مندرجات کا رخ کریں

"سانچہ:صفحۂ اول/پہلا منتخب مضمون" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 22 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:کمیته امور عمومی آمریکا و اسرائیل.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل: همایش جایگاه‌شناسی تقریب مذاهب در شرایط کنونی.jpg|تصغیر|بدون_چوکھٹا|]]
'''[[امریکن اسرائیل پبلک افیئرز کمیٹی]]''' (American Israel Public Affairs Committee)، جسے مختصر طور پر ایپَک (AIPAC) کہا جاتا ہے، امریکہ میں [[اسرائیل]] کے حق میں سب سے طاقتور لابی تنظیم مانی جاتی ہے۔
'''[[موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اہمیت شناسی کانفرنس|موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی  اهمیت شناسی کانفرنس]]'''” کے عنوان سے ایک تقریب ، ہفتۂ تحقیق کے موقع پر تقریبی  مطالعات تحقیقاتی مرکز کی کاوشوں سے منعقد ہوا۔ اس  کانفرنس میں حجۃ الاسلام والمسلمین [[حمید شہریاری|ڈاکٹر حمید شہریاری]] (سیکریٹری جنرل، [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی|عالمی مجمعِ تقریبِ مذاہبِ اسلامی]])، آیت اللہ محسن اراکی (رکن، مجمعِ تشخیصِ مصلحتِ نظام)، آیت اللہ سعید واعظی (رکن، جامعۂ مدرسینِ حوزۂ علمیہ قم)، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مبلغی (رکن، مجلسِ خبرگانِ رہبری) اور نیز حجۃ الاسلام والمسلمین اکبر راشدی‌نیا (تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کے سربراه) نے خطابات کیے۔ [[موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اہمیت شناسی کانفرنس|جاری ہے]]۔</>
اس کمیٹی کا باضابطہ مشن یہ بیان کیا گیا ہے کہ وہ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے اور اسرائیل نواز پالیسیوں کے لیے دونوں اہم امریکی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرے۔ 
ایپک کے پاس لاکھوں اراکین کا وسیع نیٹ ورک ہے، جو امریکی سیاست دانوں، کانگریس اور پالیسی سازی کے اداروں میں گہرا اثر و رسوخ رکھتا ہے۔ [[امریکن اسرائیل پبلک افیئرز کمیٹی| جاری ہے]] </span>

حالیہ نسخہ بمطابق 20:17، 19 دسمبر 2025ء

موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اهمیت شناسی کانفرنس” کے عنوان سے ایک تقریب ، ہفتۂ تحقیق کے موقع پر تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کی کاوشوں سے منعقد ہوا۔ اس کانفرنس میں حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری (سیکریٹری جنرل، عالمی مجمعِ تقریبِ مذاہبِ اسلامی)، آیت اللہ محسن اراکی (رکن، مجمعِ تشخیصِ مصلحتِ نظام)، آیت اللہ سعید واعظی (رکن، جامعۂ مدرسینِ حوزۂ علمیہ قم)، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مبلغی (رکن، مجلسِ خبرگانِ رہبری) اور نیز حجۃ الاسلام والمسلمین اکبر راشدی‌نیا (تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کے سربراه) نے خطابات کیے۔ جاری ہے۔</>