مندرجات کا رخ کریں

"سید ابو الحسن نواب" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:


'''سید ابو الحسن نواب'''
'''سید ابو الحسن نواب'''
== پاکستان کا استحکام اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے ==
[[پاکستان]] کے [[مسلمان]] اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں/پاکستان کا استحکام اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے
حجۃ الاسلام سید ابو الحسن نواب نے پاکستانی وفد سے ملاقات میں کہاکہ جب ملعون رشدی کے خلاف [[ایران]] سے [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینیؒ]] کا فتویٰ آیا تو اس کا پاکستان میں سب سے زیادہ خیر مقدم کیا گیا۔ پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان سے مختلف مسالک کے علمائے کرام، محققین اور دانشور حضرات کا خصوصی دورہِ ایران جاری ہے۔ 40رکنی وفد نے چوتھے روز عالمی تحقیقی مرکز، ادیان و مزاہب یونیورسٹی کا مطالعاتی دورہ کیا اور شیخ الجامعہ حجۃ الاسلام سید ابو الحسن نواب سے خصوصی ملاقات کی۔
خصوصی گفتگو میں حجۃ الاسلام سید ابوالحسن نے کہاکہ" پاکستان کے عوام شجاع اور باصلاحیت ہیں۔انکی منفرد خصوصیات انہیں دنیا بھر میں نمایاں کرتی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میں نے دنیا بھر کے 600مقامات پر سیاحتی و مطالعاتی دورہ کیا ۔پاکستان میں کراچی لاہور ملتان حیدر آباد پشاور گلگت بلتستان اور [[پاراچنار|پارہ چنار]] کا دورہ کیا۔اور نتیجہ اخذ کیا کہ پاکستان کے عوام بہت باہنر اور باصلاحیت ہیں پاکستان [[اسلام]] کا قلعہ ہے ۔[[محمد اقبال لاہوری|علامہ اقبال]] جیسا سنہرا موتی پاکستان میں پیدا ہوا اور دنیا میں جہاں بھی عالمی اداروں میں جائیں وہاں پاکستان کا ذہین طبقہ براجمان ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ جب ملعون رشدی کے خلاف ایران سے امام خمینیؒ کا فتویٰ آیا تو اس کا پاکستان میں سب سے زیادہ خیر مقدم کیا گیا۔ پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں اور پاکستان کی شان اورآن صرف اور صرف اتحاد بین المسلمین سے جڑی ہے۔وحدت وحدت اور وحدت ہی مسائل کا حل ہے۔
سید ابوالحسن نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کے بعد آج تلک ہمیں پاکستان سے کبھی کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔  پاکستان پہلا اسلامی جمہوری ملک ہے اور آبادی کے لحاظ سے بھی بڑا ملک ہے۔
حاضرین نے اس موقع پر پاک ایران دوستی زندہ باد اور پاک افواج زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کیے۔
نشست کے آخر میں علمائے کرام نے ایران کی وحدت اسلامی کے لیے عملی خدمات کو سراہا<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1914476/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D9%82%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D9%84%D8%AD%D8%A7%D8%B8-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%DB%81%D8%AA-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AD%DA%A9%D8%A7%D9%85 پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں/پاکستان کا استحکام اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے]- شائع شدہ از: 31 جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 14 اپریل 2025ء</ref>۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:ایران]]

نسخہ بمطابق 11:34، 14 اپريل 2025ء

سید ابو الحسن نواب
دوسرے نامحجت الاسلام والمسلمین سید نواب
ذاتی معلومات
پیدائش1333 ش، 1955 ء، 1373 ق
پیدائش کی جگہاصفہان ایران
وفات2025 ء، 1403 ش، 1446 ق
مذہباسلام، شیعہ
مناصبادیان و مذاہب یونیورسٹی کے چانسلر، عالمی اہل بیت اسمبلی کے سپریم کونسل کا رکن

سید ابو الحسن نواب

پاکستان کا استحکام اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے

پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں/پاکستان کا استحکام اتحاد بین المسلمین میں مضمر ہے حجۃ الاسلام سید ابو الحسن نواب نے پاکستانی وفد سے ملاقات میں کہاکہ جب ملعون رشدی کے خلاف ایران سے امام خمینیؒ کا فتویٰ آیا تو اس کا پاکستان میں سب سے زیادہ خیر مقدم کیا گیا۔ پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان سے مختلف مسالک کے علمائے کرام، محققین اور دانشور حضرات کا خصوصی دورہِ ایران جاری ہے۔ 40رکنی وفد نے چوتھے روز عالمی تحقیقی مرکز، ادیان و مزاہب یونیورسٹی کا مطالعاتی دورہ کیا اور شیخ الجامعہ حجۃ الاسلام سید ابو الحسن نواب سے خصوصی ملاقات کی۔

خصوصی گفتگو میں حجۃ الاسلام سید ابوالحسن نے کہاکہ" پاکستان کے عوام شجاع اور باصلاحیت ہیں۔انکی منفرد خصوصیات انہیں دنیا بھر میں نمایاں کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں نے دنیا بھر کے 600مقامات پر سیاحتی و مطالعاتی دورہ کیا ۔پاکستان میں کراچی لاہور ملتان حیدر آباد پشاور گلگت بلتستان اور پارہ چنار کا دورہ کیا۔اور نتیجہ اخذ کیا کہ پاکستان کے عوام بہت باہنر اور باصلاحیت ہیں پاکستان اسلام کا قلعہ ہے ۔علامہ اقبال جیسا سنہرا موتی پاکستان میں پیدا ہوا اور دنیا میں جہاں بھی عالمی اداروں میں جائیں وہاں پاکستان کا ذہین طبقہ براجمان ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ جب ملعون رشدی کے خلاف ایران سے امام خمینیؒ کا فتویٰ آیا تو اس کا پاکستان میں سب سے زیادہ خیر مقدم کیا گیا۔ پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں اور پاکستان کی شان اورآن صرف اور صرف اتحاد بین المسلمین سے جڑی ہے۔وحدت وحدت اور وحدت ہی مسائل کا حل ہے۔ سید ابوالحسن نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کے بعد آج تلک ہمیں پاکستان سے کبھی کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔ پاکستان پہلا اسلامی جمہوری ملک ہے اور آبادی کے لحاظ سے بھی بڑا ملک ہے۔

حاضرین نے اس موقع پر پاک ایران دوستی زندہ باد اور پاک افواج زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کیے۔ نشست کے آخر میں علمائے کرام نے ایران کی وحدت اسلامی کے لیے عملی خدمات کو سراہا[1]۔

حوالہ جات