"محمدآصف محسنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 53: سطر 53:
آیت اللہ آصف محسنی اور آیت اللہ فیاض خواتین کے سلسلے میں اعتدال پسندانہ رائے رکھتے ہیں اور یہ مسئلہ تقریب اور اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے بھی موضوع بحث ہو سکتا ہے۔
آیت اللہ آصف محسنی اور آیت اللہ فیاض خواتین کے سلسلے میں اعتدال پسندانہ رائے رکھتے ہیں اور یہ مسئلہ تقریب اور اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے بھی موضوع بحث ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ آیت اللہ آصف محسنی کی تیسری برسی کے موقع پر "تقریب مذاہب اسلامی نظر سے عمل تک" کے عنوان سے سیمینار عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی، اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی - ابنا -، اسلامی علوم و ثقافت انسٹی ٹیوٹ، خاتم النبیین(ص) یونیورسٹی اور آیت اللہ آصف محسنی کی کاوشوں کی تدوین و اشاعت کے ادارے، کی شراکت سے، منعقد ہؤا<ref>[https://www.ahl-ul-bayt.ir/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/item/%D8%A8%D8%B1%DB%81%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A2%D8%B5%D9%81-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D8%AA%D8%A7%D8%A8-%D9%84%DA%A9%DA%BE%DB%8C-%D8%AA%DA%BE%DB%8C برہانی: آیت اللہ آصف محسنی نے حکومت اسلامی پر کتاب لکھی تھی]- شائع شدہ از:25 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 31 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
واضح رہے کہ آیت اللہ آصف محسنی کی تیسری برسی کے موقع پر "تقریب مذاہب اسلامی نظر سے عمل تک" کے عنوان سے سیمینار عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی، اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی - ابنا -، اسلامی علوم و ثقافت انسٹی ٹیوٹ، خاتم النبیین(ص) یونیورسٹی اور آیت اللہ آصف محسنی کی کاوشوں کی تدوین و اشاعت کے ادارے، کی شراکت سے، منعقد ہؤا<ref>[https://www.ahl-ul-bayt.ir/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/item/%D8%A8%D8%B1%DB%81%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A2%D8%B5%D9%81-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D8%AA%D8%A7%D8%A8-%D9%84%DA%A9%DA%BE%DB%8C-%D8%AA%DA%BE%DB%8C برہانی: آیت اللہ آصف محسنی نے حکومت اسلامی پر کتاب لکھی تھی]- شائع شدہ از:25 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 31 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
== افغانستان میں ان کی خدمات ==
آیت اللہ آصف محسنی ایک جدت پسند اور بابصیرت فقیہ تھے جنہوں نے افغانستان کے جہادی دور کے آغاز پر ایک عالم اور مجاہد کے طور پر اسلامی کانفرنس تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی اور اسلامی کانفرنس میں موجودگی کے موقع سے فائدہ اٹھا کر اسلامی ممالک کے سربراہوں سے فائدہ اٹھایا اور ان سے کہا کہ افغان قوم ایک ارب مسلمانوں کی نیابت کرتے ہوئے جہاد کر رہی ہے اور جس مورچے میں محمد علی (شیعہ) شہید ہو رہا ہے محمد عثمانی (سنی) بھی شہید ہو رہا ہے۔ یعنی ملت افغان کے درمیان اخوت قائم ہے۔
== افغانستان پر اسلامی انقلاب کے اثرات ==
افغانستان پر اسلامی انقلاب کے اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: [[ایران]] میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد افغانستان میں بھی بیداری کی لہر دوڑ گئی اور یہ بیداری افغانستان کے مختلف علاقوں میں کمیونسٹ حکومت کے خلاف مسلحانہ تحریکوں کا پیش خیمہ ثابت ہوئی؛ آیت اللہ محسنی نے اس موقع سے فائدہ اٹھا کر "حزب حرکت اسلامی" کی بنیاد رکھی، جب دیکھا کہ افغان مجاہدین کو موصول ہونے والی امداد پاکستان پر مرکوز ہوئی ہے تو انھوں نے اپنا دفتر پاکستان منتقل کیا۔
== مدرسۂ خاتم النبیین(ص) کی بنیاد ==
انھوں نے کہا: جہاد کے دور کے بعد آیت اللہ آصف محسنی عبوری حکومت کے ترجمان مقرر ہوئے، کیونکہ وہ مذاہب سے بالاتر اور یکجہتی کے حامی تھے۔
افغانستان کا جمہوری دور ایک فقید المثال دور تھا۔ اس دور میں اہل تشیع نے یونیورسٹیاں اور تعلیمی مراکز قائم کئے؛ گوکہ اس دور میں ہمارے سیاستدانوں نے مواقع ضائع کئے، تاہم آیت اللہ آصف محسنی نے اس موقع سے استفادہ کیا اور سابق صدر حامد کرزئی کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی بنا پر کابل میں ساڑھے تین ہیکٹر زمین حاصل کرکے مدرسۂ خاتم النبیین(ص) کی بنیاد رکھی؛
== افغانستان میں مذہب اہل بیت(ع) کو سرکاری حیثیت ==
اور کہا کہ "میں نے مدرسے کو مورچہ نہیں بنایا، بلکہ اس کو علمی مرکز بنایا اور آج اس مدرسے میں تمام مذاہب کے طالب علم تعلیم حاصل کر رہے ہیں"۔
انھوں نے آیت اللہ آصف محسنی کی خدمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس عالم دین نے افغانستان میں مذہب اہل بیت(ع) کو سرکاری حیثیت دلوائی، اور شیعیان افغانستان نے محسوس کیا کہ وہ تمام سختیاں جو وہ سہہ چکے تھے اور وہ تمام صعوبتیں جو وہ جھیل چکے تھے، نتیجہ خیز ثابت ہوئی ہیں۔ انھوں نے شیعہ پرسنل اسٹیٹس لا منظور کروانے کی کوششیں بھی کیں؛ اور وہ فرصتوں سے بہت اچھا فائدہ اٹھاتے تھے۔
== تنظیموں کے درمیان اخوت اسلامی ==
جہاد کے دور کے بعد، بہت سی تنظیمیں ملک کے اندر خانہ جنگی میں کود گئیں جبکہ آیت اللہ آصف محسنی ان تنظیموں کے درمیان اخوت اسلامی قائم کرنے میں کامیاب ہوئے؛ اور یہ اخوت یہاں تک پہنچی ہے کہ عاشورا کے دن - جب اہل تشیّع کے جذبات و احساسات عروج پر ہوتے ہیں - [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] کے علماء فضائل اہل بیت(ع) بیان کرتے ہیں؛ اور اسلامی اخوت کا ثمرہ ہے۔
== شیعہ علماء کونسل کی بنیاد ==
آیت اللہ آصف محسنی نے افغانستان کی شیعہ علماء کونسل کی بنیاد رکھی تھی جس کا اپنا منشور ہے؛ اس منشور کے مطابق تمام شیعہ علماء پر فرض ہے کہ تقریب مذاہب (اور شیعہ سنی اتحاد) کے لئے کوشش کریں۔ یہ کونسل 65 شعبوں اور 2000 اراکین پر مشتمل ہے۔ سماجی سلسلے میں بھی آیت اللہ آصف محسنی نے"تمدن ٹیلی وژن" کی بنیاد رکھی ہے<ref>[https://ahl-ul-bayt.org/%D8%A7%D8%AE%D8%A8%D8%A7%D8%B1/item/%D8%BA%D9%81%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%A2%D8%B5%D9%81-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D8%AF%D8%AA-%D9%BE%D8%B3%D9%86%D8%AF-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%A8%D8%B5%DB%8C%D8%B1%D8%AA-%D9%81%D9%82%DB%8C%DB%81-%D8%AA%DA%BE%DB%92 غفاری: آیت اللہ آصف محسنی جدت پسند اور بابصیرت فقیہ تھے]- شائع شدہ از: 25 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 31 دسمبر 2024ء۔</ref>۔


== علمی آثار ==
== علمی آثار ==