"سید علی شرف الدین موسوی بلتستانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
سطر 22: سطر 22:
==سوانح عمری==
==سوانح عمری==
سید علی شرف الدین بن سید محمد بن سید حسن موسوی کی جائے پیدائش بلتستان کے ایک گاؤں چھورکاہ محلہ علی آباد ضلع شیگر کی ہے، جو مشہور پہاڑی چوٹی کے ٹو کے گردونواح کی ایک وادی ہے۔ ان کی سنہ پیدائش 1360ھ (1942ء) ہے۔ آپ بلتستان کے ایک شیعہ سادات کے مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ موسوی سید ہونے کی وجہ سے اپنے نام کے ساتھ موسوی لکھتے ہیں۔ آپ نے ا قرآن مجید و عربی زبان اور ابتدائی تعلیم اپنے علاقے بلتستان، شمالی پاکستان، سے حاصل کی۔تقریبا 13 سال آبائی گاؤں میں مقیم رہے،ساتھ ہی چوتھی جماعت تک اسکول کی تعلیم بھی حاصل کی۔ اس کے بعد اعلیٰ اسلامی تعلیم کے حصول کے لیے لاہور جانے کا فیصلہ کیا <ref>شرف الدین موسوی، افق گفتگو، 1424ق، ص45</ref>۔
سید علی شرف الدین بن سید محمد بن سید حسن موسوی کی جائے پیدائش بلتستان کے ایک گاؤں چھورکاہ محلہ علی آباد ضلع شیگر کی ہے، جو مشہور پہاڑی چوٹی کے ٹو کے گردونواح کی ایک وادی ہے۔ ان کی سنہ پیدائش 1360ھ (1942ء) ہے۔ آپ بلتستان کے ایک شیعہ سادات کے مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ موسوی سید ہونے کی وجہ سے اپنے نام کے ساتھ موسوی لکھتے ہیں۔ آپ نے ا قرآن مجید و عربی زبان اور ابتدائی تعلیم اپنے علاقے بلتستان، شمالی پاکستان، سے حاصل کی۔تقریبا 13 سال آبائی گاؤں میں مقیم رہے،ساتھ ہی چوتھی جماعت تک اسکول کی تعلیم بھی حاصل کی۔ اس کے بعد اعلیٰ اسلامی تعلیم کے حصول کے لیے لاہور جانے کا فیصلہ کیا <ref>شرف الدین موسوی، افق گفتگو، 1424ق، ص45</ref>۔
==تعلیم==
===جامع المنتظر میں تعلیم===
1956 عیسوی میں آپ نے بلتستان سے لاہور کا سفر کیا اور وہاں جامعہ المنتظر میں داخلہ لیا وہاں پر عربی زبان نیز دیگر دینی علوم کی مزید تعلیم حاصل کی <ref>شرف الدین موسوی، افق گفتگو، 1430ق، ص33</ref>۔
===عراق کا سفر اور تعلیم===
سید علی شرف الدین موسوی بلتستانی حصول علم کے لیے 1958 عیسوی کو نجف اشرف عراق پہنچے وہاں حوزہ علمیہ نجف میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخلہ لیا۔ آپ نے وہاں جن علماء سے استفادہ کیا ان میں ذیشان حیدر جوادی سے فلسفہ و ادب، آیت اللہ شیخ صدرا البادکوبی سے نیز آیت اللہ سید مسلم حلی سے کفایہ پڑھا۔آیت اللہ شیخ محسن آصفی کے پاس آپ نے منطق اور فلسفیہ پڑھا اور شیخ راستی کے پاس مکاتب پڑھا۔آیت اللہ شیخ تسخیری سے اقتصادنا و فلسفتنا کے دروس لیے اور آیت اللہ شیخ صادقی تہرانی سے تفسیر قرآن کے دروس لیے ،اور یہیں سے قرآن فہمی اور قرآنی دعوت کا شوق پیدا ہوا۔آیت اللہ سید کوکبی کے پاس رسائل کے درس میں شرکت کی۔آپ نے آیت اللہ سید خوئی اور آیت اللہ سید باقر صدر کے بحث خارج میں شرکت کی نیز باقر الصدر سے فقہ و اصول اور تدقیق میں استفادہ کیا۔آیت اللہ باقر الصدر سے کافی متاثر ہوئے اور انہی کی پیروی کرتے ہوئے وحدت اسلامی کے لیے بعد میں آپ نے کام کیا،نیز باقر الصدر کی تفسیر موضوعی کا اردو ترجمہ کیا <ref>شرف الدین موسوی، افق گفتگو، 1430ق، ص35</ref>۔
== حوالہ جات==  
== حوالہ جات==  
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستان]]
[[زمرہ:پاکستان]]

نسخہ بمطابق 03:21، 29 اکتوبر 2023ء

سید علی شرف الدین موسوی بلتستانی
پورا نامسید علی شرف الدین موسوی بلتستانی
دوسرے نامشرف الدین
ذاتی معلومات
یوم پیدائش19
پیدائش کی جگہپاکستان
مذہباسلام شیعہ، شیعہ

سید علی شرف الدین موسوی کی شخصیت پاکستان کے علما (بشمول شیعہ و سنی) میں احترام کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے۔ آپ اس دور کے ایک عظیم مصلح اور اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں۔ آپ قرآن اور اسلام ناب محمدی کی دعوت دینے والے اسکالرز میں سے ہیں۔ مرحوم مولانا اسحاق فیصل آبادی جو اتحاد بین المسلمین کے داعی تھے، آپ کے ان سے بھی دوستانہ روابط تھے۔ آج بھی علامہ سید علی شرف الدین موسوی پاکستان میں فرقہ بندی کی بجائے صرف اسلام کی طرف دعوت دینے والے گنے چنے اسلامی اسکالرز و علما میں سے ہیں۔

سوانح عمری

سید علی شرف الدین بن سید محمد بن سید حسن موسوی کی جائے پیدائش بلتستان کے ایک گاؤں چھورکاہ محلہ علی آباد ضلع شیگر کی ہے، جو مشہور پہاڑی چوٹی کے ٹو کے گردونواح کی ایک وادی ہے۔ ان کی سنہ پیدائش 1360ھ (1942ء) ہے۔ آپ بلتستان کے ایک شیعہ سادات کے مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آپ موسوی سید ہونے کی وجہ سے اپنے نام کے ساتھ موسوی لکھتے ہیں۔ آپ نے ا قرآن مجید و عربی زبان اور ابتدائی تعلیم اپنے علاقے بلتستان، شمالی پاکستان، سے حاصل کی۔تقریبا 13 سال آبائی گاؤں میں مقیم رہے،ساتھ ہی چوتھی جماعت تک اسکول کی تعلیم بھی حاصل کی۔ اس کے بعد اعلیٰ اسلامی تعلیم کے حصول کے لیے لاہور جانے کا فیصلہ کیا [1]۔

تعلیم

جامع المنتظر میں تعلیم

1956 عیسوی میں آپ نے بلتستان سے لاہور کا سفر کیا اور وہاں جامعہ المنتظر میں داخلہ لیا وہاں پر عربی زبان نیز دیگر دینی علوم کی مزید تعلیم حاصل کی [2]۔

عراق کا سفر اور تعلیم

سید علی شرف الدین موسوی بلتستانی حصول علم کے لیے 1958 عیسوی کو نجف اشرف عراق پہنچے وہاں حوزہ علمیہ نجف میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخلہ لیا۔ آپ نے وہاں جن علماء سے استفادہ کیا ان میں ذیشان حیدر جوادی سے فلسفہ و ادب، آیت اللہ شیخ صدرا البادکوبی سے نیز آیت اللہ سید مسلم حلی سے کفایہ پڑھا۔آیت اللہ شیخ محسن آصفی کے پاس آپ نے منطق اور فلسفیہ پڑھا اور شیخ راستی کے پاس مکاتب پڑھا۔آیت اللہ شیخ تسخیری سے اقتصادنا و فلسفتنا کے دروس لیے اور آیت اللہ شیخ صادقی تہرانی سے تفسیر قرآن کے دروس لیے ،اور یہیں سے قرآن فہمی اور قرآنی دعوت کا شوق پیدا ہوا۔آیت اللہ سید کوکبی کے پاس رسائل کے درس میں شرکت کی۔آپ نے آیت اللہ سید خوئی اور آیت اللہ سید باقر صدر کے بحث خارج میں شرکت کی نیز باقر الصدر سے فقہ و اصول اور تدقیق میں استفادہ کیا۔آیت اللہ باقر الصدر سے کافی متاثر ہوئے اور انہی کی پیروی کرتے ہوئے وحدت اسلامی کے لیے بعد میں آپ نے کام کیا،نیز باقر الصدر کی تفسیر موضوعی کا اردو ترجمہ کیا [3]۔

حوالہ جات

  1. شرف الدین موسوی، افق گفتگو، 1424ق، ص45
  2. شرف الدین موسوی، افق گفتگو، 1430ق، ص33
  3. شرف الدین موسوی، افق گفتگو، 1430ق، ص35