"جمعیت علماء اسلام پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 18: | سطر 18: | ||
'''جمعیت علماء اسلام پاکستان'''1857ء کی مسلح جدو جہدانگریز سامراج سے آزادی ہند کے بعد مسلمانوں کی رہنمائی کے لئے اور آزادی ہند کی مسلح جد و جہد کے بجائے سیاسی جد وجہد جاری رکھنے کے لئے جملہ علماء ہند نے 1919ء میں جمعیت علماء اسلام کی بنیاد رکھی، 1947ء کے قیام پاکستان سے لے کر آج تک جمعیت علماء اسلام ملکی سیاست میں ایک اہم اور سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، اور ملکی سیاست میں اپنا مثبت کردار ادا کررہی ہے۔ اس وقت جعیت علماء کا سربراہ مولانا فضل الرحمان ہے۔ اس وقت جمعیت علماء اسلام کے موجودہ سیٹ اپ میں قومی اسمبلی، سینٹ، بلوچستان اسمبلی، خیبر پختون خواہ اسمبلی اور گلگت، بلتستان اسمبلیوں میں ممبران کی مجموعی تعداد 50 کے قریب ہے۔ | '''جمعیت علماء اسلام پاکستان'''1857ء کی مسلح جدو جہدانگریز سامراج سے آزادی ہند کے بعد مسلمانوں کی رہنمائی کے لئے اور آزادی ہند کی مسلح جد و جہد کے بجائے سیاسی جد وجہد جاری رکھنے کے لئے جملہ علماء ہند نے 1919ء میں جمعیت علماء اسلام کی بنیاد رکھی، 1947ء کے قیام پاکستان سے لے کر آج تک جمعیت علماء اسلام ملکی سیاست میں ایک اہم اور سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، اور ملکی سیاست میں اپنا مثبت کردار ادا کررہی ہے۔ اس وقت جعیت علماء کا سربراہ مولانا فضل الرحمان ہے۔ اس وقت جمعیت علماء اسلام کے موجودہ سیٹ اپ میں قومی اسمبلی، سینٹ، بلوچستان اسمبلی، خیبر پختون خواہ اسمبلی اور گلگت، بلتستان اسمبلیوں میں ممبران کی مجموعی تعداد 50 کے قریب ہے۔ | ||
== آزادی کاحصول اور پاکستان کا قیام == | == آزادی کاحصول اور پاکستان کا قیام == | ||
چنانچہ ان بزرگوں کی عظیم جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت ملک و ملت کو برطانوی استعمار کے جابرانہ غلبہ سے نجات ملی اور خطہ پاکستان میں مسلمانوں کی آزادی مملکت و حکومت کی بنیاد پڑ | چنانچہ ان بزرگوں کی عظیم جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت ملک و ملت کو برطانوی استعمار کے جابرانہ غلبہ سے نجات ملی اور خطہ پاکستان میں مسلمانوں کی آزادی مملکت و حکومت کی بنیاد پڑ گئی <ref>صفدر ملک، پاکستان کی سیاسی جماعتیں، 1997م، ص120</ref>۔ | ||
== جمعیت علماء اسلام کے اہداف == | == جمعیت علماء اسلام کے اہداف == | ||
* مملکت پاکستان کی عوام کے ایمان اور عقیدے کا تحفظ۔ | * مملکت پاکستان کی عوام کے ایمان اور عقیدے کا تحفظ۔ |
نسخہ بمطابق 06:33، 1 نومبر 2023ء
جمعیت علماء اسلام پاکستان1857ء کی مسلح جدو جہدانگریز سامراج سے آزادی ہند کے بعد مسلمانوں کی رہنمائی کے لئے اور آزادی ہند کی مسلح جد و جہد کے بجائے سیاسی جد وجہد جاری رکھنے کے لئے جملہ علماء ہند نے 1919ء میں جمعیت علماء اسلام کی بنیاد رکھی، 1947ء کے قیام پاکستان سے لے کر آج تک جمعیت علماء اسلام ملکی سیاست میں ایک اہم اور سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، اور ملکی سیاست میں اپنا مثبت کردار ادا کررہی ہے۔ اس وقت جعیت علماء کا سربراہ مولانا فضل الرحمان ہے۔ اس وقت جمعیت علماء اسلام کے موجودہ سیٹ اپ میں قومی اسمبلی، سینٹ، بلوچستان اسمبلی، خیبر پختون خواہ اسمبلی اور گلگت، بلتستان اسمبلیوں میں ممبران کی مجموعی تعداد 50 کے قریب ہے۔
آزادی کاحصول اور پاکستان کا قیام
چنانچہ ان بزرگوں کی عظیم جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت ملک و ملت کو برطانوی استعمار کے جابرانہ غلبہ سے نجات ملی اور خطہ پاکستان میں مسلمانوں کی آزادی مملکت و حکومت کی بنیاد پڑ گئی [1]۔
جمعیت علماء اسلام کے اہداف
- مملکت پاکستان کی عوام کے ایمان اور عقیدے کا تحفظ۔
- مسلمانوں کی منتشر قوت کو جمع کر کے علماء کرام کی رہنمائی میں اقامت دین اور اشاعت اسلام کے لئے پر امن جد و جہد کرنا۔
- شعائر اسلام اور مرکز اسلام یعنی حرمین شریفین کا تحفظ، پاکستان میں موجود مختلف اسلامی اداروں بشمول دینی مدارس، مسجد، دار الیتامی، مکتبات کی حفاظت کرنا۔
- قرآن کریم اور احادیث نبویہ کی روشنی میں زندگی کے تمام شعبوں میں سیاسی، اقتصادی، معاشی، اور مذہبی اور ملکی انتظامات میں مسلمانوں کی رہنمائی کرنا، اور اس کے مطابق مثبت عملی جد و جہد کرنا۔
- پاکستان میں اسلامی عادلانہ نظام حکومت کے نفاذ کے لئے کوشش کرنا۔
- پاکستان میں جامع و عالمگیر نظام تعلیم کی ترویج و ترقی کے لئے کوشش کرنا، جو پاکستانی عوام کے ایمان اور عقیدے کے موافق ہو، دینی اقدار اور اسلامی نظام کا تحفظ کرنا۔
- پاکستان کے موجودہ آئین کو تحفظ دینا، اور خلاف اسلام قوانین کو اسلام کے موافق کرنا، اور کسی بھی غیر اسلامی قانون سازی کو بننے کے راستے میں رکاوٹ بننا۔
- پاکستان کی حدود میں تقریر و تحریر و دیگر آئینی ذرائع سے باطل فتنوں کی فتنہ انگیزی، مخرب اخلاق اور خلاف اسلام کاموں کی روک تھام کرنا۔
- مسلمانان عالم خصوصا پڑوسی اور قریبی اسلامی ممالک کے ساتھ مستحکم اور برادرانہ روابط استوار کرنا۔
- تمام دنیا کے ممالک سے برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعقات قائم کرنا ت[2]۔
ذیلی تنظیمات
حوالہ جات
- ↑ صفدر ملک، پاکستان کی سیاسی جماعتیں، 1997م، ص120
- ↑ تعارف juipak.org.pk