مندرجات کا رخ کریں

"ایک امت، مشترکہ منزل بین الاقوامی کانفرنس" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{Infobox person
{{{خانہ معلومات پارٹی
| title = ایک امت ، مشترکه تقدیر بین الاقوامی کانفرنس
| عنوان = ایک امت، مشترکه تقدیر بین الاقوامی کانفرنس
| image = کنفرانس امت واحد، سرنوشت مشترک.jpg}}
|تصویر= کنفرانس امت واحد، سرنوشت مشترک.jpg
|date = 19 فروری 2025ء
| نام = ایک امت، مشترکه تقدیر بین الاقوامی کانفرنس
| قیام کی تاریخ = 19فروری 2025 ء
| مهتممین = جامعة الازهر مصر، سپریم کونسل برائے اسلامی امور بحرین اور کونسل آف مسلم سکالرز
| مقاصد =
}}
 
 
'''ایک امت اور مشترکه تقدیر بین الاقوامی کانفرنس''' 19 اور 20 فروری کو، دو دن تک بحرین کے دارالحکومت منامہ میں منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس میں مختلف دنیا کے مسلمانوں کے علما، رہنما، مفکرین اور دانشوروں نے شرکت کی۔ اس میں شیخ احمد الطیب، شیخ الأزہر، اور انور ابراہیم، وزیراعظم مالیزیا نے تقاریر کیں۔ اس کانفرنس کی حمایت بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفه کی جانب سے کی گئی تھی، اور اس میں عالمی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین حمید شہریاری اور مختلف اسلامی ممالک کے مذہبی اور فکری شخصیات بھی شریک ہوئیں۔
'''ایک امت اور مشترکه تقدیر بین الاقوامی کانفرنس''' 19 اور 20 فروری کو، دو دن تک بحرین کے دارالحکومت منامہ میں منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس میں مختلف دنیا کے مسلمانوں کے علما، رہنما، مفکرین اور دانشوروں نے شرکت کی۔ اس میں شیخ احمد الطیب، شیخ الأزہر، اور انور ابراہیم، وزیراعظم مالیزیا نے تقاریر کیں۔ اس کانفرنس کی حمایت بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفه کی جانب سے کی گئی تھی، اور اس میں عالمی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین حمید شہریاری اور مختلف اسلامی ممالک کے مذہبی اور فکری شخصیات بھی شریک ہوئیں۔
اس کانفرنس کا مقصد اسلامی -  مسلمانوں کی باهمی اتحاد کو مستحکم کرنا، سمجھوتہ اور ہم آہنگی کے اقدار کو تقویت دینا تھا۔ اس کے دوران مسلمانوں کے مشترکہ مسائل اور چیلنجز پر بات چیت ہوئی، اور تکثیر پسندی اور تنوع کو مسلمانوں کے درمیان طاقت اور اتحاد کے طور پر اہمیت دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ، اس کانفرنس نے اعتدال پسند تفکر کے پھیلاؤ، اسلامی اتحاد میں موجود رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے اور  اسلامی مکالمہ کی حمایت میں مستقل اقدامات کے لیے ایک پروگرام تیار کرنے کی کوشش کی۔
اس کانفرنس کا مقصد اسلامی -  مسلمانوں کی باهمی اتحاد کو مستحکم کرنا، سمجھوتہ اور ہم آہنگی کے اقدار کو تقویت دینا تھا۔ اس کے دوران مسلمانوں کے مشترکہ مسائل اور چیلنجز پر بات چیت ہوئی، اور تکثیر پسندی اور تنوع کو مسلمانوں کے درمیان طاقت اور اتحاد کے طور پر اہمیت دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ، اس کانفرنس نے اعتدال پسند تفکر کے پھیلاؤ، اسلامی اتحاد میں موجود رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے اور  اسلامی مکالمہ کی حمایت میں مستقل اقدامات کے لیے ایک پروگرام تیار کرنے کی کوشش کی۔

نسخہ بمطابق 15:57، 25 فروری 2025ء

{

ایک امت، مشترکه تقدیر بین الاقوامی کانفرنس
پارٹی کا نامایک امت، مشترکه تقدیر بین الاقوامی کانفرنس
قیام کی تاریخ19فروری 2025 ء، نقص اظہار: «ف» کا غیر معروف تلفظ۔ ش، نقص اظہار: «ف» کا غیر معروف تلفظ۔ ق


ایک امت اور مشترکه تقدیر بین الاقوامی کانفرنس 19 اور 20 فروری کو، دو دن تک بحرین کے دارالحکومت منامہ میں منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس میں مختلف دنیا کے مسلمانوں کے علما، رہنما، مفکرین اور دانشوروں نے شرکت کی۔ اس میں شیخ احمد الطیب، شیخ الأزہر، اور انور ابراہیم، وزیراعظم مالیزیا نے تقاریر کیں۔ اس کانفرنس کی حمایت بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسی آل خلیفه کی جانب سے کی گئی تھی، اور اس میں عالمی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین حمید شہریاری اور مختلف اسلامی ممالک کے مذہبی اور فکری شخصیات بھی شریک ہوئیں۔ اس کانفرنس کا مقصد اسلامی - مسلمانوں کی باهمی اتحاد کو مستحکم کرنا، سمجھوتہ اور ہم آہنگی کے اقدار کو تقویت دینا تھا۔ اس کے دوران مسلمانوں کے مشترکہ مسائل اور چیلنجز پر بات چیت ہوئی، اور تکثیر پسندی اور تنوع کو مسلمانوں کے درمیان طاقت اور اتحاد کے طور پر اہمیت دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ، اس کانفرنس نے اعتدال پسند تفکر کے پھیلاؤ، اسلامی اتحاد میں موجود رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے اور اسلامی مکالمہ کی حمایت میں مستقل اقدامات کے لیے ایک پروگرام تیار کرنے کی کوشش کی۔

حوالہ جات