"سانچہ:صفحۂ اول/پہلا منتخب مضمون" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:سید ابراهیم رئیسی.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل:اخوان افغانستان.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
'''سید ابراہیم رئیسی''' جمہوری اسلامیہ ایران کے موجودہ صدر اور سابق چیف جسٹس ہیں۔ وہ 19 مئی 2024 کو اسلامی جمہوریہ ایران کے متعدد عہدیداروں کے ساتھ ہوائی حادثے میں انتقال کر گئے۔ آپ دسمبر 1339 ہجری میں مشہد اور نوغان کے محلوں میں ایک روحانی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد حجت الاسلام سید حاجی رئیس الساداتی اور ان کی والدہ سیدہ عصمت خداداد حسینی بھی سادات حسینی کے نسب سے ہیں اور ان کا رشتہ دونوں طرف سے حضرت زید بن علی بن الحسین علیہ السلام سے جا ملتا ہے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم جوادیہ اسکول میں مکمل کی اور دینی تعلیم نواب اسکول اور پھر آیت اللہ موسوی نژاد اسکول سے شروع کی۔ 1354 میں آپ اپنی تعلیم کو جاری رکھنے کے لیے قم کے حوزہ علمیہ اور آیت اللہ بروجردی کے مدرسہ گئے اور کچھ عرصے تک [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] کی نگرانی میں آیت اللہ پسندیدہ کے زیر انتظام حوزہ میں تعلیم حاصل کی۔
'''اخوان المسلمین افغانستان''' ایک اسلام پسند تنظیم هے جو [[افغانستان]] میں  اسلامی تحریک کے ایک حصے کے طور پر ابھری۔ اس تحریک کے فکری مراحل کا آغاز ایک ہی وقت میں مصری پروفیسروں کی  الشریعه یونورسٹی  میں ملازمت اور 1952ء کے لگ بھگ الازہر یونیورسٹی سے افغان طلباء کے پہلے  دستے کے فارغ التحصیل ہونے سے ہوا۔1343 ش کے آئین نے افغانستان میں آزادی صحافت اور سیاسی جماعتوں  کی تشکیل کے جواز فراهم کرنے کے ذریعے سیاسی تحریکوں اور جماعتوں کی نشوونما کے لیے مناسب  ماحول پیدا کیا۔جس کے نتیجے میں داؤد خان کے دورِ صدارت میں افغانستان کو  سوویت یونین سے قریب هونے کا راسته هموار کرنے  کے علاوہ، افغانستان کے سیاسی اور سماجی منظر نامے میں، خاص طور پر کابل میں  


<span id="mp-more">[[سید ابراہیم رئیسی|'''جاری رہے...''']]</span>
<span id="mp-more">[[اخوان المسلمین افغانستان|'''جاری رہے...''']]</span>

نسخہ بمطابق 09:30، 1 جون 2024ء

اخوان افغانستان.jpg

اخوان المسلمین افغانستان ایک اسلام پسند تنظیم هے جو افغانستان میں اسلامی تحریک کے ایک حصے کے طور پر ابھری۔ اس تحریک کے فکری مراحل کا آغاز ایک ہی وقت میں مصری پروفیسروں کی الشریعه یونورسٹی میں ملازمت اور 1952ء کے لگ بھگ الازہر یونیورسٹی سے افغان طلباء کے پہلے دستے کے فارغ التحصیل ہونے سے ہوا۔1343 ش کے آئین نے افغانستان میں آزادی صحافت اور سیاسی جماعتوں کی تشکیل کے جواز فراهم کرنے کے ذریعے سیاسی تحریکوں اور جماعتوں کی نشوونما کے لیے مناسب ماحول پیدا کیا۔جس کے نتیجے میں داؤد خان کے دورِ صدارت میں افغانستان کو سوویت یونین سے قریب هونے کا راسته هموار کرنے کے علاوہ، افغانستان کے سیاسی اور سماجی منظر نامے میں، خاص طور پر کابل میں

جاری رہے...