"ایک امت، مشترکہ منزل بین الاقوامی کانفرنس" کے نسخوں کے درمیان فرق
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
| سطر 9: | سطر 9: | ||
|تصویر= کنفرانس امت واحد، سرنوشت مشترک 1.jpg | |تصویر= کنفرانس امت واحد، سرنوشت مشترک 1.jpg | ||
}} | }} | ||
== عالمی اسمبلی برای تقریب مذاهب اسلامی کے سکریٹری جنرل حمید شهریاری کی تقریر== | |||
انهوں نے اپنی تقریر میں کہا: "اس تاریخی صورتحال میں جہاں مسلمان زندگی گزار رہے ہیں، علماء اور دینی مراجع کی اہم ذمہ داری یہ ہے کہ وہ یہ بات واضح کریں کہ جو بھی شخص امت اسلام سے ہے اور جو شهادتین زبان سے ادا کرتا ہے، وہ امت واحدہ اسلامی کا حصہ ہے۔" | |||
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم علماء کو اس تصور پر پختہ یقین رکھنا چاہیے تاکہ ہر مسلمان اپنی ذمہ داریوں اور حقوق کو امت اسلامی کے حوالے سے سمجھے اور اس کے مطابق عمل کرے۔ | |||
اس حوالے سے، انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ایک مفہومی فریم ورک مرتب کرنا ضروری ہے جو امت واحدہ اسلامی کو واضح کرے، اور اس مقصد کے لئے عالمی اسمبلی برای تقریب مذاهب اسلامی نے ایک کتابچہ تیار کیا ہے جو آٹھ زبانوں بشمول عربی اور انگریزی میں ترجمہ کیا گیا ہے، اور اس کا خلاصہ اس کانفرنس کے لیے بھیجا گیا ہے۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
[[زمرہ:کانفرنس اور سیمینار]] | [[زمرہ:کانفرنس اور سیمینار]] | ||
نسخہ بمطابق 16:53، 25 فروری 2025ء
| ایک امت، مشترکه تقدیر بین الاقوامی کانفرنس | |
|---|---|
"ایک امت اور مشترکه تقدیر" کے عنوان سے ایک اہم بین الاقوامی کانفرنس 19 اور 20 فروری کو، دو دن بحرین کے دارالحکومت منامہ میں منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس میں دنیا کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکهنے والے مسلم علما، راہنما، مفکرین اور دانشوروں نے شرکت کی۔ اس میں شیخ احمد الطیب، شیخ الأزہر، اور انور ابراہیم، وزیراعظم مالیزیا نے تقاریر کیں۔ اس کانفرنس کی حمایت بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفه کی جانب سے کی گئی تھی، اور اس میں عالمی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین حمید شہریاری اور مختلف اسلامی ممالک کے مذہبی اور فکری شخصیات بھی شریک ہوئیں۔ اس کانفرنس کا مقصد اسلامی - مسلمانوں کی باهمی اتحاد کو مستحکم کرنا، سمجھوتہ اور ہم آہنگی کے اقدار کو تقویت دینا تھا۔ اس کے دوران مسلمانوں کے مشترکہ مسائل اور چیلنجز پر بات چیت ہوئی، اور تکثیر پسندی اور تنوع کو مسلمانوں کے درمیان طاقت اور اتحاد کے طور پر اہمیت دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ، اس کانفرنس نے اعتدال پسند تفکر کے پھیلاؤ، اسلامی اتحاد میں موجود رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے اور اسلامی مکالمہ کی حمایت میں مستقل اقدامات کے لیے ایک پروگرام تیار کرنے کی کوشش کی۔
| ایک امت، مشترکہ منزل بین الاقوامی کانفرنس | |
|---|---|
عالمی اسمبلی برای تقریب مذاهب اسلامی کے سکریٹری جنرل حمید شهریاری کی تقریر
انهوں نے اپنی تقریر میں کہا: "اس تاریخی صورتحال میں جہاں مسلمان زندگی گزار رہے ہیں، علماء اور دینی مراجع کی اہم ذمہ داری یہ ہے کہ وہ یہ بات واضح کریں کہ جو بھی شخص امت اسلام سے ہے اور جو شهادتین زبان سے ادا کرتا ہے، وہ امت واحدہ اسلامی کا حصہ ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم علماء کو اس تصور پر پختہ یقین رکھنا چاہیے تاکہ ہر مسلمان اپنی ذمہ داریوں اور حقوق کو امت اسلامی کے حوالے سے سمجھے اور اس کے مطابق عمل کرے۔ اس حوالے سے، انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ایک مفہومی فریم ورک مرتب کرنا ضروری ہے جو امت واحدہ اسلامی کو واضح کرے، اور اس مقصد کے لئے عالمی اسمبلی برای تقریب مذاهب اسلامی نے ایک کتابچہ تیار کیا ہے جو آٹھ زبانوں بشمول عربی اور انگریزی میں ترجمہ کیا گیا ہے، اور اس کا خلاصہ اس کانفرنس کے لیے بھیجا گیا ہے۔