مندرجات کا رخ کریں

"سانچہ:صفحۂ اول/پہلا منتخب مضمون" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 26 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[فائل: یوم الله 13 آبان.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل: همایش جایگاه‌شناسی تقریب مذاهب در شرایط کنونی.jpg|تصغیر|بدون_چوکھٹا|]]
"'''[[یوم الله 13 آبان|یومُ اللہ ۱۳ آبان]]'''"، [[ ایران|جمہوری اسلامی ایران]] کے تقویم میں "عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کے دن" کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ یہ دن نہ صرف ۱۳ آبان ۱۳۵۸ء کو تہران میں [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی]] کے پیرو طالب علموں کے ہاتھوں امریکہ کے جاسوسی کے اڈے پر قبضے کی یاد دلاتا ہے، بلکہ ۱۳ آبان ۱۳۴۳ء کو امام خمینی کی ترکی جلاوطنی اور ۱۳ آبان ۱۳۵۷ء کو انقلابی طلباء کے قتلِ عام کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے۔ اسی دن کو بعد میں "یومِ طالب علم" کے نام سے موسوم کیا گیا۔'''[[یوم الله 13 آبان|جاری ہے]] </span>
'''[[موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اہمیت شناسی کانفرنس|موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی  اهمیت شناسی کانفرنس]]'''” کے عنوان سے ایک تقریب ، ہفتۂ تحقیق کے موقع پر تقریبی  مطالعات تحقیقاتی مرکز کی کاوشوں سے منعقد ہوا۔ اس  کانفرنس میں حجۃ الاسلام والمسلمین [[حمید شہریاری|ڈاکٹر حمید شہریاری]] (سیکریٹری جنرل، [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی|عالمی مجمعِ تقریبِ مذاہبِ اسلامی]])، آیت اللہ محسن اراکی (رکن، مجمعِ تشخیصِ مصلحتِ نظام)، آیت اللہ سعید واعظی (رکن، جامعۂ مدرسینِ حوزۂ علمیہ قم)، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مبلغی (رکن، مجلسِ خبرگانِ رہبری) اور نیز حجۃ الاسلام والمسلمین اکبر راشدی‌نیا (تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کے سربراه) نے خطابات کیے۔ [[موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اہمیت شناسی کانفرنس|جاری ہے]]۔</>

حالیہ نسخہ بمطابق 20:17، 19 دسمبر 2025ء

موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اهمیت شناسی کانفرنس” کے عنوان سے ایک تقریب ، ہفتۂ تحقیق کے موقع پر تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کی کاوشوں سے منعقد ہوا۔ اس کانفرنس میں حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری (سیکریٹری جنرل، عالمی مجمعِ تقریبِ مذاہبِ اسلامی)، آیت اللہ محسن اراکی (رکن، مجمعِ تشخیصِ مصلحتِ نظام)، آیت اللہ سعید واعظی (رکن، جامعۂ مدرسینِ حوزۂ علمیہ قم)، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مبلغی (رکن، مجلسِ خبرگانِ رہبری) اور نیز حجۃ الاسلام والمسلمین اکبر راشدی‌نیا (تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کے سربراه) نے خطابات کیے۔ جاری ہے۔</>