"علی قرہ داغی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 60: سطر 60:
انسانی حقوق کے تعلیمی مرکز کے ڈائریکٹر، علاء الرشی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر علی کے خیالات اسلام کے ماخذ سے نکلتے ہیں، کسی کو برے چکر میں پڑنے سے روکنے میں مدد دیتے ہیں، اور ایسے طریقہ کار کے ساتھ افہام و تفہیم کی عبادت کو آسان بناتے ہیں جو شناخت کے بغیر زندہ رہتے ہیں۔ تاریخ کے سحر میں مبتلا ہو کر، حال سے جھگڑے بغیر اقدار پر قائم رہو، اور مستقبل کو بغیر کسی حقیقت کے لکھو۔
انسانی حقوق کے تعلیمی مرکز کے ڈائریکٹر، علاء الرشی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر علی کے خیالات اسلام کے ماخذ سے نکلتے ہیں، کسی کو برے چکر میں پڑنے سے روکنے میں مدد دیتے ہیں، اور ایسے طریقہ کار کے ساتھ افہام و تفہیم کی عبادت کو آسان بناتے ہیں جو شناخت کے بغیر زندہ رہتے ہیں۔ تاریخ کے سحر میں مبتلا ہو کر، حال سے جھگڑے بغیر اقدار پر قائم رہو، اور مستقبل کو بغیر کسی حقیقت کے لکھو۔


== فقہ المیزان کے بانی ==
== فقہ المیزان کی تاسیس ==
انہوں نے فقہ المیزان  کے نام سے ایک کتاب تصنیف کی، جو [[قرآن]] و سنت کو سمجھنے اور کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے ایک بنیادی تجزیاتی مطالعہ ہے۔  
انہوں نے فقہ المیزان  کے نام سے ایک کتاب تصنیف کی، جو [[قرآن]] و سنت کو سمجھنے اور کوتاہیوں کو دور کرنے کے لیے ایک بنیادی تجزیاتی مطالعہ ہے۔  
قرہ داغی نے اپنی کتاب کے تمہید میں ذکر کیا ہے کہ وہ چوتھائی صدی سے زائد عرصے سے فقہ المیران کے موضوع میں مشغول تھے کہ سورہ الحدید پڑھتے ہوئے ان کے ذہن میں ایک سوال آیا اور وہ آیت نمبر 25 پر رک گئے۔ "لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَأَنزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتَابَ وَالْمِيزَانَ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ ۖ وَأَنزَلْنَا الْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ شَدِيدٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللَّهُ مَن يَنصُرُهُ وَرُسُلَهُ بِالْغَيْبِ ۚ إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ" <ref>حدید/25</ref>۔  پھر شیخ نے اس تصور کی تلاش شروع کی۔
قرہ داغی نے اپنی کتاب کے تمہید میں ذکر کیا ہے کہ وہ چوتھائی صدی سے زائد عرصے سے فقہ المیران کے موضوع میں مشغول تھے کہ سورہ الحدید پڑھتے ہوئے ان کے ذہن میں ایک سوال آیا اور وہ آیت نمبر 25 پر رک گئے۔ "لَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا بِالْبَيِّنَاتِ وَأَنزَلْنَا مَعَهُمُ الْكِتَابَ وَالْمِيزَانَ لِيَقُومَ النَّاسُ بِالْقِسْطِ ۖ وَأَنزَلْنَا الْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ شَدِيدٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللَّهُ مَن يَنصُرُهُ وَرُسُلَهُ بِالْغَيْبِ ۚ إِنَّ اللَّهَ قَوِيٌّ عَزِيزٌ" <ref>حدید/25</ref>۔  پھر شیخ نے اس تصور کی تلاش شروع کی۔