خالد سیف اللہ رحمانی ایک بھارت کے فقیہ، متعدد فقہی کتابوں کے مصنف اور شرعی علوم کے محقق ہیں۔ نیز آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا کے جنرل سکریٹری، حیدرآباد دکن میں واقع المعہد العالی الاسلامی کے بانی، سہ ماہی بحث و نظر کے مدیر، دار العلوم ندوۃ العلماء کی مجلس انتظامی اور مجلس نظامت کے رکن اور متعدد مدارس اور تنظیموں کے سرپرست ہیں۔

خالد سیف الله رحمانی
خالد سیف الله رحمانی.jpg
پورا نامخالد سیف الله رحمانی
ذاتی معلومات
پیدائش کی جگہہندوستان
اساتذہ
  • منت اللہ رحمانی
  • سید انظر شاہ کشمیری
  • ، محمود حسن گنگوہی
  • نظام الدین اعظمی
  • محمد سالم قاسمی
مذہباسلام، سنی
اثرات
  • فقہی بصیرت
  • فکر اسلامی
  • قاموس الفقہ
  • جدید فقہی مسائل
مناصب

سوانح عمری

10 جمادی الاولی 1376ھ مطابق نومبر 1956 میں بہار کے ایک قصبہ جالے کے معروف علمی گھرانہ میں آنکھیں کھولیں، تاریخی نام نور خورشید رکھا گیا جبکہ اصل نام خالد سیف اللہ طے پایا اور اسی نام سے معروف ہوئے۔ والد حکم زین العابدین علاقہ کے معروف لوگوں میں تھے، جبکہ دادا عبد الاحد صاحب دار العلوم دیوبند کے فاضل اور اس دور کے اہم علما میں تھے، وہ مدرسہ احمدیہ مدھوبنی کے شیخ بھی رہے ہیں جبکہ چچا مشہور عالم اور دینی و ملی رہنما قاضی مجاہد الاسلام قاسمی تھے، فقہ اور قضا کے باب میں جن کا مقام بلند معروف ومسلم رہا ہے۔

خالد سیف اللہ کا نانیہالی خاندان بہار کے مشہور بزرگ بشارت کریم گڑھلوی سے وابستہ تھا، اس خانوادہ کے مورث اعلیٰ ملا سید محمد علی ہیں جو ملا سیسو کے نام سے مشہور تھے، انہوں نے سید احمد شہید کی تحریک جہاد میں شرکت کی اور معرکہ بالاکوٹ کے بعد بہار لوٹے [1]

حوالہ جات

  1. پیام سیرت، مولف مولاناخالد سیف اللہ رحمانی(مضمون مصنف کتاب ایک تعارف از مولانامنورسلطان ندوی)، ص:21،ناشرعلامہ سید سلیمان ندوی ریسرچ سنٹر لکھنؤ، دوسرا ایڈیشن:2010