"منادياں وحدت" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''عصر حاضر کے منادیان وحدت''' وحدت دین مبين اسلام کے بنیادي اصولوں ميں سے ايک ہے که جسے قرآن مجيد نے توحيد کے ساتھ  ذکر کيا هے اور متعدد جگوں پر مسلمانوں کو اتحاد اور یکجهتي کى سفارش کى هے اور اس حقيقت پر بهترين اور واضح ترين دليل جو هر عام وخاص سب کے لیے قابل فهم اور قابل ديد هے وه خود [[پيغمبر اسلامﷺ]]  اور انکے ولي برحق اميرالمومنين مولي الموحدین علي عليه السلام کى عملي سيرت اور انکے  ارشادات هيں.  
'''عصر حاضر کے منادیان وحدت''' وحدت دین مبين اسلام کے بنیادي اصولوں ميں سے ايک ہے که جسے قرآن مجيد نے توحيد کے ساتھ  ذکر کيا هے اور متعدد جگوں پر مسلمانوں کو اتحاد اور یکجهتي کى سفارش کى هے اور اس حقيقت پر بهترين اور واضح ترين دليل جو هر عام وخاص سب کے لیے قابل فهم اور قابل ديد هے وه خود [[پيغمبر اسلامﷺ]]  اور انکے ولي برحق اميرالمومنين مولي الموحدین علي عليه السلام کى عملي سيرت اور انکے  ارشادات هيں.  
اسي طرح علماء اسلام نے بھى [[تاريخ اسلام]] ميں [[نبي اکرم]] ﷺ اور [[ائمه معصوميں]] ؑکى سيرت طيبه پر چلتے هوئے وحدت کى راه ميں  شایان  شان خدمات پيش کى هيں اور هميشه عالم اسلام ميں موجوده خود ساخته؛  بے بنیاد مذهبي اور فرقائي اور قومي تعصبات کو ۔ که جسے استکبار اور دشمنان دین نے بطور ايندھن همارے لیے تیار کيا هے ۔ختم کرنے اور اس ميں تبديلي لانے اور مسلمانوں کو اختلافات سے بچانے کے لئے برسر پیکار رهے هيں ۔کىونکه جس طرح [[اميرالمومنين]] علي فرماتے هيں که اختلاف :  
اسي طرح علماء اسلام نے بھى [[تاريخ اسلام]] ميں [[نبي اکرم]] ﷺ اور [[ائمه معصوميں]] ؑکى سيرت طيبه پر چلتے هوئے وحدت کى راه ميں  شایان  شان خدمات پيش کى هيں اور هميشه عالم اسلام ميں موجوده خود ساخته؛  بے بنیاد مذهبي اور فرقائي اور قومي تعصبات کو ۔ که جسے استکبار اور دشمنان دین نے بطور ايندھن همارے لیے تیار کيا هے ۔ختم کرنے اور اس ميں تبديلي لانے اور مسلمانوں کو اختلافات سے بچانے کے لئے برسر پیکار رهے هيں ۔کىونکه جس طرح [[اميرالمومنين]] علي عليه السلام فرماتے هيں که اختلاف :  
1۔ ھواي نفس کى پيروي ۔  
1۔ ھواي نفس کى پيروي ۔  
2۔ دستور خدا کے خلاف حکم لگانے ۔
2۔ دستور خدا کے خلاف حکم لگانے ۔
سطر 8: سطر 8:
ليکن هر دور ميں ايسے حق شناش ؛دین شناس اور مصلح وبيدار علماء موجود رهے هيں  جنهوں نے هر دور ميں امت مسلمه کو مذھبي ؛قومي ؛ زباني اختلافات کے ايندھن ميں گرکر جلنے سے بچانے کى انتھک کوششيں کى هے  ۔تا هم يهاں ان سیکڑوں علمائ عظام  ميں سے  اهل تسنن اورمکتب اهل بيت ؑسے  تعلق رکھنے والے بعض  ايسے  شخصیات  کا تذکره کريں گے جو اپنے دور ميں وحدت کے علمبردار رهيں هيں  اور اپني پوري زندگي کو مسلمانوں کے درميان وحدت اور یکجهتي اور بھائي چارگي برقرار کرنے  ميں گزار لي هيں ۔
ليکن هر دور ميں ايسے حق شناش ؛دین شناس اور مصلح وبيدار علماء موجود رهے هيں  جنهوں نے هر دور ميں امت مسلمه کو مذھبي ؛قومي ؛ زباني اختلافات کے ايندھن ميں گرکر جلنے سے بچانے کى انتھک کوششيں کى هے  ۔تا هم يهاں ان سیکڑوں علمائ عظام  ميں سے  اهل تسنن اورمکتب اهل بيت ؑسے  تعلق رکھنے والے بعض  ايسے  شخصیات  کا تذکره کريں گے جو اپنے دور ميں وحدت کے علمبردار رهيں هيں  اور اپني پوري زندگي کو مسلمانوں کے درميان وحدت اور یکجهتي اور بھائي چارگي برقرار کرنے  ميں گزار لي هيں ۔


== سيّد جمال الدين اسد آبادي(ح)۔ ==
== سيّد جمال الدين اسد آبادي(ح) ==
دور حاضر کے عظيم شخصيتون ميں سے اپنے دور کے منفرد شخصيت که جسنے تن وتنها امت اسلاميه کوناچاکى اور تفرقه کے  خواب غفلت سے بيدار کرنے اور استعمار کے خلاف متحد کرنے کى خاطر قیام کيا اوراسي جرم ميں مختلف  اسلامي ممالک سے جلا وطني تحمل کرتے هوئے اسي راه ميں شھيد هوئے ۔ آپ نے مسلمانوں کو بيدار کرنے اور متحد کرنے کى خاطر [[افغانستان]] سے [[ايران]] ؛ ايران سے هندستان ؛[[عراق]] ؛ [[ترکىه]] اور مصر اور بعض دوسرے اسلامي ممالک سے گزرتے هوئے فرانس پهنچے اور آخر کار دشمنان دین واسلام کے هاتھوں شھيد هوئے۔
دور حاضر کے عظيم شخصيتون ميں سے اپنے دور کے منفرد شخصيت که جسنے تن وتنها امت اسلاميه کوناچاکى اور تفرقه کے  خواب غفلت سے بيدار کرنے اور استعمار کے خلاف متحد کرنے کى خاطر قیام کيا اوراسي جرم ميں مختلف  اسلامي ممالک سے جلا وطني تحمل کرتے هوئے اسي راه ميں شھيد هوئے ۔ آپ نے مسلمانوں کو بيدار کرنے اور متحد کرنے کى خاطر [[افغانستان]] سے [[ايران]] ؛ ايران سے هندستان ؛[[عراق]] ؛ [[ترکىه]] اور مصر اور بعض دوسرے اسلامي ممالک سے گزرتے هوئے فرانس پهنچے اور آخر کار دشمنان دین واسلام کے هاتھوں شھيد هوئے۔
آپ عقيده رکھتے تھے که( قومي؛ مذھبي ؛مسلکى ؛ نژادي اور ديگر قسم کے اختلافات فاسد اور مستبد سلاطين اور حکمرانوں نے تقريبا چوده قرن کے اندر اور استعمار نے عصر حاضر ميں تين یا چارصدي کے اندر وجود ميں لايے هيں) لهذا هميں متحد اور منسجم هو کر ان موجوده اختلافات کے ساتھ مبارزه کر نے کى ضرورت هے چونکه ايک هي روح تمام اسلامي ممالک اور مختلف اسلامي  فکري اور  فقهي مذاهب پر حاکم هے لهذا هميں صرف بيدار اور متحد  هو کر  غارتگر استعمار اور انکے آله کار استعماري کارندوں کے مقابله کرنے کى ضرورت هے۔ <ref>طباطبائى ، محىد حسين، ، مشرق زمىن كى بىدارى مىں سيّد جمال كا كردار، ص 77-128</ref>
آپ عقيده رکھتے تھے که( قومي؛ مذھبي ؛مسلکى ؛ نژادي اور ديگر قسم کے اختلافات فاسد اور مستبد سلاطين اور حکمرانوں نے تقريبا چوده قرن کے اندر اور استعمار نے عصر حاضر ميں تين یا چارصدي کے اندر وجود ميں لايے هيں) لهذا هميں متحد اور منسجم هو کر ان موجوده اختلافات کے ساتھ مبارزه کر نے کى ضرورت هے چونکه ايک هي روح تمام اسلامي ممالک اور مختلف اسلامي  فکري اور  فقهي مذاهب پر حاکم هے لهذا هميں صرف بيدار اور متحد  هو کر  غارتگر استعمار اور انکے آله کار استعماري کارندوں کے مقابله کرنے کى ضرورت هے۔ <ref>طباطبائى ، محىد حسين، ، مشرق زمىن كى بىدارى مىں سيّد جمال كا كردار، ص 77-128</ref>.
   
   
اسي طرح کهتے تھے قوم پرستي ؛  نژاد  پرستي  دوسري اصطلاح ميں (ناسيونا ليزم )  آج عربسيزم ؛ ايرانيزم ؛ ترکىزم ؛ هندوزم وغيره وغيره کى شکل ميں [[اسلامي ممالک]] ميں  استعمار نے بڑے پيمانے پر تبليغ کى هے اور هر جگه مذهبي اختلافات خصوصاً  شيعه اور سني کے نام پر ان مذهبي اختلافات کو خوب  پروان  دیا هے تو دوسري طرف امت مسلمه کو چھوٹے چھوٹے ملکوں اور متنازعه حدودوں ميں تقسيم کيا هے ۔ اب ان تمام مفاسد اور استعماري شيطاني مقاصد کى ريشه کني صرف اور صرف اتحاد اور اسلامي وحدت کے زريعے ممکن هے۔ مير <ref>آبادى ، سيد جلال ، دور حاضر كے  اسلامى تحرىكىن، ص 28 ۔۔۔۔۔30 ۔</ref>.
اسي طرح کهتے تھے قوم پرستي ؛  نژاد  پرستي  دوسري اصطلاح ميں (ناسيونا ليزم )  آج عربسيزم ؛ ايرانيزم ؛ ترکىزم ؛ هندوزم وغيره وغيره کى شکل ميں [[اسلامي ممالک]] ميں  استعمار نے بڑے پيمانے پر تبليغ کى هے اور هر جگه مذهبي اختلافات خصوصاً  شيعه اور سني کے نام پر ان مذهبي اختلافات کو خوب  پروان  دیا هے تو دوسري طرف امت مسلمه کو چھوٹے چھوٹے ملکوں اور متنازعه حدودوں ميں تقسيم کيا هے ۔ اب ان تمام مفاسد اور استعماري شيطاني مقاصد کى ريشه کني صرف اور صرف اتحاد اور اسلامي وحدت کے زريعے ممکن هے۔ مير <ref>آبادى ، سيد جلال ، دور حاضر كے  اسلامى تحرىكىن، ص 28 ۔۔۔۔۔30 ۔</ref>.
55

ترامیم