"اخوان المسلمین عراق" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13: سطر 13:
==عراق میں اخوان المسلمین  کی فکر کی  بنیاد==
==عراق میں اخوان المسلمین  کی فکر کی  بنیاد==
عراق میں اخوان المسلمین کی فکر کی بنیاد تشکیل پانے  میں  کئی بنیادی وجوهات ہیں جن میں سے بعض کی طرف اشاره کرتے ہیں۔
عراق میں اخوان المسلمین کی فکر کی بنیاد تشکیل پانے  میں  کئی بنیادی وجوهات ہیں جن میں سے بعض کی طرف اشاره کرتے ہیں۔
# 1 - سفیران اخوان : عراق میں اخوان المسلمین کے افکار اور نظریات کے فروغ میں ان شخصیات کا بنیادی کردار رہا ہے جن کو اخوان المسلمین کی جانب سے  نماینده کے طور پر مختلف اسلامی ملکوں میں  بھیجے گئے تھے ۔ عراق میں یه مهم سنه 1940ء  کی ابتداء میں انجام پایا جب اخوان المسلمین کی جانب سے  شیخ الاحمر  کو بصره  اور سنه 1942ء کو حسین کمال الدین اور محمد عبد الحمید احمد کو بغداد  بھیجے گئے اور انهوں نے  کچھ افراد کو  اکٹھا کیا اور ان کے توسط سے لوگ، اخوان المسلمین کے نظریات سے آشنا ہوئے۔
#  سفیران اخوان : عراق میں اخوان المسلمین کے افکار اور نظریات کے فروغ میں ان شخصیات کا بنیادی کردار رہا ہے جن کو اخوان المسلمین کی جانب سے  نماینده کے طور پر مختلف اسلامی ملکوں میں  بھیجے گئے تھے ۔ عراق میں یه مهم سنه 1940ء  کی ابتداء میں انجام پایا جب اخوان المسلمین کی جانب سے  شیخ الاحمر  کو بصره  اور سنه 1942ء کو حسین کمال الدین اور محمد عبد الحمید احمد کو بغداد  بھیجے گئے اور انهوں نے  کچھ افراد کو  اکٹھا کیا اور ان کے توسط سے لوگ، اخوان المسلمین کے نظریات سے آشنا ہوئے۔
# 2 – اخوان المسلمین کا رساله : اس وقت جب عراق میں اخوان کا ابتدائی مرکز قائم ہوا، اخوان المسلمین کا رسالہ، جو اس تحریک کی اشاعت تھا، عراق پہنچا اور لوگوں میں تقسیم کیا گیا، جیسا کہ اسے موصل میں کھلے عام فروخت کیا جاتا تھا ۔
# اخوان المسلمین کا رساله : اس وقت جب عراق میں اخوان کا ابتدائی مرکز قائم ہوا، اخوان المسلمین کا رسالہ، جو اس تحریک کی اشاعت تھا، عراق پہنچا اور لوگوں میں تقسیم کیا گیا، جیسا کہ اسے موصل میں کھلے عام فروخت کیا جاتا تھا ۔
# 3- مصر میں مقیم عراقی طلبا : عراق میں اخوان المسلمین کے افکار اور نظریات کو فروغ ملنے کے وجوهات میں سے ایک وه طلبا تھے جو عراق سے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے الازہر گئے جہاں انہیں اخوان کی فکر سے آگاہی ہوئی۔ محمد محمود الصواف ان لوگوں میں سے ایک تھے جو 1939 ء میں الازہر گئے تھے لیکن جنگ عظیم شروع ہونے کے بعد عراق واپس آ گئے۔
# مصر میں مقیم عراقی طلبا : عراق میں اخوان المسلمین کے افکار اور نظریات کو فروغ ملنے کے وجوهات میں سے ایک وه طلبا تھے جو عراق سے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے الازہر گئے جہاں انہیں اخوان کی فکر سے آگاہی ہوئی۔ محمد محمود الصواف ان لوگوں میں سے ایک تھے جو 1939 ء میں الازہر گئے تھے لیکن جنگ عظیم شروع ہونے کے بعد عراق واپس آ گئے۔
# 4 – محمد الصواف کی جدو جهد : الصواف متعدد تاجروں کے ساتھ مل کر موصل میں اخوان کی ایک شاخ بنانا چاہتا تھا لیکن حکومت نے اسے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ الصواف کو  1943 ء میں    مصطفیٰ صابونچی  نامی تاجر کی مالی مدد سے دوبارہ مصر جانے کا موقع ملا ۔  انهوں نے مصر جا کر اخوان المسلمین مصر کے بانی حسن  البنا سے  ملاقات کی اور البنا نے ان کا تعارف ایک فعال ممبر کے طور پر کرایا اور  وه عراق میں اخوان  المسلمین تحریک  کا بانی مقرر کیا گیا۔
# محمد الصواف کی جدو جهد : الصواف متعدد تاجروں کے ساتھ مل کر موصل میں اخوان کی ایک شاخ بنانا چاہتا تھا لیکن حکومت نے اسے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ الصواف کو  1943 ء میں    مصطفیٰ صابونچی  نامی تاجر کی مالی مدد سے دوبارہ مصر جانے کا موقع ملا ۔  انهوں نے مصر جا کر اخوان المسلمین مصر کے بانی حسن  البنا سے  ملاقات کی اور البنا نے ان کا تعارف ایک فعال ممبر کے طور پر کرایا اور  وه عراق میں اخوان  المسلمین تحریک  کا بانی مقرر کیا گیا۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 19:57، 2 اکتوبر 2024ء

اخوان المسلمین عراق
اخوان المسلمین عراق.jpg
پارٹی کا ناماخوان المسلمین عراق
قیام کی تاریخ1940 ء، 1318 ش، 1358 ق
بانی پارٹیشیخ محمد محمود الصواف
پارٹی رہنما
  • محمد محمود الصواف
  • عبدالکریم زیدان
  • نعمان عبدالرزاق السامرائی
  • عبدالمنعم صالح العلی العزی
  • ولید الأعظمی
  • إیاد العزی
  • مهند الغریری
  • عبدالجلیل الفهداوی
  • إبراهیم النعمة

اخوان المسلمین عراق عراق میں کام کرنے والی اسلامی تحریکوں میں سے ایک ہے۔ یہ اسلامی ممالک میں اخوان المسلمون کی شاخوں میں سے ایک ہے۔ اس گروپ کی بنیاد 1940ء میں رکھی گئی تھی اور اس نے باضابطہ طور پر 1949 میں اخوان المسلمون عراق کے نام سے کام کرنا شروع کیا۔

عراق میں اخوان المسلمین کی فکر کی بنیاد

عراق میں اخوان المسلمین کی فکر کی بنیاد تشکیل پانے میں کئی بنیادی وجوهات ہیں جن میں سے بعض کی طرف اشاره کرتے ہیں۔

  1. سفیران اخوان : عراق میں اخوان المسلمین کے افکار اور نظریات کے فروغ میں ان شخصیات کا بنیادی کردار رہا ہے جن کو اخوان المسلمین کی جانب سے نماینده کے طور پر مختلف اسلامی ملکوں میں بھیجے گئے تھے ۔ عراق میں یه مهم سنه 1940ء کی ابتداء میں انجام پایا جب اخوان المسلمین کی جانب سے شیخ الاحمر کو بصره اور سنه 1942ء کو حسین کمال الدین اور محمد عبد الحمید احمد کو بغداد بھیجے گئے اور انهوں نے کچھ افراد کو اکٹھا کیا اور ان کے توسط سے لوگ، اخوان المسلمین کے نظریات سے آشنا ہوئے۔
  2. اخوان المسلمین کا رساله : اس وقت جب عراق میں اخوان کا ابتدائی مرکز قائم ہوا، اخوان المسلمین کا رسالہ، جو اس تحریک کی اشاعت تھا، عراق پہنچا اور لوگوں میں تقسیم کیا گیا، جیسا کہ اسے موصل میں کھلے عام فروخت کیا جاتا تھا ۔
  3. مصر میں مقیم عراقی طلبا : عراق میں اخوان المسلمین کے افکار اور نظریات کو فروغ ملنے کے وجوهات میں سے ایک وه طلبا تھے جو عراق سے اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے الازہر گئے جہاں انہیں اخوان کی فکر سے آگاہی ہوئی۔ محمد محمود الصواف ان لوگوں میں سے ایک تھے جو 1939 ء میں الازہر گئے تھے لیکن جنگ عظیم شروع ہونے کے بعد عراق واپس آ گئے۔
  4. محمد الصواف کی جدو جهد : الصواف متعدد تاجروں کے ساتھ مل کر موصل میں اخوان کی ایک شاخ بنانا چاہتا تھا لیکن حکومت نے اسے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ الصواف کو 1943 ء میں مصطفیٰ صابونچی نامی تاجر کی مالی مدد سے دوبارہ مصر جانے کا موقع ملا ۔ انهوں نے مصر جا کر اخوان المسلمین مصر کے بانی حسن البنا سے ملاقات کی اور البنا نے ان کا تعارف ایک فعال ممبر کے طور پر کرایا اور وه عراق میں اخوان المسلمین تحریک کا بانی مقرر کیا گیا۔

حوالہ جات