"حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 192: سطر 192:


آخرکار ان کے اور اہل مکہ کے درمیان صلح کا معاہدہ ہوا جس کے مطابق دس سال تک فریقین کے درمیان جنگ نہیں ہوگی۔ اس سال مسلمانوں کو مکہ میں داخل نہیں ہونا چاہیے لیکن اگلے سال اس وقت شہر کے لوگ تین دن کے لیے مکہ سے نکل کر مسلمانوں کی زیارت کے لیے شہر سے نکلیں گے۔ اس معاہدے کی ایک اور شق یہ تھی کہ اہل مکہ میں سے جو بھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے گا اسے مکہ واپس کر دیا جائے گا، لیکن اگر کوئی مدینہ سے مکہ گیا تو قریش اس کو واپس کرنے کے پابند نہیں تھے۔ معاہدے کی دوسری شق یہ تھی کہ ہر قبیلہ قریش کے معاہدے یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے معاہدے میں شامل ہونے کے لیے آزاد ہے۔
آخرکار ان کے اور اہل مکہ کے درمیان صلح کا معاہدہ ہوا جس کے مطابق دس سال تک فریقین کے درمیان جنگ نہیں ہوگی۔ اس سال مسلمانوں کو مکہ میں داخل نہیں ہونا چاہیے لیکن اگلے سال اس وقت شہر کے لوگ تین دن کے لیے مکہ سے نکل کر مسلمانوں کی زیارت کے لیے شہر سے نکلیں گے۔ اس معاہدے کی ایک اور شق یہ تھی کہ اہل مکہ میں سے جو بھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے گا اسے مکہ واپس کر دیا جائے گا، لیکن اگر کوئی مدینہ سے مکہ گیا تو قریش اس کو واپس کرنے کے پابند نہیں تھے۔ معاہدے کی دوسری شق یہ تھی کہ ہر قبیلہ قریش کے معاہدے یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے معاہدے میں شامل ہونے کے لیے آزاد ہے۔
بعد میں قریش نے اس شرط کی تعمیل نہ کرتے ہوئے فتح مکہ کا سبب بنا۔


{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]