"مفاتیح الجنان" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
| سطر 14: | سطر 14: | ||
جو چھ ابواب اور ایک خاتمہ پر مشتمل ہے جسے ہم کتاب کے حاشیہ میں بیان کر رہے ہیں۔ | جو چھ ابواب اور ایک خاتمہ پر مشتمل ہے جسے ہم کتاب کے حاشیہ میں بیان کر رہے ہیں۔ | ||
کر رہے ہیں۔ | کر رہے ہیں۔ | ||
== کتاب کا تعارف == | |||
اس کتاب میں روزانہ، ماہانہ اور سالانہ دعاؤں نیز خاص مناسبات اور شخصیات سے متعلقہ اعمال اور دعائیں اور ان کے پڑھنے کے طریقے مذکور ہیں۔ یہ کتاب دنیا بھر کے ہر [[شیعہ]] گھرانے میں ضرور ہوتی ہے۔ یہ کتاب [[عراق]]، [[ایران]]، [[پاکستان]] اور ہندوستان میں وسیع تعداد میں شائع ہوتی ہے۔ | |||
== ترجمہ == | |||
اس کتاب کا اردو میں ترجمہ پہلے مولانا اختر عباس نجفی نے کیا تھا۔ پھر اس کے متعدد ترجمے ہوئے جن میں سے زیادہ مشہور[[ سید ریاض حسین نجفی|آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی]] نے کیا جس کی لاکھوں کی تعداد میں اشاعت ہو چکی ہے۔ اس کی اشاعت کروڑوں کی تعداد میں ہے۔ اس کتاب کا اردو کے علاوہ انگریزی میں بھی ترجمہ ہوا ہے۔ یہ کتاب موبائل ایپ کی صورت میں موجود ہے۔ | |||
نسخہ بمطابق 20:49، 9 مارچ 2025ء

مفاتیح الجنانایک معروف و مشہور اور معتبر ترین کتاب ہے۔ اور ایک مومن اور عبادت گزار انسان کی تمام ضروریات زندگی پر حاوی ہے۔ اور انسان کی زندگی کے تمام مشکلات اور مسائل کا حل اس میں موجود ہے۔ خاتم المحدثین شیخ عباس قمی قدس سرہ نے دعاؤں کی کتاب مفتاح الجنان میں مستند دعاؤں کو منتخب کرکے ترتیب کے ساتھ مرتب کیا۔ بعض معتبر دعاؤں اور زیارات کا اضافہ بھی کیا۔
الجنان الجنان تین ابواب پر مشتمل ہیں
باب اول: میں تعقیبات نماز، ایام ہفتہ کی دعائیں، شب و روز جمعہ کے اعمال بعض مشہور دعاؤں اور مناجات کو بیان کیا گیا ہے۔ باب دوم :سال بھر کے مہیوں اور ایام کے اعمال پر مشتمل ہے۔ باب سوم :زیارات کے بیان میں ہے۔
مؤلف نے مفاتیح الجنان کے آخر میں باقیات الصوالحات کو بھی اضافہ کیا ہے۔ جو چھ ابواب اور ایک خاتمہ پر مشتمل ہے جسے ہم کتاب کے حاشیہ میں بیان کر رہے ہیں۔ کر رہے ہیں۔
کتاب کا تعارف
اس کتاب میں روزانہ، ماہانہ اور سالانہ دعاؤں نیز خاص مناسبات اور شخصیات سے متعلقہ اعمال اور دعائیں اور ان کے پڑھنے کے طریقے مذکور ہیں۔ یہ کتاب دنیا بھر کے ہر شیعہ گھرانے میں ضرور ہوتی ہے۔ یہ کتاب عراق، ایران، پاکستان اور ہندوستان میں وسیع تعداد میں شائع ہوتی ہے۔
ترجمہ
اس کتاب کا اردو میں ترجمہ پہلے مولانا اختر عباس نجفی نے کیا تھا۔ پھر اس کے متعدد ترجمے ہوئے جن میں سے زیادہ مشہورآیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کیا جس کی لاکھوں کی تعداد میں اشاعت ہو چکی ہے۔ اس کی اشاعت کروڑوں کی تعداد میں ہے۔ اس کتاب کا اردو کے علاوہ انگریزی میں بھی ترجمہ ہوا ہے۔ یہ کتاب موبائل ایپ کی صورت میں موجود ہے۔