ذوالحجہ

ویکی‌وحدت سے
ذی الحجه2.jpg

ذی الحجۃ الحرام یا ذی الحجہ اسلامی تقویم کا بارہواں اور آخری مہینہ ہے۔ یہ بھی حرام مہینوں میں سے ایک ہے جن میں جنگ و جدال حرام ہے۔ احادیث میں اس مہینے کے پہلے عشرے میں کئی اعمال بیان ہوئے ہیں جن میں سے سب سے نمایاں عمل ذی الحجہ کے پہلے عشرے کی نماز ہے جو نماز مغرب اور عشاء کے درمیان پڑھی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اس مہینے کی مخصوص دعائیں اور اذکار بھی احادیث میں وارد ہوئی ہیں۔

حج تمتع کیلئے احرام باندهنا صرف اس مہینے میں جائز ہے اور ذوالحجہ کے معنی بھی "صاحب حج" ہے جو اسی نکتے کی طرف اشارہ ہے۔ اس مہینے کی نویں تاریخ سے حج کے اعمال شروع اور اس مہینے کی تیرہ تاریخ کو ختم ہوتے ہیں۔

ماہ ذوالحجہ کی فضیلت

بعض احادیث میں آیا ہے کہ قرآن نے جن دس راتوں کی قسم سورہ "والفجر و لیال عشر" میں کھائی ہے وہ ذوالحجہ کے مہینے کے پہلے عشرے کی راتیں ہیں اور یہ قسم اس وجہ سے ہے کہ اس کی عظمت [1].

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث میں ہم پڑھتے ہیں کہ عبادات اور نیک اعمال ان دنوں کی طرح فضیلت نہیں رکھتے۔ جب ذوالحجہ کا مہینہ آیا تو مذہبی رہنماؤں نے اس میں عبادت کو خصوصی اہمیت دی۔ خاص طور پر اس مہینے کے پہلے عشرے میں [2]

دو اہم اسلامی "عیدوں" کی موجودگی "عید قربان" اور "عید غدیر" اور "یوم عرفہ" اور عرفات میں امام حسین علیہ السلام کی عجیب و غریب دعا کی یاد نے اس مہینہ کو اپنی زندگیوں سے ہمکنار کر دیا ہے۔ ایک خاص شان اور عظمت۔

ذوالحجہ کے پہلے دن کے اعمال

اس دن کے روزے کے بارے میں مذکور ہے کہ:

"جو شخص ذی الحجہ کی پہلی تاریخ کا روزہ رکھے گا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے اسی مہینے کے روزے لکھے گا۔"

اور اس دن حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی نماز کو اس طرح پڑھنا بھی مستحب ہے کہ چار رکعت نماز ہر رکعت میں ایک مرتبہ "حمد" اور "قل ہو اللہ احد" کے ساتھ پڑھیں۔ پچاس مرتبہ پڑھے اور نماز کے بعد تسبیح حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کہے۔

پھر کہو: سُبْحانَ اللَّهِ ذِی الْعِزِّ الشّامِخِ الْمُنِیفِ، سُبْحانَ ذِی الْجَلالِ الْباذِخِ الْعَظِیمِ، سُبْحانَ ذِی الْمُلْکِ الْفاخِرِ الْقَدِیمِ، سُبْحانَ مَنْ یَری أَثَرَ النَّمْلَةِ فِی الصَّفا، سُبْحانَ مَنْ یَری وَقْعَ الطَّیْرِ فِی الْهَواءِ، سُبْحانَ مَنْ هُوَ هکَذا لا هکَذا غَیْرُهُ

ذوالحجہ کے پہلے عشرے کے اعمال

مستحب ہے کہ مہینے کے پہلے عشرے کی ہر رات کو مغرب اور عشاء کے درمیان دو رکعت نماز پڑھی جائے اور ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ الکتاب اور اخلاص پڑھی جائے اور یہ آیت پڑھی جائے۔ وَ واعَدْنا مُوسی‌ ثَلاثینَ لَیْلَةً وَ أَتْمَمْناها بِعَشْرٍ فَتَمَّ میقاتُ رَبِّهِ أَرْبَعینَ لَیْلَةً وَ قالَ مُوسی‌ لِأَخیهِ هارُونَ اخْلُفْنی‌ فی‌ قَوْمی‌ وَ أَصْلِحْ وَ لا تَتَّبِعْ سَبیلَ الْمُفْسِدین‌ [3]

حوالہ جات

  1. تفسیر قمی، ج2، ص419
  2. زادالمعاد، ص 240
  3. سوره اعراف. آیه ۱۴۲