مندرجات کا رخ کریں

"سید مجتبی میر لوحی تہرانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:
| name =  
| name =  
| other names =  سید نواب صفوی
| other names =  سید نواب صفوی
| brith year = 1303ش
| brith year = 1924ء
| brith date =  
| brith date = 9 اکتوبر
| birth place = تہران
| birth place = تہران
| death year = 1334ش
| death year = 1956ء 
| death date =  
| death date = 18 جنوری
| death place = تہران
| death place = تہران
| teachers = {{عمودی باکس کی فہرست | آیت‌الله عبدالحسین امینی| آیت‌الله سید حسین طباطبایی قمی| آیت‌الله شیخ محمد تهرانی
| teachers = {{عمودی باکس کی فہرست | آیت‌الله عبدالحسین امینی| آیت‌الله سید حسین طباطبایی قمی| آیت‌الله شیخ محمد تهرانی
سطر 15: سطر 15:
| faith = [[شیعہ]]
| faith = [[شیعہ]]
| works = جامعہ و حکومت اسلامی
| works = جامعہ و حکومت اسلامی
| known for =  
| known for = فدایانِ اسلام گروپ کا بانی
| website =
| website =
}}}}
}}}}
'''سید مجتبی میر لوحی'''  (9 اکتوبر 1924ء- 18 جنوری 1956ء)، جو نواب صفوی کے نام سے جانے جاتے ہیں ایک [[شیعہ]] عالم اور فدایانِ اسلام گروپ کا بانی تھے۔ انہوں نے عبد الحسین حاضر ، حاج علی رضامرہ اور احمد کسروی کے قتل میں کردار ادا کیا۔ 22 نومبر 1955ء کو حسین علاء کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کے بعد نواب صفوی اور ان کے کچھ پیروکاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔ جنوری 1956ء میں، صفوی اور فدائیانِ اسلام کے تین دیگر ارکان کو موت کی سزا سنائی گئی اور پھانسی دی گئی۔

نسخہ بمطابق 15:01، 4 اپريل 2025ء

سید مجتبی میر لوحی تہرانی
دوسرے نامسید نواب صفوی
ذاتی معلومات
یوم پیدائش9 اکتوبر
پیدائش کی جگہتہران
یوم وفات18 جنوری
وفات کی جگہتہران
اساتذہ
  • آیت‌الله عبدالحسین امینی
  • آیت‌الله سید حسین طباطبایی قمی
  • آیت‌الله شیخ محمد تهرانی

سید مجتبی میر لوحی (9 اکتوبر 1924ء- 18 جنوری 1956ء)، جو نواب صفوی کے نام سے جانے جاتے ہیں ایک شیعہ عالم اور فدایانِ اسلام گروپ کا بانی تھے۔ انہوں نے عبد الحسین حاضر ، حاج علی رضامرہ اور احمد کسروی کے قتل میں کردار ادا کیا۔ 22 نومبر 1955ء کو حسین علاء کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کے بعد نواب صفوی اور ان کے کچھ پیروکاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔ جنوری 1956ء میں، صفوی اور فدائیانِ اسلام کے تین دیگر ارکان کو موت کی سزا سنائی گئی اور پھانسی دی گئی۔