"مسودہ:اخوان المسلمین جرمنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 2 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 5: سطر 5:
| قیام کی تاریخ =  1958 ء
| قیام کی تاریخ =  1958 ء
| بانی =  سعید رمضان
| بانی =  سعید رمضان
| رہنما =  {{hlist  | سعید رمضان  | فاضل یزدانی | یوسف ندا}}
| رہنما =  {{hlist  | سعید رمضان  | فاضل یزدانی | ابراهیم الزیات}}
| مقاصد =   
| مقاصد =   
}}
}}
سطر 15: سطر 15:
پچھلی صدی کی پچاس اور ساٹھ کی دهائی میں مغربی ایشیا سے هزاروں  کی تعداد میں مسلم  طلبا جرمن  یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے قصد سے  جرمنی کی طرف سفر کیا ۔ ان طلبا نے اس صورت حال میں جرمنی کی طرف رخ کیا جب ان کے ملکوں میں  حکمرانوں کی طرف سے اسلام پرست جماعتوں پر جابرانه حملے تیز هوگئے تھے ۔اخوان المسلمین یورپ اور مغربی جرمنی میں سیاسی پناہ کے درخواست دہندگان میں سرفہرست تھی اور اس وقت اس ملک نے انہیں رہائش کی  اجازت دی۔
پچھلی صدی کی پچاس اور ساٹھ کی دهائی میں مغربی ایشیا سے هزاروں  کی تعداد میں مسلم  طلبا جرمن  یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے قصد سے  جرمنی کی طرف سفر کیا ۔ ان طلبا نے اس صورت حال میں جرمنی کی طرف رخ کیا جب ان کے ملکوں میں  حکمرانوں کی طرف سے اسلام پرست جماعتوں پر جابرانه حملے تیز هوگئے تھے ۔اخوان المسلمین یورپ اور مغربی جرمنی میں سیاسی پناہ کے درخواست دہندگان میں سرفہرست تھی اور اس وقت اس ملک نے انہیں رہائش کی  اجازت دی۔
جرمنی کی صورتحال واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ اس ملک میں اخوان  کو یورپ کے دوسرے ممالک کی به نسبت  زیادہ اثر و رسوخ اور سیاسی قبولیت حاصل تھی ۔ اس حد تک کہ دیگر یورپی ممالک میں اسلامی تنظیمیں بڑے پیمانے پر اپنے جرمن ہم منصبوں  کو نمونه عمل قرار دیتے  تھے۔
جرمنی کی صورتحال واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ اس ملک میں اخوان  کو یورپ کے دوسرے ممالک کی به نسبت  زیادہ اثر و رسوخ اور سیاسی قبولیت حاصل تھی ۔ اس حد تک کہ دیگر یورپی ممالک میں اسلامی تنظیمیں بڑے پیمانے پر اپنے جرمن ہم منصبوں  کو نمونه عمل قرار دیتے  تھے۔
==تاسیس==
جرمنی میں اخوان المسلمین کی بنیاد  بین الاقوامی اخوان المسلمین کے  فعال رکن  سعید رمضان کے توسط سے رکھی گئی جو اس  عالمی جماعت کے بانی حسن البنا کے قریبی افراد  اور ان کے ذاتی  معاون تھے۔ 1948 ‏ءمیں وہ اخوان المسلمین کی رضاکار فورس کے انچارج تھے۔ سعید رمضان جرمنی میں اخوان المسلمین کے اولین علمبرداروں میں سے ایک ہیں کیونکہ وہ 1958 ء میں جنیوا چلے گئے، جہاں انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کی اور جرمنی میں  الجمعیه الاسلامیه  کی بنیاد رکھی، یہاں تک کہ  جماعت  جرمنی کی ان تین اسلامی تنظیموں میں سے ایک بن گئی جن کے وہ سربراہ تھے۔جرمنی میں آپ نے وہاں قائم ہونے والی تین اسلامی تنظیموں میں سے ایک جرمنی اسلامک سوسائٹی کی بنیاد رکھی، جس کی سربراہی انہوں نے 1958ء سے 1968ء تک کی۔ سعید رمضان کے بعد پاکستانی نژاد "فاضل یزدانی" نے مختصر عرصے کے لیے  اس جماعت کی صدارت سنبھالی۔ ان کے بعد  اس  کی صدارت شامی اطالوی "غالب همت" کو سونپی گئی تا هم امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے "غالب ہمت" کا نام دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والوں کی فہرست میں شامل کیے جانے کے بعد، انہیں جرمنی  اخوان المسلمین  کے سربراہی سے استعفیٰ دینا پڑا تو  اس لیے مصری نژاد "ابراہیم الزیات"  ان کے جانشین کے طور پر جماعت کے سربراه منتخب هوئے۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

حالیہ نسخہ بمطابق 22:12، 11 اکتوبر 2024ء

اخوان المسلمین جرمنی
پارٹی کا نامالجمعیة الاسلامیة
قیام کی تاریخ1958 ء، 1336 ش، 1377 ق
بانی پارٹیسعید رمضان
پارٹی رہنما
  • سعید رمضان
  • فاضل یزدانی
  • ابراهیم الزیات

اخوان المسلمین ایک بین الاقوامی سنی اسلامی تحریک ہے جس کے کئی عرب ممالک میں حامی ہیں اور عرب دنیا کی سب سے بڑی اسلامی تحریک ہے۔ اس جماعت کا تعلق اهل سنت مذهب سے هے اور سلفی اور جمہوریت نظریات کے حامل ہے۔ اخوان المسلمین اسلامی مذاہب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے حامی اور اسرائیلی حکومت کے خلاف ہے اور دنیا کے کئی ممالک میں اس کی شاخیں ہیں۔ اس گروپ کی شاخوں کی تعداد 79 تک پہنچ جاتی ہے جو جرمنی سمیت یورپ تک پھیل چکی ہے۔ اس کی شاخیں ہیں۔ اس گروپ کی شاخوں کی تعداد 79 تک پہنچ جاتی ہے جو جرمنی سمیت یورپ تک پھیل چکی ہے۔

جرمنی میں اخوان المسلمین کی فکری بنیاد یں

جرمنی میں دنیا کے دوسرے اکثر ممالک اور خطوں کی طرح اخوان المسلمین کے نظریات اور افکار کو ان طلبا کے توسط سے فروغ ملا جو مسلم ممالک سے جرمن یونیورسٹیوں میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لئے سفر کئے تھے ۔ پچھلی صدی کی پچاس اور ساٹھ کی دهائی میں مغربی ایشیا سے هزاروں کی تعداد میں مسلم طلبا جرمن یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے قصد سے جرمنی کی طرف سفر کیا ۔ ان طلبا نے اس صورت حال میں جرمنی کی طرف رخ کیا جب ان کے ملکوں میں حکمرانوں کی طرف سے اسلام پرست جماعتوں پر جابرانه حملے تیز هوگئے تھے ۔اخوان المسلمین یورپ اور مغربی جرمنی میں سیاسی پناہ کے درخواست دہندگان میں سرفہرست تھی اور اس وقت اس ملک نے انہیں رہائش کی اجازت دی۔ جرمنی کی صورتحال واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ اس ملک میں اخوان کو یورپ کے دوسرے ممالک کی به نسبت زیادہ اثر و رسوخ اور سیاسی قبولیت حاصل تھی ۔ اس حد تک کہ دیگر یورپی ممالک میں اسلامی تنظیمیں بڑے پیمانے پر اپنے جرمن ہم منصبوں کو نمونه عمل قرار دیتے تھے۔

تاسیس

جرمنی میں اخوان المسلمین کی بنیاد بین الاقوامی اخوان المسلمین کے فعال رکن سعید رمضان کے توسط سے رکھی گئی جو اس عالمی جماعت کے بانی حسن البنا کے قریبی افراد اور ان کے ذاتی معاون تھے۔ 1948 ‏ءمیں وہ اخوان المسلمین کی رضاکار فورس کے انچارج تھے۔ سعید رمضان جرمنی میں اخوان المسلمین کے اولین علمبرداروں میں سے ایک ہیں کیونکہ وہ 1958 ء میں جنیوا چلے گئے، جہاں انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کی اور جرمنی میں الجمعیه الاسلامیه کی بنیاد رکھی، یہاں تک کہ جماعت جرمنی کی ان تین اسلامی تنظیموں میں سے ایک بن گئی جن کے وہ سربراہ تھے۔جرمنی میں آپ نے وہاں قائم ہونے والی تین اسلامی تنظیموں میں سے ایک جرمنی اسلامک سوسائٹی کی بنیاد رکھی، جس کی سربراہی انہوں نے 1958ء سے 1968ء تک کی۔ سعید رمضان کے بعد پاکستانی نژاد "فاضل یزدانی" نے مختصر عرصے کے لیے اس جماعت کی صدارت سنبھالی۔ ان کے بعد اس کی صدارت شامی اطالوی "غالب همت" کو سونپی گئی تا هم امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے "غالب ہمت" کا نام دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والوں کی فہرست میں شامل کیے جانے کے بعد، انہیں جرمنی اخوان المسلمین کے سربراہی سے استعفیٰ دینا پڑا تو اس لیے مصری نژاد "ابراہیم الزیات" ان کے جانشین کے طور پر جماعت کے سربراه منتخب هوئے۔


حوالہ جات