"فضل الرحمان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 132: سطر 132:
</ref>۔
</ref>۔


== کیا مولانا فضل الرحمان اور عمران خان کے درمیان برف پگھل رہی ہے==
== مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کے آپس میں مذاکرات ==
پاکستان کی سیاست میں ایک بڑی  پیش رفت اس وقت ہوئی جب تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے سخت حریف اور مخالف مولانا فضل الرحمان نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ 2022 میں پی ٹی آئی حکومت گرانے کے لیے تحریک عدم اعتماد اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے کہنے پر لائی گئی۔
پاکستان کی سیاست میں ایک بڑی  پیش رفت اس وقت ہوئی جب تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے سخت حریف اور مخالف مولانا فضل الرحمان نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ 2022 میں پی ٹی آئی حکومت گرانے کے لیے تحریک عدم اعتماد اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے کہنے پر لائی گئی۔
اس انٹرویو کے نشر ہونے کے کچھ ہی دیر بعد تحریک انصاف کا ایک وفد سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں مولانا فضل الرحمان سے ملنے گیا اور تقریبا ایک گھنٹے تک مولانا اور ان کی جماعت کے ساتھیوں کے ساتھ موجودہ سیاسی صورتحال پرمشاورت کرتا رہا۔
اس انٹرویو کے نشر ہونے کے کچھ ہی دیر بعد تحریک انصاف کا ایک وفد سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی قیادت میں مولانا فضل الرحمان سے ملنے گیا اور تقریبا ایک گھنٹے تک مولانا اور ان کی جماعت کے ساتھیوں کے ساتھ موجودہ سیاسی صورتحال پرمشاورت کرتا رہا۔