"شورائے عالیِ انقلابِ ثقافتی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
| سطر 42: | سطر 42: | ||
== متعلقہ تلاشیں == | == متعلقہ تلاشیں == | ||
* [[انقلاب اسلامی ایران|انقلابِ اسلامی ایران]] | |||
* انقلابِ اسلامی ایران | * [[ ایران|جمہوریۂ اسلامی ایران]] | ||
* | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
نسخہ بمطابق 11:48، 10 دسمبر 2025ء
| شورائے عالیِ انقلابِ ثقافتی | |
|---|---|
![]() | |
| مقاصد و مبانی |
|
شورائے عالیِ انقلابِ ثقافتیجمہوریۂ اسلامی ایران کے حکومتی اداروں اور تنظیموں کے مابین ایک قانون ساز ادارے کے طور پر فعالیت انجام دیتی ہے۔ یہ ادارہ، انقلابِ اسلامی کی کامیابی اور نظامِ جمہوریۂ اسلامی کے قیام کے بعد، امام خمینیؒ کے فرمان سے تشکیل پایا۔ یہ شورا ثقافتی، تعلیمی اور تحقیقی امور کے حوالے سے پالیسی سازی، خطّ مشی کے تعیّن، فیصلہ سازی، ہم آہنگی اور رہنمائی کا اعلیٰ مرکز شمار ہوتی ہے، اور اس کے فیصلے اور مصوبات لازمُالعمل اور قانون کے حکم میں سمجھے جاتے ہیں۔ یہ شورا ۱۹ آذر ۱۳۶۳ھ ش کو امام خمینیؒ کے فرمان سے اس وقت کے صدرِ جمہوریۂ اسلامی ایران کی سربراہی میں اُس مقصد کے تحت تشکیل دی گئی کہ اسلامی ثقافت کا نفوذ معاشرے کے مختلف شعبوں میں بڑھایا جائے، انقلابِ ثقافتی کو تقویت دی جائے، ثقافتِ عامہ کو بلند کیا جائے اور علمی و ثقافتی مراکز کو مادّی افکار، مغرب زدگی کے آثار و مظاہر سے پاک کیا جائے۔ اس شورا کے ۴۴ اراکین ہیں جن میں ۲۴ ارکان حکومتی عہدے داران اور ۲۰ ارکان علمی، سیاسی، ثقافتی اور دینی نُخبگان پر مشتمل ہیں جو حکمِ رهبری سے منصوب کیے جاتے ہیں۔
تاریخچہ
شورائے عالیِ انقلابِ ثقافتی ۱۹ آذر ۱۳۶۳ھ ش کو امام خمینیؒ کے فرمان سے، اسلامی ثقافت کے نفوذ و گسترش، انقلابِ ثقافتی کی تقویت، اور ثقافتِ عامہ کے اعتلاء کے مقصد کے تحت تشکیل دی گئی[1]۔
حیثیت و مقام
یہ شورا نظامِ جمہوریۂ اسلامی کے اعلیٰ ترین مرجعِ پالیسیگذاری کے طور پر ثقافتی، تعلیمی اور تحقیقی شعبوں میں خطوطِ مشی کا تعیّن، فیصلہ سازی اور ہم آہنگی کی ذمہ دار ہے۔ اس کے مصوبات لازمُالاتّباع ہیں۔ شورا کا بنیادی مشن، اسلامی ثقافت کی تصحیح و ارتقاء، اور امورِ ثقافت کی تنظیم کے ذریعے استقلال، تدیّن، دین باوری کے فروغ اور تہذیبِ نوینِ اسلامی کے تحقق کی سمت پیش رفت ہے[2]۔
اہمیت و ضرورت
امام خمینیؒ اور مقام معظم رهبری کی اس تاکید سے کہ ایک ایسا فعال ادارہ ہمیشہ موجود رہے جو ثقافت اور علم کے میدان میں مستقل منصوبہ بندی کرے، اس شورا کی اسٹریٹجک اہمیت واضح ہوتی ہے۔ علمی و تحقیقی پالیسیوں کے وسیع تر حصّے شورا کے مصوبات پر مبنی ہوتے ہیں، اور یہ امر اہلِ فن اور ماہرین کی رائے سے بھی تائید شدہ ہے۔
اہداف
شورائے عالیِ انقلابِ ثقافتی کے اہم اہداف درج ذیل ہیں:
- اسلامی ثقافت کا معاشرتی شعبوں میں نفوذ و گسترش، انقلابِ ثقافتی کی تقویت، اور ثقافتِ عامہ کا اعتلاء؛
- علمی و ثقافتی مراکز کو مادّی افکار اور مغرب زدگی کے مظاہر سے پاک کرنا؛
- جامعات، مدارس اور ثقافتی و فنّی مراکز کا اسلامی اصولوں کے مطابق تحول اور اُن کی تقویت؛
- علمی استقلال کے حصول کے لیے سواد آموزی، تفکر اور علم دوستی کے فروغ کے ساتھ مفید علمی تجربات سے استفادہ؛
- آثارِ اسلامی و ملّی کا تحفظ، احیاء اور معرفی؛
- انقلابِ اسلامی کی ثقافتی افکار و آثار کی نشر و اشاعت، اور خصوصاً مسلم ممالک کے ساتھ ثقافتی روابط کا استحکام[3]۔
وظایف
شورا کے فرائض کو تین بنیادی شعبوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
- پالیسی سازی، ضوابط کی تدوین، اور نظارت: پالیسی سازی ثقافتِ عامہ، خواتین، تبلیغات، اطلاعات، نشر و اشاعت، بیسوادی، جامعات، مذہبی فعالیت، تهاجمِ فرهنگی، اور علمی و تحقیقاتی روابط کے حوالے سے قومی سطح کی اسٹریٹجک پالیسیوں کی تدوین۔
- ضوابط کی تعیین علمی و تعلیمی مراکز کے قیام کے اصول و ضوابط، اور مدیران، اساتذہ اور طلبہ کے انتخاب و گزینش کے قواعد کا تعیّن۔
- نظارت ملکی و بینالمللی ثقافتی حالات کا تجزیہ، ترقی کے نمونوں کے ثقافتی اثرات کا مطالعہ، تعلیمی و ثقافتی نظام کا جائزہ، اور مصوبات کی اجراء پر نظارت۔
اعضاء
شورا کے ۴۴ اراکین میں سے ۲۴ ارکان حکومتی عہدہ داران (حقوقی) اور ۲۰ ارکان نُخبگان (حقیقی) ہیں۔ صدرِ جمہوریہ، رئیسِ شورا کے طور پر؛ رئیسِ مجلس، اوّلین نائب رئیس؛ رئیسِ قوّۂ قضائیہ، دومین نائب رئیس کے طور پر خدمات انجام دیتے ہیں۔ تمام اراکینِ حقیقی و حقوقی کو مقام معظم رهبری کے حکم سے منصوب کیا جاتا ہے[4]۔
متعلقہ تلاشیں
حوالہ جات
- ↑ شورای عالی انقلاب فرهنگی چیست و چه وظایفی دارد؟- شائع شدہ از: 19 آذر 1398ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2025ء
- ↑ جایگاه، اهداف و وظایف شورای عالی انقلاب فرهنگی- شائع شدہ از: 20 آبان 1376ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2025ء
- ↑ بخش سوم مصوبات شورای عالی انقلاب فرهنگی- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2025ء
- ↑ اعضای شورای عالی انقلاب فرهنگی-اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 دسمبر 2025ء
