ابومحمد جولانی
ابو محمد جولانی احمد حسین شرع (عربی: أحمد حسين الشرع) جو اپنے جنگی نام ابو محمد جولانی (عربی: أبو محمد الجولاني) سے معروف ہیں، ایک شامی (سوری) عسکریت پسند راہنما ہیں جو حال میں جنگجو گروہ تحریر الشام کے سپہ سالار (امیر) ہیں. 2016ء میں القاعدہ سے اعلانِ برات کرنے سے قبل جولانی القاعدہ کی شامی شاخ جبہۃ النصرہ (شام کی فتح کے لیے محاذ) کے امیر رہ چکے تھے۔ امریکی وزارتِ خارجہ نے مئی 2013ء میں جولانی کو عالمی دہشت گرد قرار دیا۔ چار سال بعد ان کو پکڑنے کے لیے معلومات فراہم کرنے والے کو دس ملین امریکی ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا۔ "جولانی" کی نسبت مرتفعاتِ جولان کی طرف ہے، جو ان کے جنگی نام کا حصہ ہے۔ 1967ء میں مرتفعاتِ جولان کے اکثر حصہ پر اسرائیل نے چھ روزہ جنگ میں قبضہ کر لیا تھا۔ جولانی نے 28 ستمبر 2014ء کو ایک آڈیو بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ وہ "امریکا اور اس کے اتحادیوں" سے لڑیں گے اور اپنے جنگجوؤں پر زور دیا کہ وہ داعش کے خلاف جنگ میں مغرب کی مدد قبول نہ کریں۔
ابومحمد جولانی | |
---|---|
دوسرے نام | احمد حسین شرع |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1982 ء، 1360 ش، 1401 ق |
پیدائش کی جگہ | ریاض سعودی عرب |
مذہب | اسلام، سنی |
مناصب | امیر تحریر الشام اور جبھۂ النصرۂ |
سوانح عمری
احمد حسین کا خاندان شام میں گولان کی پہاڑیوں تعلق رکھتا ہے۔ یہ خاندان 1967ء میں چھ روزہ جنگ کے دوران گولان کے علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے بعد بے گھر ہو گیا تھا۔ جولانی کے والد ایک عرب قوم پرست طالب علم تھے جو شام میں ناصریت پسندوں کے لیے سرگرم تھے۔ انہیں 1961ء اور 1963ء کی بغاوتوں کے بعد شروع ہونے والی ناصریت مخالف کارروائیوں کے دوران شامی بعثیوں نے قید کیا، جس میں متحدہ عرب جمہوریہ میں ٹوٹ گئی اور عرب سوشلسٹ بعث پارٹی کا قیام عمل میں آیا۔
ان کے والد بعد میں 1971ء میں عراق میں اپنی اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے کے لیے جیل سے فرار ہو گئے۔ اس عرصے کے دوران، انہوں نے تنظیم آزادی فلسطین کی فدائیوں فلسطینیون کے ساتھ تعاون کے لیے اردن کا سفر بھی کیا تھا۔ 1970ء کی دہائی میں شام واپس آئے تو جولانی کے والد تو دوبارہ قید کر دیا گیا۔