"سانچہ:صفحۂ اول/دوسرا اسلامی دنیا" کے نسخوں کے درمیان فرق
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[فائل: | [[فائل:امام سجاد2.jpeg|بدون_چوکھٹا|بائیں|بقیع قبرستان میں امام باقر کی تدفین]] | ||
'''محمد بن علی بن | '''محمد بن علی بن حسین بن علی بن ابی طالب جو کہ امام باقر علیہ السلام''' کے نام سے مشہور ہیں (114-57ھ) شیعوں کے پانچویں امام ہیں جو تقریباً 19 سال تک [[شیعہ|شیعوں]] کی امامت کے انچارج رہے۔ | ||
<span id="mp-more">[[ | امام باقر علیہ السلام کی امامت کا دور اموی حکومت کی کمزوری اور اقتدار پر بنی امیہ کی کشمکش کے ساتھ موافق ہوا۔ امام باقر علیہ السلام نے اس دور میں ایک وسیع علمی تحریک پیدا کی جو اپنے بیٹے امام صادق علیہ السلام کی امامت میں اپنے عروج پر پہنچ گئی۔ کہا جاتا ہے کہ اس نے سائنس، سنت، عظمت اور فضیلت میں کمال حاصل کیا۔ آپ سے فقہ، توحید، نبوی کام اور روایت، [[قرآن]]، اخلاق اور آداب میں بہت سی روایات نقل ہوئی ہیں۔ آپ کی امامت کے دور میں مختلف شعبوں بشمول اخلاقیات، فقہ، دینیات، تفسیر وغیرہ میں شیعہ نظریات کی تشکیل کے لیے عظیم اقدامات کیے گئے۔ | ||
سنی عمائدین نے بھی ان کی سائنسی اور مذہبی شہرت کی گواہی دی ہے۔ ابن حجر حتمی کہتے ہیں: | |||
ابو جعفر محمد باقر نے سائنس کے پوشیدہ خزانے، احکام و حکمت کی حقیقتوں اور باریکیوں کو ظاہر کیا۔ اس نے اپنی زندگی اطاعت الٰہی میں گزاری اور عرفان کی صف میں اس مقام پر پہنچ گئے جسے بولنے والوں کی زبان بیان کرنے سے قاصر ہے۔ اخلاق اور تعلیم میں اس کے پاس بہت سے الفاظ ہیں۔ | |||
<span id="mp-more">[[محمدبن علی|'''جاری رہے...''']]</span> |
نسخہ بمطابق 11:02، 25 جون 2023ء
محمد بن علی بن حسین بن علی بن ابی طالب جو کہ امام باقر علیہ السلام کے نام سے مشہور ہیں (114-57ھ) شیعوں کے پانچویں امام ہیں جو تقریباً 19 سال تک شیعوں کی امامت کے انچارج رہے۔
امام باقر علیہ السلام کی امامت کا دور اموی حکومت کی کمزوری اور اقتدار پر بنی امیہ کی کشمکش کے ساتھ موافق ہوا۔ امام باقر علیہ السلام نے اس دور میں ایک وسیع علمی تحریک پیدا کی جو اپنے بیٹے امام صادق علیہ السلام کی امامت میں اپنے عروج پر پہنچ گئی۔ کہا جاتا ہے کہ اس نے سائنس، سنت، عظمت اور فضیلت میں کمال حاصل کیا۔ آپ سے فقہ، توحید، نبوی کام اور روایت، قرآن، اخلاق اور آداب میں بہت سی روایات نقل ہوئی ہیں۔ آپ کی امامت کے دور میں مختلف شعبوں بشمول اخلاقیات، فقہ، دینیات، تفسیر وغیرہ میں شیعہ نظریات کی تشکیل کے لیے عظیم اقدامات کیے گئے۔
سنی عمائدین نے بھی ان کی سائنسی اور مذہبی شہرت کی گواہی دی ہے۔ ابن حجر حتمی کہتے ہیں: ابو جعفر محمد باقر نے سائنس کے پوشیدہ خزانے، احکام و حکمت کی حقیقتوں اور باریکیوں کو ظاہر کیا۔ اس نے اپنی زندگی اطاعت الٰہی میں گزاری اور عرفان کی صف میں اس مقام پر پہنچ گئے جسے بولنے والوں کی زبان بیان کرنے سے قاصر ہے۔ اخلاق اور تعلیم میں اس کے پاس بہت سے الفاظ ہیں۔