مندرجات کا رخ کریں

"سانچہ:صفحۂ اول/پہلا منتخب مضمون" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 40 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[فائل: کاروان های بشردوستانه برای کمک به غزه.jpg |بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل: همایش جایگاه‌شناسی تقریب مذاهب در شرایط کنونی.jpg|تصغیر|بدون_چوکھٹا|]]
'''[[فلسطینیوں کی مدد کے لیے بھیجے گئے انسانی ہمدردی کے قافلے]]'''، وہ سرگرمیاں ہیں جو انسانی حقوق کے کارکنوں اور آزاد خیال لوگوں نے 2007 میں [[غزہ]] کے سمندری محاصرے کے بعد سے، [[اسرائیل]] کی جانب سے [[غزہ]] پر عائد ظالمانہ محاصرے کو توڑنے اور وہاں کے عوام تک ضروری امداد پہنچانے کے مقصد سے 2008 سے اب تک انجام دی ہیں۔ یہ انسانی ہمدردی کے مشن، جن کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں، گزشتہ چند دہائیوں میں مختلف قسمتوں سے دوچار ہوئے ہیں۔ صرف 2008 میں، قبرص سے [[غزہ]] جانے والے 5 قافلے سمندری راستے سے غزہ میں داخل ہونے اور اسرائیل کے محاصرے کو توڑنے میں کامیاب رہے [[فلسطینیوں کی مدد کے لیے بھیجے گئے انسانی ہمدردی کے قافلے|جاری ہے]]</span>
'''[[موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اہمیت شناسی کانفرنس|موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اهمیت شناسی کانفرنس]]'''” کے عنوان سے ایک تقریب ، ہفتۂ تحقیق کے موقع پر تقریبی  مطالعات تحقیقاتی مرکز کی کاوشوں سے منعقد ہوا۔ اس  کانفرنس میں حجۃ الاسلام والمسلمین [[حمید شہریاری|ڈاکٹر حمید شہریاری]] (سیکریٹری جنرل، [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی|عالمی مجمعِ تقریبِ مذاہبِ اسلامی]])، آیت اللہ محسن اراکی (رکن، مجمعِ تشخیصِ مصلحتِ نظام)، آیت اللہ سعید واعظی (رکن، جامعۂ مدرسینِ حوزۂ علمیہ قم)، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مبلغی (رکن، مجلسِ خبرگانِ رہبری) اور نیز حجۃ الاسلام والمسلمین اکبر راشدی‌نیا (تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کے سربراه) نے خطابات کیے۔ [[موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اہمیت شناسی کانفرنس|جاری ہے]]۔</>

حالیہ نسخہ بمطابق 20:17، 19 دسمبر 2025ء

موجودہ حالات میں تقریبِ مذاہب کی اهمیت شناسی کانفرنس” کے عنوان سے ایک تقریب ، ہفتۂ تحقیق کے موقع پر تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کی کاوشوں سے منعقد ہوا۔ اس کانفرنس میں حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری (سیکریٹری جنرل، عالمی مجمعِ تقریبِ مذاہبِ اسلامی)، آیت اللہ محسن اراکی (رکن، مجمعِ تشخیصِ مصلحتِ نظام)، آیت اللہ سعید واعظی (رکن، جامعۂ مدرسینِ حوزۂ علمیہ قم)، حجۃ الاسلام والمسلمین احمد مبلغی (رکن، مجلسِ خبرگانِ رہبری) اور نیز حجۃ الاسلام والمسلمین اکبر راشدی‌نیا (تقریبی مطالعات تحقیقاتی مرکز کے سربراه) نے خطابات کیے۔ جاری ہے۔</>