"شوال" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 6: | سطر 6: | ||
البتہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ اس مہینے کو شوال اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس مہینے میں مومنین کے گناہ مٹ جائیں۔ شوال اسلامی کیلنڈر کا دسواں مہینہ ہے اور اس کا پہلا دن عید فطر ہے۔ | البتہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ اس مہینے کو شوال اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس مہینے میں مومنین کے گناہ مٹ جائیں۔ شوال اسلامی کیلنڈر کا دسواں مہینہ ہے اور اس کا پہلا دن عید فطر ہے۔ | ||
== شوال کے احکام == | == شوال کے احکام == | ||
شریعتِ مطہرہ میں چند دنوں اور مہینوں کے لیے خصوصی احکام بیان کیے گئے ہیں جن میں شوال کا مہینہ بھی شامل ہے۔ | |||
== حواله جات == | == حواله جات == |
نسخہ بمطابق 07:38، 18 اپريل 2023ء
شوال کا مہینہ اسلامی کیلنڈر کا دسواں قمری مہینہ ہے۔ شوال ماہی بہت بابرکت ہے، جس کا پہلا دن عید فطر کے ساتھ آتا ہے، اور یہ عید دراصل مسلمانوں کی سب سے بڑی عید سمجھی جاتی ہے۔ اس دن پوری دنیا میں مسلمان عید فطر کی نماز باجماعت ادا کرتے ہیں جو کہ دنیا کے مختلف حصوں میں ان کے اتحاد اور ہم آہنگی کی مضبوط علامت ہے۔ماہ شوال کے اپنے اعمال ہیں جن میں سے ایک بابرکت سورتیں پڑھنا ہے جیسے سورہ انعام، سورہ یس اور سورہ کہف شوال کے مہینے میں دعا اور استغفار کا حکم ہے۔
شوال کے معنی
لفظ شوال غیرمعمولی "شول" سے ماخوذ ہے۔ اس کا مطلب ہے "مادہ اونٹ نے اپنی دم اٹھائی"، اور اس کا مطلب ہے "اٹھنا"۔ جب سے عرب مہینوں کا نام رکھا گیا تو یہ مہینہ عربوں کے شکار اور سفر کا موسم تھا، اس لیے اسے "شوال" کہا گیا۔[1]
البتہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ اس مہینے کو شوال اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس مہینے میں مومنین کے گناہ مٹ جائیں۔ شوال اسلامی کیلنڈر کا دسواں مہینہ ہے اور اس کا پہلا دن عید فطر ہے۔
شوال کے احکام
شریعتِ مطہرہ میں چند دنوں اور مہینوں کے لیے خصوصی احکام بیان کیے گئے ہیں جن میں شوال کا مہینہ بھی شامل ہے۔
حواله جات
- ↑ ازهری، محمد بن احمد، تهذیب اللغة، ج 11، ص 282، بیروت، دار احیاء التراث العربی، چاپ اول، 1421ق؛ صاحب بن عباد، المحیط فی اللغة، ج 7، ص 381، بیروت، عالم الکتاب، چاپ اول، 1414ق