مندرجات کا رخ کریں

"احمد ریسونی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 29: سطر 29:


واضح رہے کہ عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دوٹوک مؤقف اختیار کرتا رہا ہے، اور وہ صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کو تمام مسلمانوں کے لیے ناقابلِ قبول خیانت سمجھتا ہے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1933637/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D9%88%D8%A7%D8%AC%D8%A8-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D8%B1%DB%8C%D8%B3%D9%88%D9%86%DB%8C ایران کی حمایت تمام مسلمانوں پر واجب ہے، احمد الریسونی]- شائع شدہ از: 18 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جون 2025ء</ref>۔
واضح رہے کہ عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دوٹوک مؤقف اختیار کرتا رہا ہے، اور وہ صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کو تمام مسلمانوں کے لیے ناقابلِ قبول خیانت سمجھتا ہے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1933637/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D9%88%D8%A7%D8%AC%D8%A8-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D8%B1%DB%8C%D8%B3%D9%88%D9%86%DB%8C ایران کی حمایت تمام مسلمانوں پر واجب ہے، احمد الریسونی]- شائع شدہ از: 18 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جون 2025ء</ref>۔
== فلسطین کی حمایت میں شیعہ برادری پیش پیش ہے ==
معروف مراکشی عالم احمد الریسونی نے کہا کہ [[شیعہ]] برادری نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
معروف مراکشی عالم احمد الریسونی نے کہا کہ شیعہ برادری نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
احمد الریسونی نے اپنے ایک مقالے میں لکھا کہ جس طرح فلسطینی مزاحمت کی شیعہ [[مسلمان|مسلمانوں]] نے حمایت نمایاں کردار ادا کیا ہے اس طرح سے [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] مسلمانوں نے فلسطین کی حمایت نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ برادری نے جان، مال، ہتھیار اور فداکاریوں کے ذریعے فلسطین کی حمایت میں کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے اپنے مقالے "أقیموا الشهادة لله" میں یہ بات واضح طور پر بیان کی ہے کہ ہمارا یہ بیان انصاف اور حق کی گواہی ہے اور یہ ان لوگوں کے لئے ایک دندان شکن جواب ہے جو فلسطین کے مسئلے پر شیعوں کی حمایت کو مشکوک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
احمد الریسونی جو کہ عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کے سابق صدر ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کا یہ بیان کچھ لوگوں کو ناراض کر سکتا ہے، مگر ان کے لیے سب سے اہم بات حقائق بیان کرنا ہے، نہ کہ لوگوں کے شکوک و شبہات پر دھیان دینا ہے۔
انہوں نے [[قرآن |قرآن مجید]] کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : حق کی گواہی دینا ایک شرعی ذمہ داری ہے، اگر چہ کہ وہ گواہی اپنے یا اپنے عزیزوں کے خلاف ہی کیوں نہ ہو، حقیقت کو چھپانا سخت گناہ ہے۔
الریسونی کے اس بیان پر ہونے والی تنقید کے بارے میں، کچھ افراد کا ماننا ہے کہ ناقدین نے ان کا پورا مضمون نہیں پڑھا بلکہ بعض عناصر کی طرف سے کی گئی مخالفت کی وجہ سے ان پر تنقید کر رہے ہیں<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/402293/%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%DB%8C%D8%B9%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B1%D8%A7%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85 فلسطین کی حمایت میں شیعہ برادری پیش پیش ہے: مراکشی عالم]- شائع شدہ از: 14 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جون 2025ء</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ: مراکش ]]
[[زمرہ: مراکش ]]

نسخہ بمطابق 11:38، 19 جون 2025ء

احمد ریسونی
ذاتی معلومات
پیدائش1953 ء، 1331 ش، 1372 ق
مذہباسلام، سنی
مناصبسابق صدر عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین

احمد ریسونی

ایران کی حمایت تمام مسلمانوں پر واجب ہے

عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین کے سابق صدر احمد الریسونی نے عالم اسلام سے مخاطب ہوکر کہا کہ عالمِ اسلام کو چاہیے کہ وہ صہیونی ریاست کے مقابلے میں ایران کا بھرپور ساتھ دے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ احمد الریسونی نے کہا: صہیونی حکومت کی جارحیت کے مقابلے میں ایران کی حمایت تمام مسلمانوں پر فرض ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی ریاست کے قیام کے بعد سے اب تک فلسطین کی حمایت میں ایران نے جس وفاداری اور قربانی کا مظاہرہ کیا ہے، دنیا کا کوئی اور ملک اس کی مثال پیش نہیں کر سکا۔

الریسونی نے واضح طور پر کہا کہ نہ عرب ممالک اور نہ ہی دیگر اسلامی ریاستیں، چاہے وہ انفرادی سطح پر ہوں یا اجتماعی طور پر، ایران کی طرح فلسطینی کاز کی خدمت نہیں کر سکیں۔

واضح رہے کہ عالمی اتحاد برائے علمائے مسلمین ہمیشہ مسئلہ فلسطین پر دوٹوک مؤقف اختیار کرتا رہا ہے، اور وہ صہیونی ریاست کو تسلیم کرنے کو تمام مسلمانوں کے لیے ناقابلِ قبول خیانت سمجھتا ہے[1]۔

فلسطین کی حمایت میں شیعہ برادری پیش پیش ہے

معروف مراکشی عالم احمد الریسونی نے کہا کہ شیعہ برادری نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ معروف مراکشی عالم احمد الریسونی نے کہا کہ شیعہ برادری نے فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ احمد الریسونی نے اپنے ایک مقالے میں لکھا کہ جس طرح فلسطینی مزاحمت کی شیعہ مسلمانوں نے حمایت نمایاں کردار ادا کیا ہے اس طرح سے سنی مسلمانوں نے فلسطین کی حمایت نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ برادری نے جان، مال، ہتھیار اور فداکاریوں کے ذریعے فلسطین کی حمایت میں کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے اپنے مقالے "أقیموا الشهادة لله" میں یہ بات واضح طور پر بیان کی ہے کہ ہمارا یہ بیان انصاف اور حق کی گواہی ہے اور یہ ان لوگوں کے لئے ایک دندان شکن جواب ہے جو فلسطین کے مسئلے پر شیعوں کی حمایت کو مشکوک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ احمد الریسونی جو کہ عالمی اتحاد برائے مسلم علماء کے سابق صدر ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کا یہ بیان کچھ لوگوں کو ناراض کر سکتا ہے، مگر ان کے لیے سب سے اہم بات حقائق بیان کرنا ہے، نہ کہ لوگوں کے شکوک و شبہات پر دھیان دینا ہے۔

انہوں نے قرآن مجید کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : حق کی گواہی دینا ایک شرعی ذمہ داری ہے، اگر چہ کہ وہ گواہی اپنے یا اپنے عزیزوں کے خلاف ہی کیوں نہ ہو، حقیقت کو چھپانا سخت گناہ ہے۔ الریسونی کے اس بیان پر ہونے والی تنقید کے بارے میں، کچھ افراد کا ماننا ہے کہ ناقدین نے ان کا پورا مضمون نہیں پڑھا بلکہ بعض عناصر کی طرف سے کی گئی مخالفت کی وجہ سے ان پر تنقید کر رہے ہیں[2]۔

حوالہ جات

  1. ایران کی حمایت تمام مسلمانوں پر واجب ہے، احمد الریسونی- شائع شدہ از: 18 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جون 2025ء
  2. فلسطین کی حمایت میں شیعہ برادری پیش پیش ہے: مراکشی عالم- شائع شدہ از: 14 ستمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جون 2025ء