"محمد تقی مصباح یزدی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Appearance
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) «{{Infobox person | title = محمد تقی مصباح یزدی | image = محمد تقی مصباح یزدی.jpg | name = محمد تقی مصباح یزدی | other names = آیت الله مصباح، علامه مصباح یزدی | brith year =1313 ش | brith date = | birth place = ایران یزد | death year =1399ش | death dat | death place = تهران | teachers =آیتالله بروجردی، امام...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
| سطر 7: | سطر 7: | ||
| brith date = | | brith date = | ||
| birth place = [[ ایران یزد ]] | | birth place = [[ ایران یزد ]] | ||
| death year = | | death year =1399 ش | ||
| death dat | | death dat | ||
| death place = تهران | | death place = تهران | ||
نسخہ بمطابق 19:58، 18 فروری 2025ء
| محمد تقی مصباح یزدی | |
|---|---|
| پورا نام | محمد تقی مصباح یزدی |
| دوسرے نام | آیت الله مصباح، علامه مصباح یزدی |
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش | 1313 ش، 1935 ء، 1352 ق |
| پیدائش کی جگہ | ایران یزد |
| وفات | 1399 ش، 2021 ء، 1441 ق |
| وفات کی جگہ | تهران |
| اساتذہ | آیتالله بروجردی، امام خمینی، سید محمد حسین طباطبایی، آیتالله محمدعلی اراکی، آیتالله محمدتقی بهجت |
| شاگرد | غلامرضا فیاضی، مرتضی آقا تهرانی، محمود رجبی، محسن غرویان، و... |
| مذہب | اسلام، شیعہ |
| اثرات | آموزش فلسفه اخلاق در قرآن ، انسانشناسی در قرآن، آذرخشی دیگر از آسمان کربلا، نظریه سیاسی اسلام. |
| مناصب | خبرگان رهبری کونسل کے دوسرے، تیسرے اور چوتھے دورے کا رکن، جامعه مدرسین حوزه علمیه قم اور ثقافتی سپریم کونس کے رهنما اور امام خمینی تعلیمی اور تحقیقاتی مرکز کے بانی اور سربراه |
محمد تقی مصباح یزدی، ایک فقیہ، فلسفی، مفسر قرآن اور حوزہ علمیہ قم کے دانشوروں اور اساتذہ میں سے تھے۔ وہ امام خمینی تعلیمی اور تحقیقاتی مرکز کے سربراه ، مجلس خبرگان رهبری، جامعہ مدرسین حوزه علمیه قم، شورای عالی انقلاب فرهنگی کے رکن اور مجمع جهانی اهلبیت کے صدر تھے۔ ان کا شمار انقلاب اسلامی کے موثر نظریه سازوں ، عالم اسلام کے نامور مفکرین اور مکتب اهل بیت(ع) کے جید مبلغین میں هوتا تھا۔ مصباح یزدی نے علوم اسلامی پر متعدد تصانیف لکھی ہیں جن میں تفسیر، فلسفہ، اخلاق اور معارف اسلامی شامل ہیں۔ ان کی کتابیں "آموزش فلسفه" اور "آموزش عقاید" حوزوی اور یونیورسٹی مراکز میں پڑھائی جاتی ہیں اور مختلف زبانوں میں ترجمہ ہو چکی ہیں۔ "معارف قرآن"، "اخلاق در قرآن"، "نظریه سیاسی اسلام" اور "نظریه حقوقی اسلام" ان کی دیگر تصانیف ہیں۔