"جمعیت علماء اسلام پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 31: سطر 31:
* مسلمانان عالم خصوصا پڑوسی اور قریبی اسلامی ممالک کے ساتھ مستحکم اور برادرانہ روابط استوار کرنا۔
* مسلمانان عالم خصوصا پڑوسی اور قریبی اسلامی ممالک کے ساتھ مستحکم اور برادرانہ روابط استوار کرنا۔
* تمام دنیا کے ممالک سے برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعقات قائم کرنا ت<ref>تعارف [https://juipak.org.pk/%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE/ juipak.org.pk]</ref>۔
* تمام دنیا کے ممالک سے برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعقات قائم کرنا ت<ref>تعارف [https://juipak.org.pk/%D8%AA%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE/ juipak.org.pk]</ref>۔
ذیلی تنظیمات
== جماعت کی کامیابیاں ==
* 1947ء کے قیام پاکستان سے لے کر آج تک جمعیت علماء اسلام ملکی سیاست میں ایک اہم اور سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، اور ملکی سیاست میں اپنا مثبت کردار ادا کررہی ہے۔
* 1953ء کی تحریک ختم نبوت جو قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے پر 1974ء میں منتج ہوئی، اسکی قیادت کا سہرا بھی جمعیت علماء اسلام کو جاتا ہے۔
* 1977ء میں تحریک نفاذ مصطفی حضرت مولانا مفتی محمودؒکی قیادت میں ہوئی، جس میں پاکستان کی ساری مذہبی اور سیاسی جماعتیں شامل تھیں۔
پارلیمنٹ میں ذوالفقار علی بھٹو کے مقابلے میں ساری جماعتوں کی طرف سے متفقہ اپوزیشن لیڈر حضرت مولانا مفتی محمودؒ تھے، جو 1970ء میں صوبہ سرحد کے وزیر اعلی بنے، جن کے دور وزارت کی نمایاں خصوصیات حصب ذیل ہیں:
* صوبے میں اسلامی اور مشرقی روایات کو قائم کرنے کے لئے عملی کام کیا۔
* شراب پر پابندی لگائی۔
* صوبے کی سرکاری زبان اردو کو قرار دیا۔
* سرکاری لباس اور سکول یونیفارم قمیض شلوار کو لازمی قرار دیا۔
* نصاب تعلیم میں عربی اور اسلامیات کو لازمی قرار دیا۔
* سود کی لعنت پر پابندی عائد کی <ref>جمعیت علماء اسلام کا مختصر تعارف، [https://juipak.org.pk/%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D8%B1%D9%81/ juipak.org.pk]</ref>۔
مولانا مفتی محمود ؒکے بعد 1984ء سے مولانا فضل الرحمان مدظلہ کی قیادت میں جمعیت علماء اسلام تاحال اپنا کردار اداء کر رہی ہے۔
جس کی وجہ سے 1988ء سے آج تک پاکستان کی پارلیمنٹ میں اپنا جمہوری، آئینی، پارلیمانی کردار ادا کر رہی ہے۔
1988ء سے آج تک جمعیت علماء اسلام پاکستان کی سیاسی منظر پر سب سے بڑی سیاسی، مذہبی جماعت ہے۔
اس وقت جمعیت علماء اسلام کے موجودہ سیٹ اپ میں قومی اسمبلی، سینٹ، بلوچستان اسمبلی، خیبر پختون خواہ اسمبلی اور گلگت، بلتستان اسمبلیوں میں ممبران کی مجموعی تعداد 50 کے قریب ہے۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:پاکستان]]
[[زمرہ:پاکستان]]