"ابراہیم عقیل" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''سید ابراہیم عقیل''' [[حزب اللہ لبنان]] کے ایک اعلیٰ کمانڈر تھے اور انہوں نے حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورسز کی قیادت کی۔ رضوان فورسز کو [[اسرائیل]]اور لبنان کے ساتھ اپنی سرحد سے مزید دور دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ابراہیم عقیل حزب اللہ کی اعلیٰ ترین جہاد کونسل کے رکن بھی تھے۔ ابراہیم عقیل امریکہ کی مطلوبہ فہرست میں شامل تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ عقیل اس گروپ کا حصہ تھے جس نے 1983ء میں بیروت میں امریکی سفارت خانے پر بمباری کی اور جرمن اور امریکیوں کو یرغمال بنانے کا منصوبہ بنایا<ref>[https://www.etvbharat.com/ur/!international/who-were-the-7-high-ranking-hezbollah-officials-who-were-killed-in-israeli-attacks-including-hassan-nasrallah-urn24093007110 اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے 7 اعلیٰ عہدے دار کون تھے؟]-شائع شدہ از: 30 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | '''سید ابراہیم عقیل''' [[حزب اللہ لبنان]] کے ایک اعلیٰ کمانڈر تھے اور انہوں نے حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورسز کی قیادت کی۔ رضوان فورسز کو [[اسرائیل]] اور لبنان کے ساتھ اپنی سرحد سے مزید دور دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ابراہیم عقیل حزب اللہ کی اعلیٰ ترین جہاد کونسل کے رکن بھی تھے۔ ابراہیم عقیل امریکہ کی مطلوبہ فہرست میں شامل تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ عقیل اس گروپ کا حصہ تھے جس نے 1983ء میں بیروت میں امریکی سفارت خانے پر بمباری کی اور جرمن اور امریکیوں کو یرغمال بنانے کا منصوبہ بنایا<ref>[https://www.etvbharat.com/ur/!international/who-were-the-7-high-ranking-hezbollah-officials-who-were-killed-in-israeli-attacks-including-hassan-nasrallah-urn24093007110 اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے 7 اعلیٰ عہدے دار کون تھے؟]-شائع شدہ از: 30 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ |
نسخہ بمطابق 22:00، 15 دسمبر 2024ء
سید ابراہیم عقیل حزب اللہ لبنان کے ایک اعلیٰ کمانڈر تھے اور انہوں نے حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورسز کی قیادت کی۔ رضوان فورسز کو اسرائیل اور لبنان کے ساتھ اپنی سرحد سے مزید دور دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ابراہیم عقیل حزب اللہ کی اعلیٰ ترین جہاد کونسل کے رکن بھی تھے۔ ابراہیم عقیل امریکہ کی مطلوبہ فہرست میں شامل تھے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ عقیل اس گروپ کا حصہ تھے جس نے 1983ء میں بیروت میں امریکی سفارت خانے پر بمباری کی اور جرمن اور امریکیوں کو یرغمال بنانے کا منصوبہ بنایا[1]۔
- ↑ اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے 7 اعلیٰ عہدے دار کون تھے؟-شائع شدہ از: 30 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 دسمبر 2024ء۔