"شیعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

6 بائٹ کا ازالہ ،  28 ستمبر 2022ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24: سطر 24:


= قرآن پاک میں لفظ شیعہ =
= قرآن پاک میں لفظ شیعہ =
قرآن پاک میں شیعہ کا استعمال انبیاء اور عظیم شخصیات کے پیروکاروں کے لیے کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کے قصے میں فرمایا: جو ان کے پیروکاروں میں سے تھا، اس نے اپنے دشمنوں میں سے ایک کے خلاف اس سے مدد مانگی: <ref>فَاسْتَغاثَهُ الَّذِی مِنْ شِیعَتِهِ عَلَی الَّذِی مِنْ عَدُوِّهِ</ref> <ref>قصص: 15</ref> وہ یہ بھی کہتا ہے: اور ان کے پیروکاروں میں ابراہیم بھی ہیں جو اپنے رب کے پاس صحت مند دل کے ساتھ آئے وَ '''إِنَّ مِنْ شِیعَتِهِ لاَِبْراهِیمَ''' <ref>صافات: 84 ـ 83</ref>. '''مِنَ الَّذِینَ فَرَّقُوا دِینَهُمْ وَ کانُوا'''  <ref>روم: 32</ref> شِیَعاً "شیعہ" کی جمع کا مطلب ایک فرقہ ہے جو روایت اور مذہب کی پیروی میں متحد ہے۔
قرآن پاک میں شیعہ کا استعمال انبیاء اور عظیم شخصیات کے پیروکاروں کے لیے کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کے قصے میں فرمایا: جو ان کے پیروکاروں میں سے تھا، اس نے اپنے دشمنوں میں سے ایک کے خلاف اس سے مدد مانگی: '''فَاسْتَغاثَهُ الَّذِی مِنْ شِیعَتِهِ عَلَی الَّذِی مِنْ عَدُوِّه''' <ref> قصص: 15</ref> وہ یہ بھی کہتا ہے: اور ان کے پیروکاروں میں ابراہیم بھی ہیں جو اپنے رب کے پاس صحت مند دل کے ساتھ آئے وَ '''إِنَّ مِنْ شِیعَتِهِ لاَِبْراهِیمَ''' <ref>صافات: 84 ـ 83</ref>. '''مِنَ الَّذِینَ فَرَّقُوا دِینَهُمْ وَ کانُوا'''  <ref>روم: 32</ref> شِیَعاً "شیعہ" کی جمع کا مطلب ایک فرقہ ہے جو روایت اور مذہب کی پیروی میں متحد ہے۔