"عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق
سطر 8: | سطر 8: | ||
کہا گیا ہے کہ عثمان نے ابوبکر کی دعوت پر اسلام قبول کیا ۔ البتہ بعض نے ان کا اسلام [[طلحہ]] اور [[زبیر]] کے اسلام کی پیروی کو سمجھا ہے <ref>طبقات ابن سعد ج۳ ص ۴۶</ref>۔ | کہا گیا ہے کہ عثمان نے ابوبکر کی دعوت پر اسلام قبول کیا ۔ البتہ بعض نے ان کا اسلام [[طلحہ]] اور [[زبیر]] کے اسلام کی پیروی کو سمجھا ہے <ref>طبقات ابن سعد ج۳ ص ۴۶</ref>۔ | ||
== عثمان کا اسلام قبول کرنا == | == عثمان کا اسلام قبول کرنا == | ||
عثمان نے مکہ میں ابوبکر کی دعوت پر اسلام قبول کیا۔ عثمان کے اسلام لانے کا صحیح سال صحیح طور پر معلوم نہیں ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ وہ ارقم بن ابی ارقم کے گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کے شروع میں ہی ایمان لے آئے تھے۔ | عثمان نے مکہ میں ابوبکر کی دعوت پر [[اسلام]] قبول کیا۔ عثمان کے اسلام لانے کا صحیح سال صحیح طور پر معلوم نہیں ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ وہ ارقم بن ابی ارقم کے گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کے شروع میں ہی ایمان لے آئے تھے۔ عثمان ان اولین لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے مکہ سے حبشہ کی طرف ہجرت کی ۔ [[جنگ بدر]] کے دوران اگرچہ وہ مدینہ میں تھے لیکن جنگ میں شریک نہیں ہوئے۔ مؤرخین نے کہا ہے کہ جنگ میں ان کی عدم شرکت کی وجہ ان کی اہلیہ رقیہ جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی ہیں کی بیماری تھی اور خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مدینہ میں رہنے کا حکم دیا تھا اور رقیہ کا انتقال اسی جنگ کا خاتمہ <ref>واقدی، المغازی، ۱، ۱۰۱؛ابن عبدالبر، الاستیعاب، ۳، ۱۰۳۸</ref> | ||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == |
نسخہ بمطابق 05:46، 27 مئی 2023ء
عثمان بن عفان اہل سنت کے صالح خلفاء میں تیسرے خلیفہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے ایک ہیں۔ خلیفہ کے انتخاب کے لیے عمر بن خطاب کی طرف سے اپنی وفات سے قبل مقرر کردہ کونسل کے مطابق عثمان خلیفہ بنے اور 23 قمری سال سے 35 قمری سال تک حکومت کی۔ عثمان نے اپنی زندگی کے آخری 49 دن اپنے مخالفین اور مظاہرین کے گھیرے میں گزارے جو بالآخر ان کے قتل پر منتج ہوئے۔ عثمان نے قرآن کا ایک سرکاری نسخہ بھی جمع کیا اور رجسٹر کیا۔ ان کے بعد مسلم گروہوں اور متحدہ اسلامی سرزمینوں (جیسے شام، عراق، حجاز اور مصر) کے درمیان اختلافات بڑھے، یہ سیاسی اور مذہبی عدم مطابقتیں شدید تنازعات کا باعث بنیں۔
سوانح عمری
عثمان بن ابی العاص بن امیہ بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی، ان کی والدہ عروی ہیں، کریز بن ربیعہ بن حبیب بن عبد شمس بن عبد مناف بن قصی کی بیٹی ہیں، اور ان کی والدہ بیدہ، بیٹی ہیں۔ عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف جن کی کنیت ام حکیم ہے۔
جاہلیت کے زمانے میں عثمان کی کنیت ابو عمرو تھی اور جب اسلام نازل ہوا تو ان کا ایک بیٹا عبداللہ تھا جس کا نام رقیہ تھا جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی تھی۔ یا انہوں نے الفل کا چھٹا سال لکھا ہے [1]
کہا گیا ہے کہ عثمان نے ابوبکر کی دعوت پر اسلام قبول کیا ۔ البتہ بعض نے ان کا اسلام طلحہ اور زبیر کے اسلام کی پیروی کو سمجھا ہے [2]۔
عثمان کا اسلام قبول کرنا
عثمان نے مکہ میں ابوبکر کی دعوت پر اسلام قبول کیا۔ عثمان کے اسلام لانے کا صحیح سال صحیح طور پر معلوم نہیں ہے۔ لیکن انہوں نے کہا کہ وہ ارقم بن ابی ارقم کے گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کے شروع میں ہی ایمان لے آئے تھے۔ عثمان ان اولین لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے مکہ سے حبشہ کی طرف ہجرت کی ۔ جنگ بدر کے دوران اگرچہ وہ مدینہ میں تھے لیکن جنگ میں شریک نہیں ہوئے۔ مؤرخین نے کہا ہے کہ جنگ میں ان کی عدم شرکت کی وجہ ان کی اہلیہ رقیہ جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی ہیں کی بیماری تھی اور خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مدینہ میں رہنے کا حکم دیا تھا اور رقیہ کا انتقال اسی جنگ کا خاتمہ [3]