3,948
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
'''مهدی الصمیدعی''' | '''مهدی الصمیدعی''' | ||
== مقاومت تاریخ رقم کرے گی، مفتی اہل سنت عراق == | |||
38 ویں بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] عراق اور عالمی کونسل براۓ تقریب مذاہب اسلامی کی مرکزی نگرانی کونسل کے رکن شیخ مہدی الصمیدعی نے ظلم و ستم کے بارے میں لوگ دو گروہوں میں تقسیم ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ ظلم و ستم کے سامنے سرنڈر کرتے ہیں جبکہ دوسرا گروہ اپنی جان و مال کو قربان کرتے ہوئے ظلم کے سامنے ڈٹ جاتے ہیں۔ اللہ تعالی [[قرآن|قرآن مجید]] میں فرماتے ہیں کہ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے اور گھروں میں بیٹھنے والے برابر نہیں ہیں۔ | |||
مفتی الصمیدعی نے کہا کہ بعض افراد توحید میں شک ایجاد کرتے ہیں جس کی وجہ سے امت مسلمہ میں اختلافات پیدا ہوتے ہیں۔ دو ارب سے زیادہ آبادی کے باوجود دنیا کے متعدد ممالک میں [[مسلمان]] مظلوم ہیں۔ آج مسلمان ظالم طبقوں کے خلاف عقب نشینی کررہے ہیں۔ | |||
انہوں نے کہا کہ کلمہ توحید "لا الہ الا اللہ" کا تقاضا یہ ہے کہ مسلمان [[فلسطین|فلسطینوں]] کی حمایت کریں۔ ہمیں دشمن کی زیادہ تعداد کی وجہ سے خوف میں مبتلا ہونے کے بجائے اللہ کی طاقت پر بھروسہ کرنا چاہئے۔ بعض ممالک نے [[مقاومتی بلاک]] تشکیل دے کر فلسطینیوں کی حمایت کی ہے۔ یہ تاریخ رقم کرے گی اور آئندہ نسلیں اس کو دیکھیں گی<ref>[https://ur.mehrnews.com/search?q=%D8%B4%DB%8C%D8%AE+%D9%85%DB%81%D8%AF%DB%8C+%D8%A7%D9%84%D8%B5%D9%85%DB%8C%D8%AF%D8%B9%DB%8C مسلمان متحد ہوتے تو صہیونی اس قدر جنایت کی جرأت نہ کرتے، مقررین]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 19 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 نومبر 2024ء۔</ref>۔ |