سراج الحق
سراج الحق پاکستان کے اسلام پسند سیاست دانوں میں سے ایک ہیں اور پاکستان کی جماعت اسلامی کے رہنما بھی ہیں ۔ وہ انتہائی سادہ زندگی گزارتے ہیں اور وہ واحد صوبائی نمائندے ہیں جن کا بینک سود کی مخالفت کی وجہ سے کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں ہے۔
سوانح عمری، ڈائری
پیدائش
وہ 5 ستمبر 1962 کو پختونخوا کے زیریں علاقے ثمر باغ کے گاؤں میں پیدا ہوئے۔
تعلیم
وہ نے اپنی ابتدائی تعلیم پختون خواہ کی خانقاہ زیریں کے ایک مقامی ہائی اسکول سے مکمل کی ۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی ۔ انہوں نے 1990 میں پنجاب یونیورسٹی سے تعلیم میں ماسٹر ڈگری بھی مکمل کی ۔ یونیورسٹی کے دوران انہوں نے رومی سید ابو علی مودودی اور رومی نعیم صدیقی کی کتابوں کا مطالعہ کیا ۔
سیاسی سرگرمیاں
سراج الحق متعدد بار خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور تین بار خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ انہوں نے جماعت اسلامی پاکستان میں شمولیت اختیار کی اور 1988 سے 1991 تک وہ جمعیت اسلام کے سپریم لیڈر کے رکن منتخب ہوئے اور حلقہ PK-95 سے دو مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہو چکے ہیں [1]۔
انہوں نے افغان طالبان سے بھی زور دیا کہ وہ شہروں کو فتح کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کرنے کے بجائے پرامن طریقے سے خطے میں داخل ہوں۔ سراج الحق مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل پر پاکستانی وفاقی حکومت کے ناقد ہیں [2]۔