"مهدیه اسفندیاری" کے نسخوں کے درمیان فرق
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
| (2 صارفین 5 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
| سطر 13: | سطر 13: | ||
| students = | | students = | ||
| religion = [[اسلام]] | | religion = [[اسلام]] | ||
| faith = [ | | faith = [[شیعہ]] | ||
| works = | | works = | ||
| known for = | | known for = | ||
}} | }} | ||
'''مہدیہ اسفندِیاری''' ایک باحجاب اور دانشمند | '''مہدیہ اسفندِیاری''' ایک باحجاب اور دانشمند [[ایران]]ی خاتون ہیں جنہوں نے تقریباً آٹھ سال فرانس کے شہر لیون میں زندگی گزاری۔ اُنہیں [[فلسطین]] کے مظلوم عوام کی حمایت، [[غزہ]] میں نسل کشی کی مذمت اور "[[طوفان الاقصی|طوفان الاقصیٰ]]" کے آپریشن کی حمایت سے متعلق مواد شائع کرنے کے باعث گرفتار کیا گیا۔ | ||
سوشل میڈیا کے بہت سے صارفین مہدیہ اسفندِیاری کی گرفتاری کو فرانس میں آزادیِ اظہار کے دعوے کے ساتھ ایک واضح تضاد قرار دیتے ہیں۔ | سوشل میڈیا کے بہت سے صارفین مہدیہ اسفندِیاری کی گرفتاری کو فرانس میں آزادیِ اظہار کے دعوے کے ساتھ ایک واضح تضاد قرار دیتے ہیں۔ | ||
خاص طور پر، ان کی فلسطین سے وابستگی اور صہیونی رژیم کی غزہ میں سفاکانہ کارروائیوں پر تنقید کو گرفتاری کی وجہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جسے بعض لوگ فرانس میں صہیونی لابیوں کے اثر و رسوخ کا نتیجہ سمجھتے ہیں۔ | خاص طور پر، ان کی [[فلسطین]] سے وابستگی اور [[اسرائیل|صہیونی رژیم]] کی غزہ میں سفاکانہ کارروائیوں پر تنقید کو گرفتاری کی وجہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جسے بعض لوگ فرانس میں صہیونی لابیوں کے اثر و رسوخ کا نتیجہ سمجھتے ہیں۔ | ||
ان کے پردے (حجاب) سے متعلق عقیدے کو اس جملے میں سمیٹا جا سکتا ہے: “چونکہ جیل میں مجھے حجاب رکھنے کی اجازت نہیں دیتے، اس لیے میں افسردگی میں مبتلا ہو جاتی ہوں۔ | ان کے پردے (حجاب) سے متعلق عقیدے کو اس جملے میں سمیٹا جا سکتا ہے: “چونکہ جیل میں مجھے حجاب رکھنے کی اجازت نہیں دیتے، اس لیے میں افسردگی میں مبتلا ہو جاتی ہوں۔ | ||
==تعلیم اور سرگرمیاں== | ==تعلیم اور سرگرمیاں== | ||
اسفندِیاری سنہ ۱۳۹۷ ہجری شمسی (۲۰۱۸ عیسوی) میں فرانسیسی زبان و لسانیات میں ماسٹرز کی تعلیم جاری رکھنے کے لیے طالب علمی ویزا حاصل کرکے فرانس گئی تھیں۔ | اسفندِیاری سنہ ۱۳۹۷ ہجری شمسی (۲۰۱۸ عیسوی) میں فرانسیسی زبان و لسانیات میں ماسٹرز کی تعلیم جاری رکھنے کے لیے طالب علمی ویزا حاصل کرکے فرانس گئی تھیں۔ | ||
فرانسیسی جریدے لوپوئن (Le Point) اور ان کے ذاتی صفحے کے مطابق، ان کا پیشہ فرانسیسی زبان کی مترجم کے طور پر درج ہے اور اُن کے تعلیمی ادارے کے طور پر یونیورسٹی آف لیون کا نام بھی ذکر کیا گیا ہے۔ | فرانسیسی جریدے لوپوئن (Le Point) اور ان کے ذاتی صفحے کے مطابق، ان کا پیشہ فرانسیسی زبان کی مترجم کے طور پر درج ہے اور اُن کے تعلیمی ادارے کے طور پر یونیورسٹی آف لیون کا نام بھی ذکر کیا گیا ہے۔ | ||
==گرفتاری | == فرانس میں گرفتاری == | ||
وہ اسفند ۱۴۰۳ ہجری شمسی (فروری–مارچ ۲۰۲۵) کے اوائل میں لاپتہ ہو گئی تھیں، اور ان کے خاندان کی پیہم کوششوں کے بعد، فرانسیسی عدالتی حکام نے اپریل ۲۰۲۵ کے شروع میں تصدیق کی کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ پیرس کے نواحی علاقے میں واقع فرسن جیل میں عبوری حراست میں ہیں۔ | وہ اسفند ۱۴۰۳ ہجری شمسی (فروری–مارچ ۲۰۲۵) کے اوائل میں لاپتہ ہو گئی تھیں، اور ان کے خاندان کی پیہم کوششوں کے بعد، فرانسیسی عدالتی حکام نے اپریل ۲۰۲۵ کے شروع میں تصدیق کی کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ پیرس کے نواحی علاقے میں واقع فرسن جیل میں عبوری حراست میں ہیں۔ | ||
طویل مدت تک ان کے لاپتہ رہنے اور اہلِ خانہ کے بے خبری کے بعد، یہ مسئلہ ایرانی حکام کے علم میں لایا گیا۔ تقریباً ایک ماہ کی خاموشی کے بعد، فرانس کے عدالتی حکام نے آخرکار اپریل ۲۰۲۵ کے اوائل میں اُن کی گرفتاری کی باضابطہ تصدیق کی۔ | طویل مدت تک ان کے لاپتہ رہنے اور اہلِ خانہ کے بے خبری کے بعد، یہ مسئلہ ایرانی حکام کے علم میں لایا گیا۔ تقریباً ایک ماہ کی خاموشی کے بعد، فرانس کے عدالتی حکام نے آخرکار اپریل ۲۰۲۵ کے اوائل میں اُن کی گرفتاری کی باضابطہ تصدیق کی۔<ref>[https://fararu.com/fa/news/916676/%D9%85%D9%87%D8%AF%DB%8C%D9%87-%D8%A7%D8%B3%D9%81%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C%D8%B3%D8%AA مهدیه اسفندیاری کیست؟ وبسایت فرارو](زبان فارسی) درج شده تاریخ: 29/اکتوبر/2025ء اخذشده تاریخ: 2نومبر/2025ء.</ref> | ||
==گرفتاری کی تاریخ == | ==گرفتاری کی تاریخ == | ||
وہ ۱۰ اسفند ۱۴۰۳ ہجری شمسی (اواخر فروری / اوایل مارچ ۲۰۲۵ عیسوی) کو لاپتہ ہوئیں، جبکہ ان کے پاس ایران واپسی کا ٹکٹ دس دن بعد کا تھا۔ بعد میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ انہیں فرانسیسی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ وہ تقریباً ۲۳۰ سے ۲۳۷ دن تک جیل میں رہیں۔ انہیں پیرس کے قریب فرسن (Fresnes) جیل میں رکھا گیا تھا۔ | وہ ۱۰ اسفند ۱۴۰۳ ہجری شمسی (اواخر فروری / اوایل مارچ ۲۰۲۵ عیسوی) کو لاپتہ ہوئیں، جبکہ ان کے پاس ایران واپسی کا ٹکٹ دس دن بعد کا تھا۔ بعد میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ انہیں فرانسیسی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ وہ تقریباً ۲۳۰ سے ۲۳۷ دن تک جیل میں رہیں۔ انہیں پیرس کے قریب فرسن (Fresnes) جیل میں رکھا گیا تھا۔ | ||
==آزادی کے لیے سفارتی کوششیں == | ==آزادی کے لیے سفارتی کوششیں == | ||
تہران میں ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ۲۰ اسفند ۱۴۰۳ ہجری شمسی (مارچ ۲۰۲۵) کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ فرانس نے ایک ماہ سے زیادہ عرصے تک ان کی حالت کے بارے میں کوئی جواب نہیں دیا اور فرانسیسی حکام سے اس ایرانی شہری کے لیے قونصلر رسائی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ | تہران میں [[ایران]] کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ۲۰ اسفند ۱۴۰۳ ہجری شمسی (مارچ ۲۰۲۵) کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ فرانس نے ایک ماہ سے زیادہ عرصے تک ان کی حالت کے بارے میں کوئی جواب نہیں دیا اور فرانسیسی حکام سے اس ایرانی شہری کے لیے قونصلر رسائی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ | ||
تہران میں ایرانی سفارت خانے نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ مہدیہ اسفندیاری سے قونصلر ملاقات کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے اور انہیں وکیل تک رسائی کے بارے میں بھی کوئی معلومات نہیں ہے۔ | تہران میں ایرانی سفارت خانے نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ مہدیہ اسفندیاری سے قونصلر ملاقات کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے اور انہیں وکیل تک رسائی کے بارے میں بھی کوئی معلومات نہیں ہے۔ | ||
=="ایران کی بیٹی کو رہا کرو"== | =="ایران کی بیٹی کو رہا کرو"== | ||
| سطر 37: | سطر 38: | ||
احتجاج کرنے والے طلباء میں سے ایک نے العالم کی رپورٹر کو بتایا: "آج ہم یہاں مہدیہ اسفندیاری کی آزادی کا مطالبہ کرنے آئے ہیں، جنہیں بغیر کسی جواز کے اور صرف فلسطین کی حمایت کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس فلسطین میں جہاں ہم ناانصافی، بھوک، قتل اور نسل کشی دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے اسے صرف اس کے ٹیلی گرام چینل پر فلسطین کی حمایت کرنے کی وجہ سے گرفتار کیا ہے۔ اس کا حقیقی معنوں میں یہ مطلب ہے کہ فرانس میں اظہار رائے کی آزادی یا مذہبی عقیدے کی کوئی آزادی نہیں ہے۔" | احتجاج کرنے والے طلباء میں سے ایک نے العالم کی رپورٹر کو بتایا: "آج ہم یہاں مہدیہ اسفندیاری کی آزادی کا مطالبہ کرنے آئے ہیں، جنہیں بغیر کسی جواز کے اور صرف فلسطین کی حمایت کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس فلسطین میں جہاں ہم ناانصافی، بھوک، قتل اور نسل کشی دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے اسے صرف اس کے ٹیلی گرام چینل پر فلسطین کی حمایت کرنے کی وجہ سے گرفتار کیا ہے۔ اس کا حقیقی معنوں میں یہ مطلب ہے کہ فرانس میں اظہار رائے کی آزادی یا مذہبی عقیدے کی کوئی آزادی نہیں ہے۔" | ||
==اظہار رائے کی آزادی کے دعوے میں تضاد== | ==اظہار رائے کی آزادی کے دعوے میں تضاد== | ||
سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین مہدیہ اسفندیاری کی گرفتاری کو فرانس میں اظہار رائے کی آزادی کے دعوے میں تضاد کی ایک مثال سمجھتے ہیں۔ خاص طور پر، فلسطین کی حمایت اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم پر تنقید کو گرفتاری کی وجہ بنانے کی وجہ سے، کچھ لوگ اس اقدام کی تعبیر فرانس میں صیہونی لابیوں کے اثر و رسوخ کے تحت کرتے ہیں۔ | سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین مہدیہ اسفندیاری کی گرفتاری کو فرانس میں اظہار رائے کی آزادی کے دعوے میں تضاد کی ایک مثال سمجھتے ہیں۔ خاص طور پر، فلسطین کی حمایت اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم پر تنقید کو گرفتاری کی وجہ بنانے کی وجہ سے، کچھ لوگ اس اقدام کی تعبیر فرانس میں صیہونی لابیوں کے اثر و رسوخ کے تحت کرتے ہیں۔<ref>[https://fa.alalam.ir/news/7328468/%DA%AF%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%B4-%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D8%B2-%D8%AA%D8%AC%D9%85%D8%B9-%D8%AF%D8%A7%D9%86%D8%B4%D8%AC%D9%88%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84-%D8%B3%D9%81%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3%D9%87-%D8%AF%D8%B1-%D8%AA%D9%87%D8%B1%D8%A7%D9%86گزارش العالم از تجمع دانشجویان ایرانی مقابل سفارت فرانسه در تهران، تارنمای شبکه العالم]( زبان فارسی) درج شده تاریخ: 2/نومبر/2025ء اخذشده تاریخ: 2/نومبر/2025ء</ref> | ||
==جاسوسی کا الزام== | ==جاسوسی کا الزام== | ||
پیرس کی پراسیکیوشن آفس نے ان پر "دہشت گردی کی تعریف" اور سوشل میڈیا پر سرگرمیوں سے متعلق جرائم کا الزام عائد کیا ہے۔ یہ الزامات خاص طور پر ایک ٹیلی گرام چینل پر مواد شائع کرنے سے متعلق ہیں، جسے فرانسیسی حکام کے مطابق، "آپریشن طوفان الاقصیٰ" کی حمایت میں شامل سمجھا جاتا ہے۔ ایرانی حکام نے ان کی گرفتاری کو فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرنے والے مواد کی اشاعت کی وجہ قرار دیا ہے اور اس معاملے کو فرانس میں اظہار رائے کی آزادی پر ایک مثال کے طور پر دیکھا ہے۔ | پیرس کی پراسیکیوشن آفس نے ان پر "دہشت گردی کی تعریف" اور سوشل میڈیا پر سرگرمیوں سے متعلق جرائم کا الزام عائد کیا ہے۔ یہ الزامات خاص طور پر ایک ٹیلی گرام چینل پر مواد شائع کرنے سے متعلق ہیں، جسے فرانسیسی حکام کے مطابق، "آپریشن طوفان الاقصیٰ" کی حمایت میں شامل سمجھا جاتا ہے۔ ایرانی حکام نے ان کی گرفتاری کو فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرنے والے مواد کی اشاعت کی وجہ قرار دیا ہے اور اس معاملے کو فرانس میں اظہار رائے کی آزادی پر ایک مثال کے طور پر دیکھا ہے۔ | ||
| سطر 46: | سطر 47: | ||
سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی: کچھ خبر رساں ذرائع کے مطابق، انہیں سوشل میڈیا تک رسائی سے منع کر دیا گیا ہے۔ | سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی: کچھ خبر رساں ذرائع کے مطابق، انہیں سوشل میڈیا تک رسائی سے منع کر دیا گیا ہے۔ | ||
==ایرانی وزیر خارجہ اور اسفندیاری کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو== | ==ایرانی وزیر خارجہ اور اسفندیاری کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو== | ||
سید عباس | [[سید عباس عراقچی]]، وزیر خارجہ ایران نے، جمعرات یکم آبان ماہ کو، فرانس میں گرفتار ہونے والی ایرانی شہری مہدیہ اسفندیاری سے ٹیلی فون پر بات کی، جنہیں مشروط طور پر رہا کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس ایرانی شہری کی جلد از جلد وطن واپسی پر امید ظاہر کی۔ سید عباس عراقچی نے اس ٹیلی فون گفتگو میں ایرانی شہری کی رہائی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔ آپ بھی اپنے موقف پر بڑی مضبوطی سے قائم رہیں۔" وزیر خارجہ نے مزید کہا: "ان شاء اللہ ہم آپ کو جلد ہی ایران میں دیکھیں گے اور باقی مراحل مکمل ہو جائیں گے اور آپ وہاں سے رخصت ہو جائیں گی۔" مہدیہ اسفندیاری نے جواب دیا: "خدا آپ کو بھلا کرے۔ میں جیل میں ایران کے عوام اور اسلام کے سپاہیوں کے لیے دعا کر رہی تھی۔<ref>[https://kayhan.ir/fa/news/320913/%D9%85%D9%87%D8%AF%DB%8C%D9%87-%D8%A7%D8%B3%D9%81%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%D9%87-%D8%B4%DA%A9%D9%84-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B7-%D8%A7%D8%B2-%D8%B2%D9%86%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3%D9%87-%D8%A2%D8%B2%D8%A7%D8%AF-%D8%B4%D8%AF مهدیه اسفندیاری به شکل مشروط از زندان فرانسه آزاد شد، تارنمای روزنامه کیهان](زبان فارسی) درج شده تاریخ: 29/اکتوبر/2025ء اخذشده تاریخ: 2/نومبر/2025ء</ref> | ||
==متعلقه تلاشیں== | ==متعلقه تلاشیں== | ||
حالیہ نسخہ بمطابق 00:30، 3 نومبر 2025ء
| مهدیه اسفندیاری | |
|---|---|
| پورا نام | مهدیه اسفندیاری |
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش کی جگہ | ایران، تهران، ابرز فردیس |
| مذہب | اسلام، شیعہ |
مہدیہ اسفندِیاری ایک باحجاب اور دانشمند ایرانی خاتون ہیں جنہوں نے تقریباً آٹھ سال فرانس کے شہر لیون میں زندگی گزاری۔ اُنہیں فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت، غزہ میں نسل کشی کی مذمت اور "طوفان الاقصیٰ" کے آپریشن کی حمایت سے متعلق مواد شائع کرنے کے باعث گرفتار کیا گیا۔ سوشل میڈیا کے بہت سے صارفین مہدیہ اسفندِیاری کی گرفتاری کو فرانس میں آزادیِ اظہار کے دعوے کے ساتھ ایک واضح تضاد قرار دیتے ہیں۔ خاص طور پر، ان کی فلسطین سے وابستگی اور صہیونی رژیم کی غزہ میں سفاکانہ کارروائیوں پر تنقید کو گرفتاری کی وجہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جسے بعض لوگ فرانس میں صہیونی لابیوں کے اثر و رسوخ کا نتیجہ سمجھتے ہیں۔ ان کے پردے (حجاب) سے متعلق عقیدے کو اس جملے میں سمیٹا جا سکتا ہے: “چونکہ جیل میں مجھے حجاب رکھنے کی اجازت نہیں دیتے، اس لیے میں افسردگی میں مبتلا ہو جاتی ہوں۔
تعلیم اور سرگرمیاں
اسفندِیاری سنہ ۱۳۹۷ ہجری شمسی (۲۰۱۸ عیسوی) میں فرانسیسی زبان و لسانیات میں ماسٹرز کی تعلیم جاری رکھنے کے لیے طالب علمی ویزا حاصل کرکے فرانس گئی تھیں۔ فرانسیسی جریدے لوپوئن (Le Point) اور ان کے ذاتی صفحے کے مطابق، ان کا پیشہ فرانسیسی زبان کی مترجم کے طور پر درج ہے اور اُن کے تعلیمی ادارے کے طور پر یونیورسٹی آف لیون کا نام بھی ذکر کیا گیا ہے۔
فرانس میں گرفتاری
وہ اسفند ۱۴۰۳ ہجری شمسی (فروری–مارچ ۲۰۲۵) کے اوائل میں لاپتہ ہو گئی تھیں، اور ان کے خاندان کی پیہم کوششوں کے بعد، فرانسیسی عدالتی حکام نے اپریل ۲۰۲۵ کے شروع میں تصدیق کی کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے اور وہ پیرس کے نواحی علاقے میں واقع فرسن جیل میں عبوری حراست میں ہیں۔ طویل مدت تک ان کے لاپتہ رہنے اور اہلِ خانہ کے بے خبری کے بعد، یہ مسئلہ ایرانی حکام کے علم میں لایا گیا۔ تقریباً ایک ماہ کی خاموشی کے بعد، فرانس کے عدالتی حکام نے آخرکار اپریل ۲۰۲۵ کے اوائل میں اُن کی گرفتاری کی باضابطہ تصدیق کی۔[1]
گرفتاری کی تاریخ
وہ ۱۰ اسفند ۱۴۰۳ ہجری شمسی (اواخر فروری / اوایل مارچ ۲۰۲۵ عیسوی) کو لاپتہ ہوئیں، جبکہ ان کے پاس ایران واپسی کا ٹکٹ دس دن بعد کا تھا۔ بعد میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ انہیں فرانسیسی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ وہ تقریباً ۲۳۰ سے ۲۳۷ دن تک جیل میں رہیں۔ انہیں پیرس کے قریب فرسن (Fresnes) جیل میں رکھا گیا تھا۔
آزادی کے لیے سفارتی کوششیں
تہران میں ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ۲۰ اسفند ۱۴۰۳ ہجری شمسی (مارچ ۲۰۲۵) کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ فرانس نے ایک ماہ سے زیادہ عرصے تک ان کی حالت کے بارے میں کوئی جواب نہیں دیا اور فرانسیسی حکام سے اس ایرانی شہری کے لیے قونصلر رسائی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تہران میں ایرانی سفارت خانے نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ مہدیہ اسفندیاری سے قونصلر ملاقات کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے اور انہیں وکیل تک رسائی کے بارے میں بھی کوئی معلومات نہیں ہے۔
"ایران کی بیٹی کو رہا کرو"
مہدیہ اسفندیاری کی گرفتاری کے خلاف کرج کے طلباء کا احتجاج
دہائیوں طلباء اور میڈیا کارکنوں نے تہران میں فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے "ایران کی بیٹی کو رہا کرو" کے نعروں کے ساتھ فرانس کی جیلوں میں قید "مہدیہ اسفندیاری" کی مسلسل حراست پر احتجاج کیا۔ العالم کی تہران کی رپورٹر زینب عبدالجبار نے رپورٹ کیا کہ ۲۹ مہر ۱۴۰۴ ہجری شمسی (منگل) کو، دسیوں طلباء اور میڈیا کارکنوں نے دوہرے معیار کی مذمت کرتے ہوئے نعرے لگائے اور اس بات پر زور دیا کہ فرانس ایک ہی وقت میں اظہار رائے کی آزادی کو فروغ نہیں دے سکتا اور فلسطینی کاز کی حمایت کرنے والی آوازوں کو دبا نہیں سکتا۔ احتجاج کرنے والے طلباء میں سے ایک نے العالم کی رپورٹر کو بتایا: "آج ہم یہاں مہدیہ اسفندیاری کی آزادی کا مطالبہ کرنے آئے ہیں، جنہیں بغیر کسی جواز کے اور صرف فلسطین کی حمایت کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس فلسطین میں جہاں ہم ناانصافی، بھوک، قتل اور نسل کشی دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے اسے صرف اس کے ٹیلی گرام چینل پر فلسطین کی حمایت کرنے کی وجہ سے گرفتار کیا ہے۔ اس کا حقیقی معنوں میں یہ مطلب ہے کہ فرانس میں اظہار رائے کی آزادی یا مذہبی عقیدے کی کوئی آزادی نہیں ہے۔"
اظہار رائے کی آزادی کے دعوے میں تضاد
سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین مہدیہ اسفندیاری کی گرفتاری کو فرانس میں اظہار رائے کی آزادی کے دعوے میں تضاد کی ایک مثال سمجھتے ہیں۔ خاص طور پر، فلسطین کی حمایت اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم پر تنقید کو گرفتاری کی وجہ بنانے کی وجہ سے، کچھ لوگ اس اقدام کی تعبیر فرانس میں صیہونی لابیوں کے اثر و رسوخ کے تحت کرتے ہیں۔[2]
جاسوسی کا الزام
پیرس کی پراسیکیوشن آفس نے ان پر "دہشت گردی کی تعریف" اور سوشل میڈیا پر سرگرمیوں سے متعلق جرائم کا الزام عائد کیا ہے۔ یہ الزامات خاص طور پر ایک ٹیلی گرام چینل پر مواد شائع کرنے سے متعلق ہیں، جسے فرانسیسی حکام کے مطابق، "آپریشن طوفان الاقصیٰ" کی حمایت میں شامل سمجھا جاتا ہے۔ ایرانی حکام نے ان کی گرفتاری کو فلسطینی عوام کی حمایت اور غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرنے والے مواد کی اشاعت کی وجہ قرار دیا ہے اور اس معاملے کو فرانس میں اظہار رائے کی آزادی پر ایک مثال کے طور پر دیکھا ہے۔
رہائی کی شرائط
سات ماہ سے زیادہ قید کے بعد، مہدیہ اسفندیاری کو فرانسیسی جیل سے مشروط طور پر رہا کر دیا گیا ہے۔ خبروں کے ذرائع میں ذکر کردہ مہدیہ اسفندیاری کی رہائی کی شرائط میں درج ذیل شامل ہیں: نگرانی میں رہائی: ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا کہ انہیں جیل سے باہر ایک گھر منتقل کیا جائے گا اور وہ عدالت کا مقدمہ چلنے تک نگرانی میں رہیں گی۔ عدالت میں حاضری: انہیں رہا کر دیا گیا ہے تاکہ وہ تقریباً تین ماہ بعد عدالت میں پیش ہوں۔ سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی: کچھ خبر رساں ذرائع کے مطابق، انہیں سوشل میڈیا تک رسائی سے منع کر دیا گیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ اور اسفندیاری کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو
سید عباس عراقچی، وزیر خارجہ ایران نے، جمعرات یکم آبان ماہ کو، فرانس میں گرفتار ہونے والی ایرانی شہری مہدیہ اسفندیاری سے ٹیلی فون پر بات کی، جنہیں مشروط طور پر رہا کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس ایرانی شہری کی جلد از جلد وطن واپسی پر امید ظاہر کی۔ سید عباس عراقچی نے اس ٹیلی فون گفتگو میں ایرانی شہری کی رہائی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔ آپ بھی اپنے موقف پر بڑی مضبوطی سے قائم رہیں۔" وزیر خارجہ نے مزید کہا: "ان شاء اللہ ہم آپ کو جلد ہی ایران میں دیکھیں گے اور باقی مراحل مکمل ہو جائیں گے اور آپ وہاں سے رخصت ہو جائیں گی۔" مہدیہ اسفندیاری نے جواب دیا: "خدا آپ کو بھلا کرے۔ میں جیل میں ایران کے عوام اور اسلام کے سپاہیوں کے لیے دعا کر رہی تھی۔[3]
متعلقه تلاشیں
حوالہ جات
- ↑ مهدیه اسفندیاری کیست؟ وبسایت فرارو(زبان فارسی) درج شده تاریخ: 29/اکتوبر/2025ء اخذشده تاریخ: 2نومبر/2025ء.
- ↑ العالم از تجمع دانشجویان ایرانی مقابل سفارت فرانسه در تهران، تارنمای شبکه العالم( زبان فارسی) درج شده تاریخ: 2/نومبر/2025ء اخذشده تاریخ: 2/نومبر/2025ء
- ↑ مهدیه اسفندیاری به شکل مشروط از زندان فرانسه آزاد شد، تارنمای روزنامه کیهان(زبان فارسی) درج شده تاریخ: 29/اکتوبر/2025ء اخذشده تاریخ: 2/نومبر/2025ء