مندرجات کا رخ کریں

"سانچہ:صفحۂ اول/تیسرے منتخب اثر" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:ایده های گفتگو با دیگران (کتاب).png|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل: بُهره بررسی افکار، عقاید، آداب و رسوم بُهره اسماعیلیه (کتاب).png|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[دوسروں سے بات چیت کرنے سے متعلق نظریات(کتاب)|دوسروں سے بات چیت کرنے سے متعلق نظریات]] ایک کتاب کا عنوان ہے جس  کا مقصد [[مسلمان|مسلمانوں]] کے آپس کے مکالمات اور مسلم اور غیر مسلم کے باہمی گفتگو سے متعلق بحث کرناہے۔ یہ تحریر گفتگو کو مضبوط کرنے، انسانی اور تعمیری تعاون کی راہ ہموار کرنے کے لیے تجاویز اور نظریات  پیش کرتی ہے۔ یہ [[اسلام]] کے انسانی اصولوں کو واضح کرتی ہے اور اسلام اور دیگر مذاہب کے درمیان تعاون کا راستہ بیان کرتی ہے۔ کتاب کے ابواب اور مباحث مندرجہ ذیل عنوانات کے ساتھ  پیش کئے گئے  ہیں۔«امتِ اسلامیہ کا تہذیبی کردار »« ادیان کے ساتھ گفتگو » «مغرب کے ساتھ تعلقات »
'''[[بُهره: افکار، عقائد اور رسومِ بُهرہ اسماعیلیہ کا جائزہ(کتاب)|بُهره: افکار، عقائد اور رسومِ بُهرہ اسماعیلیہ کا جائزہ]]'''، [[اسماعیلیہ|اسماعیلی]] مذہب کے ایک معروف شاخ فرقۂ بُهرہ (یا مستعلویہ) پر تحقیقی مطالعہ ہے۔
یہ فرقہ دراصل اسماعیلیہ کی مستعلوی شاخ سے تعلق رکھتا ہے، اور آج کے زمانے میں ان کے ماننے والے زیادہ تر ہندوستان اور یمن میں آباد ہیں۔ ان کی آبادی کا اندازہ تقریباً دو ملین (بیالیس لاکھ) کے قریب لگایا گیا ہے۔
بُهرہ جماعت کی خصوصیت یہ ہے کہ ان کا مذہب باطنی اور رازدارانہ نوعیت کا ہے، اسی وجہ سے ان کے عقائد تک رسائی ہمیشہ مشکل رہی ہے۔
مصنف نے میدانی تحقیقات، بُهرہ علمائے دین اور رہنماؤں سے ملاقاتوں، اور ان کے فقہی، حدیثی اور کلامی مصادر سے استفادہ کرتے ہوئے ان کے تاریخ، عقائد، [[فقہ]] اور معاشرتی آداب کا جامع و مستند جائزہ پیش کیا ہے۔

نسخہ بمطابق 23:12، 3 نومبر 2025ء

بُهره: افکار، عقائد اور رسومِ بُهرہ اسماعیلیہ کا جائزہ، اسماعیلی مذہب کے ایک معروف شاخ فرقۂ بُهرہ (یا مستعلویہ) پر تحقیقی مطالعہ ہے۔ یہ فرقہ دراصل اسماعیلیہ کی مستعلوی شاخ سے تعلق رکھتا ہے، اور آج کے زمانے میں ان کے ماننے والے زیادہ تر ہندوستان اور یمن میں آباد ہیں۔ ان کی آبادی کا اندازہ تقریباً دو ملین (بیالیس لاکھ) کے قریب لگایا گیا ہے۔ بُهرہ جماعت کی خصوصیت یہ ہے کہ ان کا مذہب باطنی اور رازدارانہ نوعیت کا ہے، اسی وجہ سے ان کے عقائد تک رسائی ہمیشہ مشکل رہی ہے۔ مصنف نے میدانی تحقیقات، بُهرہ علمائے دین اور رہنماؤں سے ملاقاتوں، اور ان کے فقہی، حدیثی اور کلامی مصادر سے استفادہ کرتے ہوئے ان کے تاریخ، عقائد، فقہ اور معاشرتی آداب کا جامع و مستند جائزہ پیش کیا ہے۔