"محمد سرور زین العابدین" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 24: | سطر 24: | ||
انہوں نے قاسم کے علاقے بوریدا میں ایک سائنسی ادارے میں پڑھایا۔ شیخ [[سلمان عودہ]] اس دور میں ان کے ممتاز شاگردوں میں سے تھے۔ کچھ عرصہ بعد وہ کویت اور پھر انگلستان چلے گئے۔ انگلستان میں انہوں نے '''مرکز دراسات السنة النبویة''' کے نام سے ایک مرکز قائم کیا اور رسالہ '''السنة''' کی اشاعت شروع کی۔ زیادہ تر عرب ممالک میں اس اشاعت پر پابندی تھی۔ | انہوں نے قاسم کے علاقے بوریدا میں ایک سائنسی ادارے میں پڑھایا۔ شیخ [[سلمان عودہ]] اس دور میں ان کے ممتاز شاگردوں میں سے تھے۔ کچھ عرصہ بعد وہ کویت اور پھر انگلستان چلے گئے۔ انگلستان میں انہوں نے '''مرکز دراسات السنة النبویة''' کے نام سے ایک مرکز قائم کیا اور رسالہ '''السنة''' کی اشاعت شروع کی۔ زیادہ تر عرب ممالک میں اس اشاعت پر پابندی تھی۔ | ||
== تصنیف == |
نسخہ بمطابق 10:27، 27 اپريل 2024ء
این مقاله یہ فی الحال مختصر وقت کے بڑی ترمیم کے تحت ہے. یہ ٹیگ یہاں ترمیم کے تنازعات ترمیم کے تنازعات سے بچنے کے لیے رکھا گیا ہے، براہ کرم اس صفحہ میں ترمیم نہ کریں جب تک یہ پیغام ظاہر صفحه انہ ہو. یہ صفحہ آخری بار میں دیکھا گیا تھا تبدیل کر دیا گیا ہے؛ براہ کرم اگر پچھلے چند گھنٹوں میں ترمیم نہیں کی گئی۔،اس سانچے کو حذف کریں۔ اگر آپ ایڈیٹر ہیں جس نے اس سانچے کو شامل کیا ہے، تو براہ کرم اسے ہٹانا یقینی بنائیں یا اسے سے بدل دیں۔ |
محمد سرور زین العابدین | |
---|---|
پورا نام | محمد بن سرور زین العابدین بن نایف |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1938 ء، 1316 ش، 1356 ق |
مذہب | اسلام، سنی |
محمد سرور زین العابدین شام میں اخوان المسلمین کے ان ارکان میں سے ایک تھے جنہوں نے سعودی عرب ہجرت کے بعد محمد بن عبد الوہاب کی توحید اور جہاد سید قطب کے درمیان تعلق قائم کیا اور سوچنے کا ایک نیا انداز پیدا کیا۔ سعودی عرب وہ ان اولین لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور لبنان کی دو اسلامی تنظیموں اور حزب اللہ کے خلاف سخت اور سخت موقف اختیار کیا۔
سوانح عمری
محمد سرور زین العابدین بن نایف 1938ء میں ہوران میں پیدا ہوئے۔ بیسویں صدی کی ساٹھ کی دہائی میں اخوان المسلمین اور شامی حکومت کے درمیان تنازع کے بعد وہ شام سے فرار ہو کر سعودی عرب چلا گیا۔
انہوں نے قاسم کے علاقے بوریدا میں ایک سائنسی ادارے میں پڑھایا۔ شیخ سلمان عودہ اس دور میں ان کے ممتاز شاگردوں میں سے تھے۔ کچھ عرصہ بعد وہ کویت اور پھر انگلستان چلے گئے۔ انگلستان میں انہوں نے مرکز دراسات السنة النبویة کے نام سے ایک مرکز قائم کیا اور رسالہ السنة کی اشاعت شروع کی۔ زیادہ تر عرب ممالک میں اس اشاعت پر پابندی تھی۔