"سید صفدرحسین نجفی" کے نسخوں کے درمیان فرق
(←کتب) |
(←شاگرد) |
||
سطر 31: | سطر 31: | ||
* [[سید ریاض حسین نجفی|حافظ سید ریاض حسین نجفی]] | * [[سید ریاض حسین نجفی|حافظ سید ریاض حسین نجفی]] | ||
* [[سید ضیاء الدین رضوی]] | * [[سید ضیاء الدین رضوی]] | ||
== اجازت نامہ == | |||
وه نے آقا بزرگ تہرانی سے نقل حدیث کی اجازت حاصل کی اور اسی طرح امام خمینی سے وجوہات شرعیہ صَرف کرنے کی اجازت بھی حاصل کی <ref>صحیفہ امام خمینی، 1279ھ - 1368 ہجری شمسی، مؤسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی ج 19 ص 142</ref> ۔ | |||
== اولاد == | == اولاد == | ||
علامہ موصوف کی تمام اولاد(بیٹے اور بیٹیاں) دینی ودنیاوی علوم سے آراستہ ہیں۔ | علامہ موصوف کی تمام اولاد(بیٹے اور بیٹیاں) دینی ودنیاوی علوم سے آراستہ ہیں۔ |
نسخہ بمطابق 07:01، 27 ستمبر 2023ء
سید صفدرحسین نجفی | |
---|---|
پورا نام | سید صفدرحسین نجفی |
دوسرے نام | سید صفدر حسین نقوی نجفی (محسن ملت) |
ذاتی معلومات | |
پیدائش کی جگہ | علیپور،پاکستان |
وفات کی جگہ | لاہور،، پاکستان |
مذہب | اسلام، شیعہ |
مناصب |
|
سید صفدر حسین نجفی 1932 میں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور میں پیدا ہوئے۔ وہ سید غلام سرور نقوی کے فرزند ہیں جن کا تعلق نقوی سید خاندان سے ہے۔ وہ سید جلال الدین سرخپوش بخاری سے تعلق رکھتے تھے، جو امام علی نقی علیہ السلام کی ایک شاخ سے تھے.ایران کے اسلامی انقلاب کو پاکستان میں متعارف کروانے میں آپ نے اہم کردار ادا کیا۔ جب امام خمینی کو پاکستان میں کوئی نہ جانتا تھا تو آپ نے لوگوں کو ان کے نظریات اور انقلابی تحریک سے روشناس کروایا۔
سوانح حیات
سید صفدر حسین نجفی نے دینی علوم کے حصول کا آغاز سات سال کی عمر میں حوزہ علمیہ ملتان سے کیا۔ جہاں آپ کے چچا، نامور عالم دین سید محمد یار شاہ نقوی نجفی سے کسب فیض کرنے کے علاوہ مختلف دینی مدارس سے بھی آپ نے استفادہ کیا جن میں مدرسہ خانیوال اور مدرسہ باب العلوم کے علاوہ ملتان میں اہل سنت کا ایک مدرسہ بھی شامل ہے۔ سنہ 1947ء سے 1950ء تک درسِ نظامی کیلئے مدرسہ صادقیہ خانپور مظفر گڑھ، مدرسہ خان گڑھ اور مدرسہ باب النجف جاڑا، ڈی آئی خان میں تعلیم حاصل کرتے رہے۔ سنہ 1950ء کو آپ اعلی تعلیم کے حصول کے لئے نجف اشرف چلے گئے [1]۔
اساتذہ
پاکستان کے مختلف مدارس میں آپ نے مختلف اساتذہ سے علم حاصل کیا۔ آپ نے تفسیر انوار النجف کے مصنف حسین بخش جاڑا نجفی سے تفسیر کا درس پڑھا۔ جبکہ سید یار شاہ نقوی اور سید محمد باقر نقوی چکڑالوی المعروف علامہ باقر ہندی بھی آپ کے اساتذہ میں شمار ہوتے تھے۔ سید صفدر حسین نجفی نے حوزہ علمیہ نجف میں محمد علی افغانی، اختر عباس نجفی، سید ابو القاسم رشتی، شیخ محمد تقی آل راضی نیز مراجع تقلید میں سے محسن الحکیم و سید ابوالقاسم خوئی کی شاگردی اختیار کیا [2].
شاگرد
آپ کے شاگردوں میں پاکستان کے بہت سارے علما شامل ہیں لیکن ان میں سے مندرجہ ذیل شخصیات قابل ذکر ہیں:
اجازت نامہ
وه نے آقا بزرگ تہرانی سے نقل حدیث کی اجازت حاصل کی اور اسی طرح امام خمینی سے وجوہات شرعیہ صَرف کرنے کی اجازت بھی حاصل کی [3] ۔
اولاد
علامہ موصوف کی تمام اولاد(بیٹے اور بیٹیاں) دینی ودنیاوی علوم سے آراستہ ہیں۔
- سید علی نقی نقوی
- سید محمد تقی نقوی
- سید حسن عسکری نقوی
- سید حسین علی نقوی
- سید محمد علی نقوی
دینی مدارس
جامعہ علمیہ (کراچی)، جامعہ الرضا (روھڑی، سکھر)، جامعہ امام حسین (خانقاہ ڈوگراں شیخوپورہ) ،جامعہ نقویہ (آزاد کشمیر)، جامعہ فاطمیہ (رینالہ خورد،اوکاڑہ)، مدرسہ رضویہ (صالح پٹ،سکھر)، جامعہ قرآن وعترت (نارووال)، جامعہ مھدویہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ)، جامعہ الزہراء برائے طالبات (ٹوبہ ٹیک سنگھ)، جامعہ آل محمد (جن پور،رحیم یار خان)، جامعہ رضویہ عزیزالمدارس (چیچہ وطنی،ساہیوال)، جامعہ مرتضویہ (وہاڑی)، جامعہ امام سجاد (جھنگ)،جامعہ آیت اللہ خوئی (شورکوٹ،جھنگ)، مدرسہ مدینۃالعلم (قلعہ ستار شاہ،شیخوپورہ)، حوزہ علمیہ بقیۃاللہ(لاہور)، جامعۃالزہراء۔ طالبات ( لاہور)، مدرسہ ولی عصر (سکردو )، جامعہ مدینۃالعلم (چوھنگ، لاہور)، جامعہ مدینۃالعلم (بھارہ کہو،اسلام آباد)، مدرسہ محمدیہ (جلال پورجدید،سرگودھا)، دارلہدٰی محمدیہ (علی پور،ضلع مظفر گڑھ)، مدرسہ امام المنتظر (جتوئی، ضلع مظفر گڑھ)، جامعہ خاتم النبیین (کوئٹہ)، مدرسہ جعفریہ (جنڈ، ضلع اٹک)، جامعہ اہل بیت (ڈیرہ مراد جمالی، بلوچستان)، مدرسہ فیضیہ (جعفرآباد، ب لوچستان)، مدرسہ علویہ نعیم الواعظین ( ساہیوال)،جامعہ مدینۃالعلم (تریٹ، مری)
کتب
تراجم
- تفسیر نمونہ، ترجمہ کتاب تفسیر نمونہ، تالیف مکارم شیرازی 27 جلدیں
- اسلام کا دائمی منشور ترجمہ تفسیر موضوعی قرآن، منشور جاوید تالیف جعفر سبحانی 14 جلدیں آخری ترجمہ برای ملت
- پیام قرآن، ترجمہ تفسیر موضوعی قرآن، پیام قرآن تالیف مکارم شیرازی 15 جلدیں
- توضیح المسائل، ترجمہ توضیح المسائل امام خمینی، 1969
- حکومت اسلامی، ترجمہ دروس آیتاللہ خمینی
- الارشاد، ترجمہ کتاب الارشاد تالیف شیخ مفید
- سعادت الابدیہ، ترجمہ کتاب بنام مقامات العلیاء تالیف خاتم المحدثین علامہ شیخ عباس قمی؛ موضوع اخلاق
- معادن الجواہر، ترجمہ کتاب تالیف علامہ شیخ محمد علی کراجکی، موضوع اخلاقیات
- رسالۃ المواعظ، ترجمہ کتاب تالیف شیخ عباس قمی
- ارشاد القلوب، ترجمہ کتاب تالیف شیخ محمد علی دیلمی
- عقائدامامیہ، ترجمہ کتاب تالیف علامہ شیخ رضا المظفر ترجمہ
- شیعہ دوازدہ امامی و اہل بیت، ترجمہ کتاب تالیف علامہ شیخ محمد جواد
- احسن المقال، کتاب منتہی الامال تالیف محدث قمی، 4 جلدیں
- تذکرۃ الخواص، ترجمہ کتاب تذکرة الخواص تالیف علامہ سید بن جوزی
- السقیفہ
تصانیف
- عرفان المجالس، جلداول و جلد دوم
- اسلامی جمہوریہ ایران پر اعتراضات دین و عقل کی روشنی میں
- حدود و تعزیرات
- یزیدی فرقہ
- مناسک حج
- کتاب زیارات
- جہاد اکبر
- انتخاب طبری
- مبادی حکومت اسلامی
- دین حق عقل کی روشنی میں
- سیرت ائمہ، 12 جلد اریخ امامان معصومان
- حقوق و اسلام
- چہل حدیث
حوالہ جات
- ↑ سید صفدر حسین نجفی، اسلام ٹائمز
- ↑ سید صفدرحسین نجفی، ترجمان وحی ویب سائٹ
- ↑ صحیفہ امام خمینی، 1279ھ - 1368 ہجری شمسی، مؤسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی ج 19 ص 142