"حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[فائل:حضرت معصومه 2.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]] | [[فائل:حضرت معصومه 2.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]] | ||
'''حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا''' پاکیزگی اور معصومیت کے گھرانے کی ایک باوقار لڑکی تھیں۔ شیعہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کا احترام کرتے ہیں اور قم میں ان کی زیارت کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ جو احادیث حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے بارے میں بیان کرتی ہیں ان میں شیعوں کے لیے ان کی شفاعت کا ذکر کیا گیا ہے اور جنت کو ان کی زیارت کا ثواب سمجھا گیا ہے۔ آپ کے والد شیعوں کے ساتویں امام حضرت موسیٰ بن جعفر علیہ السلام تھے اور آپ کی والدہ حضرت نجمہ تھیں جنہیں ان کی پاکیزگی اور پاکیزگی کی وجہ سے طاہرہ کہا جاتا تھا۔ حضرت معصومہ کی شہادت 28 سال کی عمر میں 12 ربیع الثانی سنہ 201 ہجری کو قم میں ہوئی۔ کہ حضرت دراصل دوسری بتول تھیں اور حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے وجود کا مظہر تھے۔ آپ کو اپنی روح کی پاکیزگی میں ایک خاص اور بہت اعلیٰ فضیلت حاصل تھی کہ آٹھویں امام نے اپنے جسمانی بھائی کو جس کا نام فاطمہ معصومہ تھا، بلایا۔ فرمایا: جس نے قم میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی زیارت کی وہ اس شخص کی طرح ہے جس نے میری زیارت کی۔ ان کے علم و عرفان کا مقام اس مرحلے پر ہے جہاں ہم ان کی غیر معروف زیارت کے ایک پیراگراف میں پڑھتے ہیں: السلام علیکم اے فاطمہ بنت موسیٰ بن جعفر اور موسیٰ بن جعفر کی طرف سے حجت و امین۔ | '''حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا''' پاکیزگی اور معصومیت کے گھرانے کی ایک باوقار لڑکی تھیں۔ شیعہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کا احترام کرتے ہیں اور قم میں ان کی زیارت کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ جو احادیث حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے بارے میں بیان کرتی ہیں ان میں شیعوں کے لیے ان کی شفاعت کا ذکر کیا گیا ہے اور جنت کو ان کی زیارت کا ثواب سمجھا گیا ہے۔ آپ کے والد شیعوں کے ساتویں امام حضرت موسیٰ بن جعفر علیہ السلام تھے اور آپ کی والدہ حضرت نجمہ تھیں جنہیں ان کی پاکیزگی اور پاکیزگی کی وجہ سے طاہرہ کہا جاتا تھا۔ حضرت معصومہ کی شہادت 28 سال کی عمر میں 12 ربیع الثانی سنہ 201 ہجری کو قم میں ہوئی۔ کہ حضرت دراصل دوسری بتول تھیں اور حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے وجود کا مظہر تھے۔ آپ کو اپنی روح کی پاکیزگی میں ایک خاص اور بہت اعلیٰ فضیلت حاصل تھی کہ آٹھویں امام نے اپنے جسمانی بھائی کو جس کا نام فاطمہ معصومہ تھا، بلایا۔ فرمایا: جس نے قم میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی زیارت کی وہ اس شخص کی طرح ہے جس نے میری زیارت کی۔ ان کے علم و عرفان کا مقام اس مرحلے پر ہے جہاں ہم ان کی غیر معروف زیارت کے ایک پیراگراف میں پڑھتے ہیں: السلام علیکم اے فاطمہ بنت موسیٰ بن جعفر اور موسیٰ بن جعفر کی طرف سے حجت و امین۔ |
نسخہ بمطابق 11:52، 17 مئی 2023ء
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا پاکیزگی اور معصومیت کے گھرانے کی ایک باوقار لڑکی تھیں۔ شیعہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کا احترام کرتے ہیں اور قم میں ان کی زیارت کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ جو احادیث حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے بارے میں بیان کرتی ہیں ان میں شیعوں کے لیے ان کی شفاعت کا ذکر کیا گیا ہے اور جنت کو ان کی زیارت کا ثواب سمجھا گیا ہے۔ آپ کے والد شیعوں کے ساتویں امام حضرت موسیٰ بن جعفر علیہ السلام تھے اور آپ کی والدہ حضرت نجمہ تھیں جنہیں ان کی پاکیزگی اور پاکیزگی کی وجہ سے طاہرہ کہا جاتا تھا۔ حضرت معصومہ کی شہادت 28 سال کی عمر میں 12 ربیع الثانی سنہ 201 ہجری کو قم میں ہوئی۔ کہ حضرت دراصل دوسری بتول تھیں اور حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے وجود کا مظہر تھے۔ آپ کو اپنی روح کی پاکیزگی میں ایک خاص اور بہت اعلیٰ فضیلت حاصل تھی کہ آٹھویں امام نے اپنے جسمانی بھائی کو جس کا نام فاطمہ معصومہ تھا، بلایا۔ فرمایا: جس نے قم میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی زیارت کی وہ اس شخص کی طرح ہے جس نے میری زیارت کی۔ ان کے علم و عرفان کا مقام اس مرحلے پر ہے جہاں ہم ان کی غیر معروف زیارت کے ایک پیراگراف میں پڑھتے ہیں: السلام علیکم اے فاطمہ بنت موسیٰ بن جعفر اور موسیٰ بن جعفر کی طرف سے حجت و امین۔