"حنظلہ ہیکر گروپ" کے نسخوں کے درمیان فرق
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
| سطر 90: | سطر 90: | ||
==نوٹ== | ==نوٹ== | ||
حنظله (یعنی کهٹا سیب”) ایک کارٹون کردار ہے جسے ناجی علی، معروف فلسطینی کارٹونسٹ، نے تخلیق کیا۔ | |||
یہ کردار فلسطینی عوام کی علامتی تصویر اور آوارہ فلسطینیوں کی تلخ و غمناک تقدیر کی نمائندگی کرتا ہے۔ | |||
حنظله ایک 10 سالہ فلسطینی بچہ ہے جو پہلی بار 1969ء میں کویتی اخبار السیاسة میں شائع ہونے والے کارٹون میں دکھایا گیا۔ | |||
اس کی پشت سے دکھائی دینے والی تصویر، مٹھی بند ہاتھ، اور غمزدہ خاموشی فلسطینی عوام کی بے بسی، احتجاج اور مزاحمت کا استعارہ بن گئی۔ | |||
==بیرونی روابط== | ==بیرونی روابط== | ||
نسخہ بمطابق 20:27، 2 دسمبر 2025ء

حنظلہ ہیکر گروپ ،ایک سائبر دراندازی کرنے والا گروہ ہے جو سیاسی اور سماجی مقاصد کے تحت سائبر سرگرمیاں انجام دیتا ہے۔ بعض ذرائع، خصوصاً مغربی انٹیلیجنس ادارے، اس گروہ پر ایران سے تعلق رکھنے اور اسرائیل مخالف کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔ اس گروہ نے اپنا نام مشہور فلسطینی کارٹون کردار حنظلہ سے لیا ہے، اور اپنے بیانیوں میں اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ "معاند میڈیا" اور "ایران کی قومی سلامتی کے خطرات" کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل سے متعلق اداروں کو نشانہ بنانے کے مقصد سے سرگرم ہے۔
تاریخچہ
یہ گروہ خطے میں جاری سائبر جنگوں کے عروج کے دوران منظرِ عام پر آیا۔ حنظلہ نامی اس گروہ نے اپنا بنیادی مقصد اُن میڈیا اداروں کا مقابلہ قرار دیا ہے جن کے مطابق وہ "ایران کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ" ہیں، نیز فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے سکیورٹی، فوجی اور بنیادی ڈھانچے کے اداروں کو نقصان پہنچانا بھی ان کے اہداف میں شامل ہے۔ اس گروہ کا نعرہ "انہی کی زبان میں جواب" ہے، جو سائبر جنگ میں جوابی اور تلافی پسند رویّے کی عکاسی کرتا ہے۔ حنظلہ گروہ نے ستمبر 2023 میں باضابطہ طور پر آن لائن سرگرمیاں شروع کیں اور ابتدائی طور پر ٹوئٹر (ایکس) اور ٹیلیگرام پر موجود ہوا۔ یہ ہیکرز گروہ "فلسطین کے تاریخی آنسوؤں کے لیے ڈیجیٹل جواب" پر زور دیتا ہے اور دکھ کو سائبر ہتھیار میں تبدیل کرنے کے نظریے پر کام کرتا ہے۔[1]
گروہ کی ماہیت اور شناخت

تجزیات اور سامنے آنے والے دعووں کے مطابق، حنظله اپنی شناخت ایک "ہیکٹویسٹ گروہ" یعنی سائبر سرگرمیوں میں مصروف تنظیم کے طور پر ظاہر کرتا ہے، جس کی توجہ بنیادی طور پر یہود مخالف (ضدِ صہیونی) کارروائیوں پر مرکوز ہے۔ دعوٰی کردہ تعلقات میں، سائبر سکیورٹی ماہرین اور بین الاقوامی اطلاعاتی ادارے (جیسے مائیکروسافٹ) نے حنظله کو ایک "فرنٹ آپریشن" یا عملیاتِ پردہ پوش قرار دیا ہے، جو مبینہ طور پر ایرانی حکومت کی حمایت میں انجام دیا جاتا ہے۔ اس گروہ کو عام طور پر وزارتِ اطلاعاتِ ایران (MOIS) یا اس کی کسی عملیاتی شاخ سے منسوب کیا جاتا ہے۔[2]
اثرات اور اہمیت

حنظله گروہ کی کارروائیاں حجمِ معلومات اور دعوٰی کردہ ڈیٹا کے معیار کے لحاظ سے نہایت نمایاں سمجھی جاتی ہیں — خاص طور پر وہ دعویٰ کہ گروہ نے اسرائیلی انٹیلی جنس یونٹ 8200 سے تقریباً 40 ٹیرا بائٹ ڈیٹا حاصل کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ کارروائیاں اسرائیل کی سائبر سکیورٹی کے لیے حالیہ برسوں کا سب سے بڑا چیلنج تصور کی جاتی ہیں۔ حنظله نے پیچیدہ نفوذی طریقوں (complex intrusions) اور وسیع عوامی معلومات افشا کرنے کے ذریعے عالمی توجہ حاصل کر لی ہے اور اب اسے ایران کی جانب سے جاری سائبر نیابتی جنگ (proxy cyber war) میں ایک موثر بازو کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
کارروائیاں اور حملے
ہیکر گروہ حنظله کی کارروائیاں عام طور پر نظامی، سکیورٹی، سرکاری اور اسرائیل کے اہم بنیادی شعبوں کو نشانہ بناتی ہیں، علاوہ ازیں یہ گروہ اسرائیل کے باہر بھی حملے کرنے کا دعویٰ کرتا ہے۔ انہیں دعوٰی کردہ تاریخوں اور کارروائیوں کی نوعیت کے مطابق درج ذیل زمروں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
- رینسم ویئر (باج افزاری) اور مالی حملے
- صحت و علاج کے شعبے پر حملے:
- اسرائیلی اسپتالوں اور طبی اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔
گروہ نے ۸ بِٹ کوائن (تقریباً ۵۶۹,۲۵۲ امریکی ڈالر) بطور باج طلب کیے، تاکہ مریضوں کے ریکارڈ اور مالی ڈیٹا کو افشا نہ کیا جائے۔ یہ حملے فروری سے جون ۲۰۲۴ کے دوران کیے جانے کا دعویٰ کیا گیا۔
- دفاعی اور آئی ٹی شعبے پر حملے:
دفاعی ٹھیکیداروں اور اسرائیلی آئی ٹی سروس کمپنیوں پر مربوط حملے کیے گئے۔ یہ کارروائیاں مبینہ طور پر مارچ سے مئی ۲۰۲۴ کے عرصے میں ہوئیں۔
- اسرائیل کی اہم کمپنیوں پر حملے:
گروہ نے دعویٰ کیا کہ اُس نے درج ذیل اداروں کو ہدف بنایا:
- ڈیلِک گروپ (Delek Group) — اسرائیلی تیل و گیس کمپنی۔
- Y.G. New Idan Construction — تعمیراتی کمپنی۔
- Primo Communications 099 — انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے والا ادارہ۔
- AeroDreams — ارجنٹائنی ڈرون ساز کمپنی۔
نفوذ اور سرکاری، سکیورٹی و فوجی معلومات کا افشا
ہیکر گروہ حنظله نے متعدد نفوذی (penetration) اور معلوماتی افشاگری کی کارروائیوں کا دعویٰ کیا ہے، جن کے اہداف اسرائیلی پولیس، انٹیلی جنس یونٹوں، وزارتی حکام اور حتیٰ کہ سفارتی شخصیات تک پھیلے ہوئے ہیں۔ دعوٰی کردہ کارروائیوں کی تفصیل درج ذیل ہے: اسرائیلی پولیس کے ڈیٹا بیس میں نفوذ: اکتوبر 2024 (مہر 1403) میں اسرائیلی پولیس کے مرکزی ڈیٹا بیس میں نفوذ کا دعویٰ کیا گیا۔
گروہ نے تقریباً 2.1 ٹیرا بائٹ درجہ بند (classified) ڈیٹا ڈاؤن لوڈ کرنے کی اطلاع دی، جس میں داخلی سکیورٹی اور آپریشنل ریکارڈ شامل بتائے گئے۔
Silicom اور یونٹ 8200 کی ہیکنگ: گروہ نے Silicom کمپنی میں کامیاب نفوذ اور اسرائیلی انٹیلی جنس یونٹ 8200 (جو الیکٹرانک شنود کا مرکزی بازو ہے) سے 40 ٹیرا بائٹ حساس ڈیٹا چرانے کا دعویٰ کیا۔ ان آپریشنز کے دوران یونٹ کے ارکان کی فہرست بھی افشا کر دی گئی۔ یہ واقعات نومبر 2024 میں پیش آئے۔
آپریشن “تاریخ کا سب سے بڑا ہیک”: نومبر 2024 میں حنظله نے نام نہاد “بزرگترین هک تاریخ” کی کارروائی کا دعویٰ کیا، جس میں
سابق ڈائریکٹر جنرل، وزارتِ داخلی سلامتی اسرائیل کے ذاتی و سرکاری ڈیٹا، اور واشنگٹن میں اسرائیل کے سابق سفیر کی معلومات و تصاویر کو عام کیا گیا۔ یہ واحد معاملہ ہے جس میں گروہ نے امریکا سے براہِ راست سفارتی تعلق کے ڈیٹا پر دعویٰ کیا۔
۶۰ خفیہ شخصیات کا انکشاف:
نومبر 2025 میں گروہ نے اسرائیلی فوجی، سکیورٹی، صنعتی اور انٹیلی جنس حلقوں کی ۶۰ بااثر شخصیات کی فہرست جاری کرنے کا دعویٰ کیا۔ افشاکردہ معلومات میں ایویونکس، ریڈار ماہرین، اور آئرن ڈوم تربیت دہندگان کے نام شامل بتائے گئے۔ اعلیٰ حکام کے انکشافات: حنظله نے مزید سفیر ران پروسور (اس وقت اسرائیل کا سفیر برائے جرمنی) کی خفیہ ای میلز، اور ایهود باراک (سابق اسرائیلی وزیرِ اعظم) سے متعلق دستخط شدہ دستاویزات افشا کرنے کا دعویٰ کیا۔
ایٹمی آپریشنز اور جنگِ روانی

گروہ حنظله نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کے انتہائی حساس شعبوں — خاص طور پر ایٹمی تحقیق اور عوامی دفاعی نظام — کو نشانہ بنایا ہے۔
سوریک ایٹمی مرکز کی ہیکنگ اور آپریشن “دسته گل” (دسته گل): نفوذ: گروہ نے سوریک جوہری مطالعاتی مرکز میں نفوذ کرنے کا دعویٰ کیا۔ افشا: اس نفوذ کے دوران ایک معروف جوہری سائنسدان، اسحاق گرتس، کی ذاتی معلومات اور مبینہ تصاویر جاری کیں۔ آپریشن “دسته گل”: نومبر 2025 میں ایک سائبر حملے کے ساتھ ساتھ، اس سائنسدان کی گاڑی میں فزیکلی (جسمانی طور پر) ایک “بُکے/دسته گل” رکھنے کا دعویٰ کیا گیا، جس کا مقصد اسرائیل کی سکیورٹی خامیوں کو واضح کرنا تھا۔[3]
مدارس اور نرسریوں کے انتباہی نظام میں نفوذ:
جنوری 2025 میں، گروہ نے جنگِ روانی کے ایک حربے کے طور پر کم از کم 20 نرسریوں اور اسکولوں کے عوامی نظام (PA systems) میں نفوذ کیا۔ اس نفوذ کے ذریعے خطر کے سائرن اور اسرائیل مخالف ترانے نشر کیے گئے۔
آن لائن شکار اور افراد کو نشانہ بنانا آن لائن شکار اور انعام کا اعلان: نومبر 2025 میں، حنظله نے اسرائیل کی دفاعی صنعتوں کے 10 سینئر ملازمین کی ذاتی معلومات شائع کیں۔ گروہ نے ان افراد کی شناخت یا گرفتاری میں مدد فراہم کرنے والے کو 10,000 امریکی ڈالر کا نقدی انعام مقرر کیا۔
غیر سرکاری اور میڈیا سے متعلق اہداف
ایران انٹرنیشنل نیٹ ورک پر حملہ: ایران انٹرنیشنل کے سسٹمز اور سرورز میں نفوذ۔ جولائی 2025 میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ اس نیٹ ورک سے رابطہ کرنے والے 71 ہزار سے زائد افراد کے مکمل شناختی ریکارڈ، مالیاتی سوابق، معاہدے اور پرسنل معلومات سمیت بڑی مقدار میں ڈیٹا چوری کیا گیا۔ آواز کی سروس فراہم کرنے والے پلیٹ فارم پر حملہ: انتہائی قدامت پسند یہودی کمیونٹی کے ایک بڑے صوتی پلیٹ فارم کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں اکتوبر 2024 میں اس کی سروس میں شدید خلل پیدا ہوا۔ کالجوں اور میونسپلٹیوں میں نفوذ: رامات گان اکیڈمک کالج اور ایلاڈ (Elad) کی میونسپلٹی پر سائبر حملہ۔
متعلقہ تلاشیں
نوٹ
حنظله (یعنی کهٹا سیب”) ایک کارٹون کردار ہے جسے ناجی علی، معروف فلسطینی کارٹونسٹ، نے تخلیق کیا۔ یہ کردار فلسطینی عوام کی علامتی تصویر اور آوارہ فلسطینیوں کی تلخ و غمناک تقدیر کی نمائندگی کرتا ہے۔ حنظله ایک 10 سالہ فلسطینی بچہ ہے جو پہلی بار 1969ء میں کویتی اخبار السیاسة میں شائع ہونے والے کارٹون میں دکھایا گیا۔ اس کی پشت سے دکھائی دینے والی تصویر، مٹھی بند ہاتھ، اور غمزدہ خاموشی فلسطینی عوام کی بے بسی، احتجاج اور مزاحمت کا استعارہ بن گئی۔