مندرجات کا رخ کریں

"سانچہ:صفحۂ اول/پہلا منتخب مضمون" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 35 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[فائل: صافی آرپاگوش.jpg |بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل: همایش جایگاه‌شناسی تقریب مذاهب در شرایط کنونی.jpg|تصغیر|بدون_چوکھٹا|]]
'''[[پروفیسر صافی آرپاگوش|پروفیسر ڈاکٹر صافی آرپاگوش]]''' جامعہ مرمرہ کی فیکلٹی آف تھیولوجی کے فیکلٹی ممبر، [[تصوف]] کے شعبہ کے سربراہ، اور فیکلٹی کے نائب ڈین ہیں۔
'''[[موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اہمیت شناسی کانفرنس|موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی  اهمیت شناسی کانفرنس]]'''” کے عنوان سے ایک تقریب ، ہفتۂ تحقیق کے موقع پر تقریبی  مطالعات تحقیقاتی مرکز کی کاوشوں سے منعقد ہوا۔ اس  کانفرنس میں حجۃ الاسلام والمسلمین [[حمید شہریاری|ڈاکٹر حمید شہریاری]] (سیکریٹری جنرل، [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی|عالمی مجمعِ تقریبِ مذاہبِ اسلامی]])، آیت اللہ محسن اراکی (رکن، مجمعِ تشخیصِ مصلحتِ نظام)، آیت اللہ سعید واعظی (رکن، جامعۂ مدرسینِ حوزۂ علمیہ قم)، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مبلغی (رکن، مجلسِ خبرگانِ رہبری) اور نیز حجۃ الاسلام والمسلمین اکبر راشدی‌نیا (تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کے سربراه) نے خطابات کیے۔ [[موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اہمیت شناسی کانفرنس|جاری ہے]]۔</>
انھیں 15 اکتوبر 2021ء کو استنبول کا مفتی مقرر کیا گیا، اور 18 ستمبر 2025ء سے ترکی کے صدر کے حکم پر وہ ترکی کی مذہبی امور کی تنظیم (دیانت) کے صدر کے عہدے پر فائز ہوئے اور علی ارباش کی جگہ لی۔ ان کی تحقیقی تصانیف میں یہ شامل ہیں: مولوی اور [[اسلام]] ، مولوی طریقت میں روحانی تربیت ،   حسین عظمی ددہ، رسالے،  عزیز محمود ہدائی؛ گفتگوئیں ، مثنوی کی تدوین ،  اسماعیل رسوخی آنقروی کی منہاج الفقرأ [[پروفیسر صافی آرپاگوش|جاری ہے۔]]</span>

حالیہ نسخہ بمطابق 20:17، 19 دسمبر 2025ء

موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اهمیت شناسی کانفرنس” کے عنوان سے ایک تقریب ، ہفتۂ تحقیق کے موقع پر تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کی کاوشوں سے منعقد ہوا۔ اس کانفرنس میں حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری (سیکریٹری جنرل، عالمی مجمعِ تقریبِ مذاہبِ اسلامی)، آیت اللہ محسن اراکی (رکن، مجمعِ تشخیصِ مصلحتِ نظام)، آیت اللہ سعید واعظی (رکن، جامعۂ مدرسینِ حوزۂ علمیہ قم)، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مبلغی (رکن، مجلسِ خبرگانِ رہبری) اور نیز حجۃ الاسلام والمسلمین اکبر راشدی‌نیا (تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کے سربراه) نے خطابات کیے۔ جاری ہے۔</>