی نبوت کو قرآن وحدیث کے مطابق قرار دیتے ہیں اسی طرح انہیں چودھویں صدی کا مجدد اور موعود اقوام عالم مانتے ہیں <ref>جماعت احمدیہ کا نام رکھنے کی وجہ تسمیہ اور قیام کا مقصد [https://www.alfazlonline.org/12/12/2019/5818/ alfazlonline.org]</ref>۔
=== پہلا نظریہ ===
=== پہلا نظریہ ===
مرزا غلام احمد کہتے ہیں خدا کی حمد ہو جس نے تجھ (مرزاغلام احمد ) کو مسیح ابن مریم بنایا تو وہ مسیح (عیسی) ہے۔ پھر مسیح (عیسی) ہونے کے دعوے سے خود سیح کا آنا نہیں بلکہ مسیح کی روح میں آنے کا مدعی ثابت کرتے ہیں۔ اس نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ مسیح (عیسی) صلیب پر نہیں مرے بلکہ بے ہوش ہو گئے تھے۔ ایک مرہم لگانے سے حضرت میسح تندرست ہو گئے تھے اس مرہم کا نام مرہم عیسی ہے یہ مرہم اب بھی کشمیر میں ملتی ہے وہ کہتے ہیں کہ (انجیل مرقس ۲۳:۱۵) میں عود اور مرملے جس پری کا ذکر ہے وہی دراصل مرہم عیسی ہے۔ مرزا صاحب کا دعوی ہے کہ مسیح (عیسی) کشمیر گئے جہاں تبلیغ کرنے کے بعد کشمیر ہی میں مر گئے اور دفن ہوئے۔ اس سلسلہ میں مرزا صاحب کی تصانیف '''مسیح ہندوستان''' میں خاصی مشہور ہے۔
مرزا غلام احمد کہتے ہیں خدا کی حمد ہو جس نے تجھ (مرزاغلام احمد ) کو مسیح ابن مریم بنایا تو وہ مسیح (عیسی) ہے۔ پھر مسیح (عیسی) ہونے کے دعوے سے خود سیح کا آنا نہیں بلکہ مسیح کی روح میں آنے کا مدعی ثابت کرتے ہیں۔ اس نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ مسیح (عیسی) صلیب پر نہیں مرے بلکہ بے ہوش ہو گئے تھے۔ ایک مرہم لگانے سے حضرت میسح تندرست ہو گئے تھے اس مرہم کا نام مرہم عیسی ہے یہ مرہم اب بھی کشمیر میں ملتی ہے وہ کہتے ہیں کہ (انجیل مرقس ۲۳:۱۵) میں عود اور مرملے جس پری کا ذکر ہے وہی دراصل مرہم عیسی ہے۔ مرزا صاحب کا دعوی ہے کہ مسیح (عیسی) کشمیر گئے جہاں تبلیغ کرنے کے بعد کشمیر ہی میں مر گئے اور دفن ہوئے۔ اس سلسلہ میں مرزا صاحب کی تصانیف '''مسیح ہندوستان''' میں خاصی مشہور ہے۔
== دوسرا نظریہ ==
== دوسرا نظریہ ==
مرزا غلام احمد کہتے ہیں ( کہ جو دوسرے لوگ یہ کہتے ہیں ) کہ عیسی ابن مریم آسمان پر اٹھائے گئے ہیں اور وہ زندہ ہیں مرزا  لکھتے ہیں کہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب عزیز [[قرآن|قرآن کریم]] میں ان کو متوفیوں کی جماعت میں داخل کر چکا ہے اور سارے قرآن میں ایک دفعہ بھی اُن کی خارق عادت زندگی اور اُن کے دوبارہ آنے کا ذکر نہیں کیا بلکہ اُن کو صرف فوت شدہ کہکر چُپ ہو گیا لہذا اُن کا زندہ ہونا اور پھر دوبارہ کسی وقت دنیا میں آنا نہ صرف اپنے ہی الہام کی رُو سے خلاف واقع سمجھتا ہوں بلکہ اس خیال حیات مسیح کو قرآن کی رو سے لغو اور باطل جانتا ہو۔  
مرزا غلام احمد کہتے ہیں ( کہ جو دوسرے لوگ یہ کہتے ہیں ) کہ عیسی ابن مریم آسمان پر اٹھائے گئے ہیں اور وہ زندہ ہیں مرزا  لکھتے ہیں کہ اللہ تعالی نے اپنی کتاب عزیز [[قرآن|قرآن کریم]] میں ان کو متوفیوں کی جماعت میں داخل کر چکا ہے اور سارے قرآن میں ایک دفعہ بھی اُن کی خارق عادت زندگی اور اُن کے دوبارہ آنے کا ذکر نہیں کیا بلکہ اُن کو صرف فوت شدہ کہکر چُپ ہو گیا لہذا اُن کا زندہ ہونا اور پھر دوبارہ کسی وقت دنیا میں آنا نہ صرف اپنے ہی الہام کی رُو سے خلاف واقع سمجھتا ہوں بلکہ اس خیال حیات مسیح کو قرآن کی رو سے لغو اور باطل جانتا ہو۔