"دار العلوم حقانیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
== تاریخ ==
== تاریخ ==
یہ مدرسہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے پہلا مدرسہ ہے اور یہ اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی اسلامی تعلیم کی درسگاہ ہے۔ اسے 1947 میں مولانا عبد الحق جو پاکستانی سیاست دان (مولانا سمیع الحق) نے قائم کیا۔
یہ مدرسہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے پہلا مدرسہ ہے اور یہ اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی اسلامی تعلیم کی درسگاہ ہے۔ اسے 1947 میں مولانا عبد الحق جو پاکستانی سیاست دان (مولانا سمیع الحق) نے قائم کیا۔
 
== قابل ذکر شخصیات ==
 
دار العلوم حقانیہ کے چانسلر شیخ الحدیث مولانا سمیع الحق کے بعد شیخ انوارالحق صاحب ہیں مدرسے کو افغانی طالبان کے بہت سے سینئر رہنماؤں بشمول ملا عمر کے یہاں سے فارغ التحصیل ہونے کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔  <ref>Inside Islam's "terror schools", William Dalrymple, New Statesman, 28 March 2005</ref>
 


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}

نسخہ بمطابق 06:37، 15 اکتوبر 2023ء

دارالعلوم حقانیه.jpg

دار العلوم حقانیہ ایک مسلم دینی درسگاہ ہے جو اکوڑہ خٹک،ضلع نوشہرہ، خیبر پختونخوا، پاکستان میں واقع ہے۔ یہ بنیادی طور پر اہل سنت دیوبندی مکتب فکر کا مدرسہ ہے جو دار العلوم دیوبند کے خطوط پر قائم ہے۔ اس اسکول میں جہادی سوچ اور تشدد کی تعلیم دی جاتی ہے۔ افغان طالبان کے رہنما اس سکول کے فارغ التحصیل ہیں۔

تاریخ

یہ مدرسہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے پہلا مدرسہ ہے اور یہ اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی اسلامی تعلیم کی درسگاہ ہے۔ اسے 1947 میں مولانا عبد الحق جو پاکستانی سیاست دان (مولانا سمیع الحق) نے قائم کیا۔

قابل ذکر شخصیات

دار العلوم حقانیہ کے چانسلر شیخ الحدیث مولانا سمیع الحق کے بعد شیخ انوارالحق صاحب ہیں مدرسے کو افغانی طالبان کے بہت سے سینئر رہنماؤں بشمول ملا عمر کے یہاں سے فارغ التحصیل ہونے کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ [1]

حوالہ جات

  1. Inside Islam's "terror schools", William Dalrymple, New Statesman, 28 March 2005